محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
غزل
جب بھی ہنگامِ دار و رسن آگیا
ہم میں کچھ اور بھی بانکپن آگیا
اعتمادِ محبت تو دیکھے کوئی
اُن میں اِک خاص بیگانہ پن آگیا
جام کی سمت جب بھی بڑھا میرا ہاتھ
جام میں تیرا عکسِ بدن آگیا
آج وہ کیاسرِ انجمن آگئے
راز دِل کا سرِ انجمن آگیا
صرف گر ہوگیا خونِ دِل ، غم نہیں
شعر کہنے کا تھوڑا سا فن آگیا
(جاں نثار اختر)
جب بھی ہنگامِ دار و رسن آگیا
ہم میں کچھ اور بھی بانکپن آگیا
اعتمادِ محبت تو دیکھے کوئی
اُن میں اِک خاص بیگانہ پن آگیا
جام کی سمت جب بھی بڑھا میرا ہاتھ
جام میں تیرا عکسِ بدن آگیا
آج وہ کیاسرِ انجمن آگئے
راز دِل کا سرِ انجمن آگیا
صرف گر ہوگیا خونِ دِل ، غم نہیں
شعر کہنے کا تھوڑا سا فن آگیا
(جاں نثار اختر)