محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
محترمی الف عین ، یاسر شاہ صاحب
جب بھی زادِ سفر لیا ہم نے
مختصر مختصر لیا ہم نے
بخت بٹتا تھا جس جگہ پہ وہاں
آپ سا ہمسفر لیا ہم نے
دردِ سر لے گئے خرد والے
اور دردِ جگر لیا ہم نے
کچھ شکایت نہیں تھی یاروں سے
بس کنارہ سا کر لیا ہم نے
رہزنی کا ہو ڈر ہمیں کیوں کر
ساتھ کب راہبر لیا ہم نے؟
جنگ یاروں سے آ پڑی تھی، سو
خود کو بے لیس کر لیا ہم نے
حملہ آور ہوئے جو غم، تو سپر
تیری یادوں کو کر لیا ہم نے
جب بھی زادِ سفر لیا ہم نے
مختصر مختصر لیا ہم نے
بخت بٹتا تھا جس جگہ پہ وہاں
آپ سا ہمسفر لیا ہم نے
دردِ سر لے گئے خرد والے
اور دردِ جگر لیا ہم نے
کچھ شکایت نہیں تھی یاروں سے
بس کنارہ سا کر لیا ہم نے
رہزنی کا ہو ڈر ہمیں کیوں کر
ساتھ کب راہبر لیا ہم نے؟
جنگ یاروں سے آ پڑی تھی، سو
خود کو بے لیس کر لیا ہم نے
حملہ آور ہوئے جو غم، تو سپر
تیری یادوں کو کر لیا ہم نے