الشفاء
لائبریرین
ہو گیا مجھ کو یقیں زندہ ہے قائم ہے خدا
اپنے بے کس ، مضطرب بندوں کی سنتا ہے دعا
مجھ سے ناقص سے بھی اپنی طرز سے ہے بولتا
اُس کی رمزیں ہیں الگ اور اس کی حکمت ہے جدا
قادرِ مطلق ہے ، کر سکتا ہے جو ہے چاہتا
میں تو کیا ، میرے ارادوں کا بھی خالق ہے خدا
مرکزی خیال ماخوذ
بہت خوب نیرنگ بھیا۔۔۔ یہ نثری انداز میں پہلے کہیں پڑھا تھا شائد انگلش میں تھا۔ بہت خوب انداز میں نظم کیا گیا ہے۔۔۔
بہت شکریہ شیئر کرنے کے لئے۔۔۔