انیس جز پنجتن کسی سے تولّا نہ چاہیے - میر انیس

حسان خان

لائبریرین
جز پنجتن کسی سے تولّا نہ چاہیے
غیر از خدا کسی کا بھروسا نہ چاہیے
ہم عازمِ سفر ہیں بتاؤ مسافرو
کیا اس سفر میں چاہیے اور کیا نہ چاہیے
ہر اک کے واسطے ہے ترقی بقدرِ حال
اَسفل کو فکرِ منصبِ اعلیٰ نہ چاہیے
ہر کوہ پر نہ ہوگی تجلی مثالِ طور!
ہر ہاتھ کے لیے یدِ بیضا نہ چاہیے
پانی کا ذکر کرتی سکینہ تو کہتے شاہ
بی بی محال شے کی تمنا نہ چاہیے
کہتی تھی فضّہ شام میں بازاریو ہٹو!
زہرا کی بیٹیوں کا تماشا نہ چاہیے
یہ کون بی بیاں ہیں تمہیں کچھ خبر بھی ہے
آلِ رسول پر ستم ایسا نہ چاہیے
مرقد چراغِ داغ سے روشن رہے انیس
شب کو اکیلے گھر میں اندھیرا نہ چاہیے
(میر انیس)
 

سید زبیر

محفلین
پانی کا ذکر کرتی سکینہ تو کہتے شاہ
بی بی محال شے کی تمنا نہ چاہیے
کہتی تھی فضّہ شام میں بازاریو ہٹو!
زہرا کی بیٹیوں کا تماشا نہ چاہیے
یہ کون بی بیاں ہیں تمہیں کچھ خبر بھی ہے
آلِ رسول پر ستم ایسا نہ چاہیے
جزاک اللہ
 
Top