عائد
محفلین
جب لہو بن کے اشک بہتے ہیں
ساتھ آنکھوں کے خواب جلتے ہیں
زندگی بوجھ ہی تو لگتی ہے
ساتھی جب راستہ بدلتے ہیں
کوئی نشتر سا دل میں چلتا ہے
کیا سبھی عشق میں تڑپتے ہیں
میں تو چاہت میں دل سے گزرا ہوں
لوگ تو جاں سے بھی گزرتے ہیں
تھک گیا پوچھ پوچھ کر میں تو
دل میں یہ درد کیوں پنپتے ہیں
ان کی کس بات پر یقین کروں
وہ تو ہر بات پر مکرتے ہیں
دیکھ کر بھی قریبِ مرگ ہوں میں
کہہ رہے ہیں وہ ہم سے چلتے ہیں
ادھ مرا ہوں ابھی مرا تو نہیں
یاں
زندہ ہوں میں ابھی مرا تو نہیں
آپ کیوں مجھ کو دفن کرتے ہیں
خوش ہے عائد کہ مر مٹا تجھ پر
لوگ بے کار بھی تو مرتے ہیں
عائد
ساتھ آنکھوں کے خواب جلتے ہیں
زندگی بوجھ ہی تو لگتی ہے
ساتھی جب راستہ بدلتے ہیں
کوئی نشتر سا دل میں چلتا ہے
کیا سبھی عشق میں تڑپتے ہیں
میں تو چاہت میں دل سے گزرا ہوں
لوگ تو جاں سے بھی گزرتے ہیں
تھک گیا پوچھ پوچھ کر میں تو
دل میں یہ درد کیوں پنپتے ہیں
ان کی کس بات پر یقین کروں
وہ تو ہر بات پر مکرتے ہیں
دیکھ کر بھی قریبِ مرگ ہوں میں
کہہ رہے ہیں وہ ہم سے چلتے ہیں
ادھ مرا ہوں ابھی مرا تو نہیں
یاں
زندہ ہوں میں ابھی مرا تو نہیں
آپ کیوں مجھ کو دفن کرتے ہیں
خوش ہے عائد کہ مر مٹا تجھ پر
لوگ بے کار بھی تو مرتے ہیں
عائد
آخری تدوین: