فخرنوید
محفلین
مسلمانوں نے جرمنی کے ایک فٹ بال کلب ایف سی شلکا کے ترانے پر جس میں پیغمبرِ اسلام کا نام شامل ہے، پر اعتراضات کیے ہیں۔
جرمنی کا یہ فٹ بال کلب ایف سی شلکا کا شمار ملک کے بڑے فٹبال کلبوں میں ہوتا ہے اور وہ سالانہ ٹورنامنٹ بندالیگے میں حصہ لیتا ہے۔
اس ترانے کی تیسری لائن کچھ یوں ہے: ’محمد ایک پیغمبر تھا جو فٹبال کے بارے کچھ نہیں جانتا تھا لیکن اسے بھی نیلا اور سفید رنگ پسند تھا۔‘ کلب کا سرکاری رنگ نیلا اور سفید ہے۔
کلب نے اسلام کے ماہرین سے رائے طلب کی ہے کہ کیا پیغمبر اسلام کا نام فٹبال ترانے میں شامل کرنا ہتک اسلام کے زمرے میں تو نہیں آتا۔
ترکی کے ذرائع ابلاغ میں خبریں چھپنے کے بعد فٹبال کلب کو سینکڑوں ایسی ای میل موصول ہوئی ہیں جن میں مسلمانوں نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے ۔
جرمنی کے شہر گیلمزکیخن کی پولیس نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کا جائزہ لے رہی ہے اور وہ مسلمانوں کی شکایت کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہی ہے۔
جرمنی کی مرکزی مسلم کونسل کے سربراہ ایمن میزیک نے کہا ہے کہ کونسل اس ترانے پر پابندی لگانے کا مطالبہ نہیں کرے گا لیکن وہ ترانے میں پیغمبرِ اسلام کا نام شامل کیےجانے کی وجوہات جاننا چاہے گی۔
جرمنی کے خبر رساں ادارے ڈوچے ویلے کے مطابق فٹبال کلب کا ترانہ انیس سو چوبیس میں لکھا گیا تھا اور یہ بات واضح نہیں ہے کہ پیغمبر اسلام کا نام اس ترانے میں کب اور کیسے شامل ہوا۔
جرمنی کا یہ فٹ بال کلب ایف سی شلکا کا شمار ملک کے بڑے فٹبال کلبوں میں ہوتا ہے اور وہ سالانہ ٹورنامنٹ بندالیگے میں حصہ لیتا ہے۔
اس ترانے کی تیسری لائن کچھ یوں ہے: ’محمد ایک پیغمبر تھا جو فٹبال کے بارے کچھ نہیں جانتا تھا لیکن اسے بھی نیلا اور سفید رنگ پسند تھا۔‘ کلب کا سرکاری رنگ نیلا اور سفید ہے۔
کلب نے اسلام کے ماہرین سے رائے طلب کی ہے کہ کیا پیغمبر اسلام کا نام فٹبال ترانے میں شامل کرنا ہتک اسلام کے زمرے میں تو نہیں آتا۔
ترکی کے ذرائع ابلاغ میں خبریں چھپنے کے بعد فٹبال کلب کو سینکڑوں ایسی ای میل موصول ہوئی ہیں جن میں مسلمانوں نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے ۔
جرمنی کے شہر گیلمزکیخن کی پولیس نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کا جائزہ لے رہی ہے اور وہ مسلمانوں کی شکایت کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہی ہے۔
جرمنی کی مرکزی مسلم کونسل کے سربراہ ایمن میزیک نے کہا ہے کہ کونسل اس ترانے پر پابندی لگانے کا مطالبہ نہیں کرے گا لیکن وہ ترانے میں پیغمبرِ اسلام کا نام شامل کیےجانے کی وجوہات جاننا چاہے گی۔
جرمنی کے خبر رساں ادارے ڈوچے ویلے کے مطابق فٹبال کلب کا ترانہ انیس سو چوبیس میں لکھا گیا تھا اور یہ بات واضح نہیں ہے کہ پیغمبر اسلام کا نام اس ترانے میں کب اور کیسے شامل ہوا۔