ساجداقبال
محفلین
ناجی صاحب کی توپیں مکمل طور پر شرفو کیطرف ہو چکیں:
ویسے کل بش چاچے کی کال آئی ہے جس سے شرفو کو کچھ سے زیادہ آس بندھی ہوگی۔ کیا پتا کل ناجی صاحب ایک اور یو ٹرن لے لیں۔
مزید۔۔۔ایوب خان کے خلاف تحریک چلی تو انہوں نے ڈٹ کر مقابلہ کیا لیکن جب پہلی مرتبہ ان کے خلاف ایک مخصوص لفظ استعمال کر کے اظہار نفرت کیا گیا تو وہ اقتدار چھوڑ گئے۔ یحییٰ خان سقوط مشرقی پاکستان کے بعد بھی نیا آئین دے کر مقتدر رہنے کے خواہش مند تھے لیکن جب افسروں اور جوانوں نے گھور کے دیکھا تو انہوں نے حکومت چھوڑ دی۔ ضیاء الحق اپنے ہی قائم کردہ جمہوری نظام کی بساط لپیٹ کر ایسے نادم ہوئے کہ ایوان صدر میں چھپ کر بیٹھ گئے۔ وہ عوام کا سامنا کرنے کا حوصلہ نہیں کر پا رہے تھے۔ اسی کیفیت میں انہیں بہاولپور کے دورے پر لے جایا گیا۔ وہیں سے وہ اللہ کو پیارے ہو گئے۔ ”گومشرف گو“ نے اقتدار میں آنے کے بعد کہا تھا کہ میں ان سب سے مختلف ہوں۔ باقی معاملات میں تو پتہ نہیں وہ کتنا مختلف تھے؟ کیونکہ انہوں نے سبھی کچھ وہی کیا جو ان سے پہلے کے فوجی حکمران کرتے رہے۔ صرف ایک بات مختلف نظر آئی ہے۔ وہ یہ کہ پہلے والے تینوں کو عوام کا بدلہ ہوا موڈ دیکھ کر اپنی حالت کا اندازہ ہو گیا۔
ویسے کل بش چاچے کی کال آئی ہے جس سے شرفو کو کچھ سے زیادہ آس بندھی ہوگی۔ کیا پتا کل ناجی صاحب ایک اور یو ٹرن لے لیں۔