جرگہ

Dilkash

محفلین
جرگہ کیا ہوتا ہے؟
صدیوی پرانی روایات کے ساتھ فریقین کے مابین ،تنازعات کے حل کیلئے صلح یا تصفیہ، کرانے یا باہمی مشاورت کی عمل کو جرگہ کہتے ہیں۔
جرگہ اجکل کی سائینٹیفیک طریقے سے بنائی گئی قانونی کونسل ،جیوڈیشری،کی پرانی روایاتیشکل ہے۔
مزید جاننے کیلئے یہان پر کلیک کرلیں۔
http://peace.fresno.edu/docs/Pukhtoon_Jirga.pdf
 

جہانزیب

محفلین
جرگہ اور پنچائت آج کی جیوری کی پرانی شکل ہے ۔ ایک بنیادی فرق یہ ہے کہ ممالک میں‌عدالتی قوانین موجود ہوتے ہیں‌، اور جیوری کے فیصلے کے مطابق ان قوانین کے مطابق سزا سنائی جاتی ہے۔ جبکہ جرگہ اور پنچائت کے معاملے میں‌ یہ قوانین پسند یا نا پسند کی بنیاد پر بنائے اور بدلے بھی جا سکتے ہیں‌۔ اور چونکہ سر پنچ اپنے اختیارات میں‌ با اثر ہوتا ہے کوئی اس کی مخالفت نہیں‌ مول سکتا، اور مختار مائی جیسا انصاف ان پنچائتوں‌ اور جرگوں‌ میں ہونا شروع ہو جاتا ہے ۔
 

جہانزیب

محفلین
میرے خیال میں اس دھاگے کو سیاسی کی بجائے معاشرتی زمرہ میں ہونا چاہیے ۔ کیونکہ جرگہ کوئی سیاسی پارٹی نہیں‌۔
 

Dilkash

محفلین
جرگہ اور پنچائت آج کی جیوری کی پرانی شکل ہے ۔ ایک بنیادی فرق یہ ہے کہ ممالک میں‌عدالتی قوانین موجود ہوتے ہیں‌، اور جیوری کے فیصلے کے مطابق ان قوانین کے مطابق سزا سنائی جاتی ہے۔ جبکہ جرگہ اور پنچائت کے معاملے میں‌ یہ قوانین پسند یا نا پسند کی بنیاد پر بنائے اور بدلے بھی جا سکتے ہیں‌۔ اور چونکہ سر پنچ اپنے اختیارات میں‌ با اثر ہوتا ہے کوئی اس کی مخالفت نہیں‌ مول سکتا، اور مختار مائی جیسا انصاف ان پنچائتوں‌ اور جرگوں‌ میں ہونا شروع ہو جاتا ہے ۔


اپکی بات بلکل صحیح ہے لیکن جیوری کا پچیدہ طریقہ کار ،بہت سارے پیسے کا ضیاع ،قانونی پچیدگیوں کی بھرمار،پیپر ورک کی الجھن ،اور انصاف میں تاخیر کی وجہ سے لوگ مجبورا پنچائیتوں اور جرگوں کی طرف رجوع کرتے ہیں۔اور پھر بے انصافی تو جج بھی پیسہ لیکر کرسکتا ہے۔جج چونکہ ایک ہوتا ہے(نچلی سطح پر جیوڈیشری) جب مخالف پارٹی کی پیسے کی چمک یا سفارش زیادہ ہو تو اس کی مرضی ہوتی ہے جیسا سلوک کریں، او جرگے یا پنچائیت میں کئی افراد پر مشتمل گاوں کے سیانے لوگ ہوتے ہیں۔جو کہ گاوں کے تھذیبی روایات کو دیکھر فیصلہ کرتے ہیں اور بعد میں اس پورے قضیے کے ذمہ وار بھی ہوتے ہیں۔
میرا خیال نہیں کہ جرگے یا پنچائیت میں سارے فیصلے غلط ہوتے ہیں۔۔کبھی کبھار میڈیا او این جی اوز والے انکے فیصلوں کو غلط مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

میں قانونی سسٹم کے ہوتے ہوئے کبھی بھی جرگے کا حامی نہیں رہا لیکن پاکستان میں قانون کے رکھوالوں کا چمک جب دیکھتا ہوں،تو جرگہ یا پنچائیت غریب کے لئے غنیمت سمجھتا ہوں ۔

یہ مائییاں یقینا ذاتی مفادات کے لئے نکلی ہیں۔۔گاؤں کے پینچیوں کی بھی ماں بیٹیاں ہوتی ہیں۔۔کیسے ایک ادمی (مخالف پارٹی) کو کسی لڑکی کیساتھ جبری زنا کی اجازت دے سکتا ہیں۔۔میرا خیال ہے کہ مسلمان تو دور کی بات کوئی ملحد بے دین پنچائیتی بھی ایسا کرنے نپہیں دیں گے کہ کل انکے ماں بیٹی کے ساتھ بھی یہی کچہ ہوسکتا ہے۔
 

خرم

محفلین
انصاف اگر اتنی ہی آسانی سے دستیاب ہوتا تو وطن عزیز آج اتنی مشکلات میں گرفتار ہوتا؟ اس وقت تو نہ جرگے منصف ہیں، نہ عدالتیں اور نہ ہی عوام۔ بس ایک ہجوم پریشاں ہے جہاں ہر کوئی ایکدوسرے کی بوٹیاں نوچ ڈالنے کے درپے ہے۔
 

ساجداقبال

محفلین
آجکل کے جرگے بھی اچھے خاصے مہنگے کام ہیں۔ ہر فریق کی جیب سے کم از کم 50ہزار تو جاتے ہی ہیں۔ جرگے اتنے ہی کامیاب ہوتے تو سوات اور قبائلی عوام نام نہاد ”شرعی عدالتوں“ کی پذیرائی نہ کرتے۔ بات یہ ہے جب انصاف تک رسائی نہیں ہوتی تو انسانی فطرت اسے غیر فطری ذرائع میں تلاش کرتی ہے۔
 

Dilkash

محفلین
جرگہ فیصلہ کرتا ہے فیصلے کو عملی جامہ نہیں پہنا سکتا اور یہی حال کورٹ کا بھی ہے۔
ایمپلیمینٹیشن تو انفورسمنت ایجیسیز کا کام ہوتا ہے۔
جرگے کا مطلب صرف بڑے بڑے یا لویہ جرگہ تو نہیں گاوں محلہ کے کچہ بڑے لوگ فی سبیل اللہ بھی باہمی تفاہم کا کام کرسکتے ہیں ۔کہنے کا مطلب یہ ہے کہ کبھی کبھی کبھار دو بھائیوں کی بیچ بھی تلخی بڑہ جاتی ہے اور وہ ایک دوسرے کو سننے کیلئے تیار نہیں ہوتے۔تو پھر خدا ترس لوگ اسکو اپس میں ملا کر صلح صفائی کرتے ہیں ۔۔یہی جرگہ ہے۔
 
Top