عبدالرزاق قادری
معطل
جب بھی کوئی شخص محبت سے مجھے دیکھتا ہے
میرا حاسد بڑی حیرت سے مجھے دیکھتا ہے
ہر کوئی کب یہ سمجھتا ہے کہ میں اچھا ہوں
ہر کوئی اپنی بصارت سے مجھے دیکھتا ہے
جانے کیا خوبی اُسے مجھ میں نظر آتی ہے
جب بھی ملتا ہے وہ چاہت سے مجھے دیکھتا ہے
عمر بھر جس نے کیا میرے کردار پہ شک
اب وہی شخص عقیدت سے مجھے دیکھتا ہے
خوش رہے وہ بھی جو کرتا ہے محبت مجھ سے
خوش رہے وہ بھی جو نفرت سے مجھے دیکھتا ہے
میرا حاسد بڑی حیرت سے مجھے دیکھتا ہے
ہر کوئی کب یہ سمجھتا ہے کہ میں اچھا ہوں
ہر کوئی اپنی بصارت سے مجھے دیکھتا ہے
جانے کیا خوبی اُسے مجھ میں نظر آتی ہے
جب بھی ملتا ہے وہ چاہت سے مجھے دیکھتا ہے
عمر بھر جس نے کیا میرے کردار پہ شک
اب وہی شخص عقیدت سے مجھے دیکھتا ہے
خوش رہے وہ بھی جو کرتا ہے محبت مجھ سے
خوش رہے وہ بھی جو نفرت سے مجھے دیکھتا ہے
میرا خیال ہے کہ یہ معروف شاعر سعید عاصم کی غزل ہے
عبدالرزاق قادری