دراصل جیسے دیکھی ویسے ہی پوسٹ کر دی۔ شمشاد بھائی ذرا اسے مکمل کر دیں میرے پاس تو شاید آپشن نہیں یاں میرے علم میں نہیں کہ کیسے تدوین کر سکتے ہیں عنوان کو ۔۔بھائی ضبط حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نامِ پاک کے ساتھ پورا درودِ پاک لکھا کریں ۔ صرف "ص" نہیں لکھنا چاہئے
امید ہے کہ میری درخواست پر غور فرمائیں گے
جزاک اللہ
مجھے ایک بات بتائیں اگرکوئی ہمیں گالی دے ، الزام تراشی کرے ، ہماری ذات پر کیچڑاُچھالے تو کیا ہم خاموش رہیں گے ؟ایک بات پکی ہے اگر مسلمان ری ایکٹ نا کرتے تو وہ اسے بار بار نا کرتے ۔اب ان کو پتہ ہے کہ اس قوم کو جب بھی چھڑنا ہو کچھ بنا دو یہ آگ لگانے نکل پڑے گی اپنے گھر کو اصل میں سوشل میڈیا اور دنیا اب ویسی نہیں رہی جیسے پہلے تھے ۔ مجھے بالکل نہیں لگتا کہ یہ سلسلہ بند ہو گا اب جب تک مسلمان آرام سے بیٹھ نہیں جاتے ۔آج یہ ہے کل اور پرسوں اور یہ سلسلہ چلتا رہے گا ۔ویسے یہ میری زاتی رائے ہے آپ لوگوں کو تکلیف پہنچی تو مّزرت میرا مقصد کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا
میرے بھائی آگے سے ساڑھے چھ بلین لوگ ہیں آپ اس طرح کس کس ملک کے کس کس باشندے کو روکیں گے یا روک پائیں گے یہ وہ سادہ مسئلہ نہیں ہے کہ گالی دی کسی نے کسی کو ۔یہ ایک انٹرنیشنل مسئلہ ہے جسے سادہ نہیں سمجھا جا سکتا۔ ایسے ملک جو اپنے شہریوں کے لیئے ہر ممکن کام کرتے ہین ان پر بین لگوایا جا سکتا ہے نا سزا دی جا سکتی ہے نا قانون بنایا جا سکتا ۔بس یہی کیا جا سکتا ہے جو ہو رہا ہے اور اس کا جو نتیجہ نکلا وہ بھی سامنے ہی اور یہ نا پہلی بار ہے نا آخری بار۔ جیسے ہی جنگ اور دہشت گردی کا مسئلہ ختم ہو گا سب ویسا ہو جائے گا ۔کبھی اپ نے 30 -40 50 سال پہلے کا ایسا پروپیگینڈہ دیکھا ہے ؟ اس وقت کمیونزم کے خلاف تھا اب مسلم کے کل کوئی اور ہو گا ۔یہ معاشرے کے اجتمائی مسائل کا آئینہ ہے اور ہم معاشرے کنٹرول نہیں کرتے ۔مجھے ایک بات بتائیں اگرکوئی ہمیں گالی دے ، الزام تراشی کرے ، ہماری ذات پر کیچڑاُچھالے تو کیا ہم خاموش رہیں گے ؟
ہم ہرممکن اقدام کریں گے اسے روکنے کا تاکہ دل آزاری اور ہتک عزت کا سلسلہ بند ہو - خاموش رہ کرشہہ دی جائے کے کرتے رہوجوکرنا ہے
ہمیں پرواہ نہیں-جو ہستی ہمیں سب سے عزیزہے اس کے بارے میں لغویات پراحتجاج اور اس کے تدارک کی کوشش کیوں نہیں؟
اووریکٹ اور تشدد سے نہیں مناسب طریقے سے ٹھوس اقدامات کے ذریعے ان لغویات کو روکنا ہمارا فرض بنتا ہے اپنی اور مذہبی
اسکالر کو اس سلسلے میں کانٹکٹ کرکے مناسب لائحہ عمل پوچھا جاسکتا ہے -
انتہا پسندی یہ ہے کہ تھوڑ پھوڑ کی جائے اوربے حسی اورغفلت یہ کے ایسے بہودہ افعال کو نظرانداز کردیا جائے-
ہمیں جو بات اپنے لیے پسند نہیں ایسی کسی بات کا اظہار اگر اسلام کے بارے میں انبیاءکرام کے بارے
کیا جائے تو خاموشی - ایک فرد کسی دوسرے کی بےعزتی کرے تو ہتک عزت کا مقدمہ بن جاتا ہے لیکن حضوراکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلٰہ وسلم
کے لیے گستاخانہ الفاظ کو آزادی رائے کہہ دیا جائے- ہم اُس رحمت العلمین کی ذات اقدس کے ناموس مبارک کے لیے خاموش ہوجائیں
بابا Pakistaniایک بات پکی ہے اگر مسلمان ری ایکٹ نا کرتے تو وہ اسے بار بار نا کرتے ۔اب ان کو پتہ ہے کہ اس قوم کو جب بھی چھڑنا ہو کچھ بنا دو یہ آگ لگانے نکل پڑے گی اپنے گھر کو اصل میں سوشل میڈیا اور دنیا اب ویسی نہیں رہی جیسے پہلے تھے ۔ مجھے بالکل نہیں لگتا کہ یہ سلسلہ بند ہو گا اب جب تک مسلمان آرام سے بیٹھ نہیں جاتے ۔آج یہ ہے کل اور پرسوں اور یہ سلسلہ چلتا رہے گا ۔ویسے یہ میری زاتی رائے ہے آپ لوگوں کو تکلیف پہنچی تو مّزرت میرا مقصد کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا