جدید شعراء کرام کی شاعری ۔۔۔جدید شعراء کرام کا کلام ایک لڑی میں اکٹھا کرنا

جنابِ اظہر فراغ
۔
کمی ہے کون سی گھر میں دکھانے لگ گئے ہیں
چراغ اور اندھیرا بڑھانے لگ گئے ہیں

یہ اعتماد بھی میرا دیا ہوا ہے تجھے
جو میرے مشورے بے کار جانے لگ گئے ہیں

میں اتنا وعدہ فراموش بھی نہیں ہوں کہ آپ
مرے لباس پہ گرہیں لگانے لگ گئے ہیں

وہ پہلے تنہا خزانے کے خواب دیکھتا تھا
اب اپنے ہاتھ بھی نقشے پرانے لگ گئے ہیں

فضا بدل گئی اندر سے ہم پرندوں کی
جو بول تک نہیں سکتے تھے گانے لگ گئے ہیں

کہیں ہمارا تلاطم تھمے تو فیصلہ ہو
ہم اپنی موج میں کیا کیا بہانے لگ گئے ہیں

نہیں بعید کہ جنگل میں شام پڑ جائے
ہم ایک پیڑ کو رستہ بتانے لگ گئے ہیں
 
یہ دل ادھیڑ کے میں نے دوبارہ سی لیا ہے
کہ جیسے تیسے کسی آسرے پہ جی لیا ہے
۔۔۔
اندھیرے میری نگاہوں سے خوف کھاتے ہیں
لہو میں گھول کے میں نے چراغ پی لیا ہے
۔۔۔
ملا جو وقت تو پھر بات ہو گی تفصیلاََ
زمانے تُو نے مجھے کتنا سرسری لیا ہے
۔۔۔
مجھے کہانی سے تیری نہیں تھی دلچسپی
سو میں نے جان کے کردارثانوی لیا ہے
۔۔۔
اٹھا کے گٹھڑی ترے ہجر کی نکلنا تھا
نہ پوچھ گھونٹ جو چائے کا آخری لیا ہے
۔۔۔
ہمارے درد کو تُو ٹھیک سے نہیں سمجھا
ہمارے شعروں کو تُو نے بھی معنوی لیا ہے
۔۔۔
ہمیں خبر تھی کہ تم پر اثر نہیں ہو گا
سو ہم نے درد سہے ہیں ، لبوں کو سی لیا ہے
۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔ زبیر قیصر
 
عدنان بھائی لکھا ہے اب تو مقصد اس لڑی کا
وہ بھی ٹھیک ہے ۔عنوان مختصر ہوتا ہو تو زیادہ اچھا لگتا ہے ۔آپ جب بھی لڑی کا آغاز کریں تو اپنی پہلی پوسٹ میں مقصد بیان کریں۔میں بھی ایک پوسٹ کر رہا ہوں وہ آپ دیکھیے گا۔
 
اس قدر گرمئی رفتار میں لے آیا ھوں
دھوپ کو سایہ ء دیوار میں لے آیا ھوں
اس میں اک عمر گزاری ھے اگرچہ میں نے
تیرے انکار کو اقرار میں لے آیا ھوں
__________
شہزاد بزمی
 
Top