جون ایلیا جب تری جان ہو گئی ہو گی

محمد بلال اعظم

لائبریرین
جب تری جان ہو گئی ہوگی​
جان حیران ہو گئی ہو گی​
شب تھا میری نگہ کا بوجھ اس پر​
وہ تو ہلکان ہو گئی ہو گی​
اس کی خاطر ہوا میں خوار بہت​
وہ مِری آن ہو گئی ہو گی​
ہو کے دشوار زندگی اپنی​
اتنی آسان ہو گئی ہو گی​
بے گلہ ہوں میں اب بہت دن سے​
وہ پریشان ہو گئی ہو گی​
اک حویلی تھی دل محلے میں​
اب وہ ویران ہو گئی ہو گی​
اس کے کوچے میں آئی تھی شیریں​
اس کی دربان ہو گئی ہو گی​
کمسنی میں بہت شریر تھی وہ​
اب تو شیطان ہو گئی ہو گی​
 

فاتح

لائبریرین
واہ جونؔ کی کیا خوبصورت غزل ہے۔۔۔​
دو ایک جگہوں پر ٹائپو ہے۔۔۔ اسے درست کر لیں۔۔۔​
شب تھا میری نگہ کا بوجھ اس پر
اس کی خاطر ہوا میں خوار بہت​
ہو گی​
(ہو اور گی دو الفاظ ہیں)​
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
واہ جونؔ کی کیا خوبصورت غزل ہے۔۔۔​
دو ایک جگہوں پر ٹائپو ہے۔۔۔ اسے درست کر لیں۔۔۔​
شب تھا میری نگہ کا بوجھ اس پر​
اس کی خاطر ہوا میں خوار بہت​
ہو گی
(ہو اور گی دو الفاظ ہیں)

فاتح بھائی بہت بہت شکریہ۔
تدوین کر دی ہے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
جب تری جان ہو گئی ہو گی​
جان حیران ہو گئی ہوگی​
شب تھا میری نگاہ کا بوجھ اس پر​
وہ تو ہلکان ہو گئی ہوگی​
اس کی خاطر ہوا میں خار بہت​
وہ میری آن ہو گئی ہو گی​
ہو کے دشوار زندگی اپنی​
اتنی آسان ہو گئی ہوگی​
بے گلہ ہوں میں اب بہت دن سے​
وہ پریشان ہو گئی ہوگی​
اک حویلی تھی دل محلے میں​
اب وہ ویران ہو گئی ہوگی​
اس کے کوچے میں آئی تھی شیریں​
اس کی دربان ہو گئی ہوگی​
کمسنی میں بہت شریر تھی وہ​
اب تو شیطان ہو گئی ہوگی​
 

الشفاء

لائبریرین
واہ۔ بہت خوب۔

ایک شعر ہمیں یاد آ رہا ہے۔ اور لگتا ہے اسی غزل کا ہے۔ کہ

پھر پلٹ کر نگاہ نہیں آئی
تم پہ قربان ہو گئی ہو گی۔۔۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
واہ۔ بہت خوب۔

ایک شعر ہمیں یاد آ رہا ہے۔ اور لگتا ہے اسی غزل کا ہے۔ کہ

پھر پلٹ کر نگاہ نہیں آئی
تم پہ قربان ہو گئی ہو گی۔۔۔

پسندیدگی کا شکریہ۔
پھر پلٹ کر نگاہ نہیں آئی
تم پہ قربان ہو گئی ہو گی
یہ غزل سیف الدین سیف کی ہے۔
سیٖف صاحب کی غزل کے مزید اشعار:
راہ آسان ہوگئی ہوگی
جان پہچان ہوگئی ہوگی

پھر پلٹ کر نگہ نہیں آئی
تجھ پہ قربان ہوگئی ہوگی

دل کی تسکین پوچھتے ہیں آپ
ہاں مری جان ہوگئی ہوگی

مرنے والوں پہ سیف حیرت کیوں
موت آسان ہوگئی ہوگی
 

الشفاء

لائبریرین
پسندیدگی کا شکریہ۔

یہ غزل سیف الدین سیف کی ہے۔
سیٖف صاحب کی غزل کے مزید اشعار:
راہ آسان ہوگئی ہوگی
جان پہچان ہوگئی ہوگی

پھر پلٹ کر نگہ نہیں آئی
تجھ پہ قربان ہوگئی ہوگی

دل کی تسکین پوچھتے ہیں آپ
ہاں مری جان ہوگئی ہوگی

مرنے والوں پہ سیف حیرت کیوں
موت آسان ہوگئی ہوگی

جی بالکل۔۔۔ بہت شکریہ۔۔۔
 
Top