جدا کیا ہو گئے تم سے نہ پھر یکجا ہوئے خود سے - سعید الرحمن سعیدؔ

بہت خوب سعید بھائی !! کیا اچھی غزل ہے !
اور ساتھ ہی آپ کی مصورانہ صلاحیتوں کا اندازہ بھی ہوا ۔ :) اس کے لئے بھی داد!!
شکریہ ظہیر بھائی۔ ہم تو اناڑی ہیں سر۔ ڈیزائن تو اپنے مہربان استاد محترم کر دیتے ہیں۔ سلامت رہیں
 
واہ سعید بھائی۔
یوں تو پوری غزل عمدہ ہے لیکن یہ دو اشعار ۔۔۔۔ واہ واہ۔۔
پڑے تھے بے خبر مدت سے خاموشی کے ساحل پر
ہوا ایسی چلی ہم زمزمہ پیرا ہوئے خود سے

اب اس ذوق ِ حضوری کے مزے کس سے بیاں کیجے
ہم اپنی خلوتوں میں کس طرح گویا ہوئے خود سے
 
Top