جب ہم اپنے گھر آئے ( عزم شاکری)

کل پہلی مرتبہ ہندوستان (کاس گنج) سے تعلق رکھنے والے خوبصورت لہجے کے شاعر عزم شاکری کو سُنا۔ ترنم کے ساتھ چھوٹی بحر کی غزلیں پڑھنے کیلئے مشہور ہیں ۔
چند اشعار:

جب ہم اپنے گھر آئے
آنکھ میں آنسو بھر آئے

چڑیا رو کر کہتی ہے
کیوں بچوں کے پر آئے

اندر دم گٹھ جائے گا
اُس سے کہو باہر آئے

تب ہم سمجھے شیشہ ہیں
جب ہم پر پتھر آئے

(عزم شاکری)​
 
لاکھوں صدمے ڈھیروں غم
پھر بھی نہیں ہیں آنکھیں نم

ایک مدت سے روئے نہیں
کیا پتھر کے ہوگئے ہم

یوں پلکوں پر ہیں آنسوں
جیسے پھولوں پر شبنم

ہم اس بستی میں ہیں جہاں
دھوپ زیادہ سائے کم

اب زخموں میں تاب نہیں
اب کیوں لائے ہو مرہم​
 
Top