جشنِ آزادی کے موقع پر قائد کو خراجِ عقیدت

شمشاد

لائبریرین
اس دھاگے پر اگست کے پورے مہینے میں جشنِ آزادی کی مناسبت سے قائد کو خراجِ عقیدت پیش کریں۔ کسی قسم کے تبصرے اور تجاویز نہ لکھیں، اس لیے دوسرا دھاگہ ملاحظہ فرمائیں۔ ربط یہ ہے :

http://www.urduweb.org/mehfil/viewtopic.php?t=4162

سب سے پہلے میں ہی لکھتا ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہندوستان کے سابق وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کی بہن مس وجے لکشمی پنڈت نے ایک موقع پر کہا :

“ اگر مسلم لیگ کے پاس ایک سو گاندھی اور دو سو ابوالکلام ہوتے اور کانگرس کے پاس صرف محمد علی جناح ہوتا تو ہندوستان تقسیم نہ ہوتا۔“

قائد کی عظمت کا اندازہ اس سے ہوتا ہے کہ دشمن بھی ان کی تعریف کیئے بنا نہیں رہ سکتا۔
 

شمشاد

لائبریرین
14 اگست 1947ء کی خوبصورت شام تھی۔ گورنر جنرل ہاؤس کے وسیع و عریض چبوترے پر قائداعظم مسکرا مسکرا کر اپنے مداحوں سے مبارکباد وصول کر رہے تھے۔ ایک غیر ملکی صحافی نے قائداعظم سے کہا “ آپ کتنے خوش نصیب ہیں۔ آپ نے آج اپنی قوم کے لیے ایک ملک حاصل کر لیا۔ آپ بانی پاکستان ہیں۔“

قائداعظم کا جواب تھا “ میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ پاکستان میری زندگی میں بن گیا لیکن میں پاکستان کا بانی نہیں ہوں۔“

غیر ملکی صحافی نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا “ اگر آپ اس مملکت کے بانی نہیں ہیں تو پھر کون ہے؟“

قائداعظم نے جواب دیا “ ہر ایک مسلمان۔“
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ،
شمشاد بھائی، عمدہ ، بہترین، بہت خوب۔
علامہ اقبال(رحمۃ اللہ) نے قائداعظم(رحمۃ اللہ) کوان الفاظ میں خراج تحسین پیش کیاہے۔


ایک خط میں علامہ نے قائد کو لکھا “ برطانوی ہند میں اس وقت صرف آپ ہی ایسے لیڈر ہیں جن سے رہنمائی حاصل کرنے کا حق پوری ملتِ اسلامہ کو حاصل ہے“۔ علامہ کی بیماری کے دوران جواہر لال نہرو ان کی عیادت کو آئے ۔ دورانِ گفتگو نہرو نے حضرت علامہ سے کہا “ حضرت آپ اسلامیانِ ہند کے مسلمہ اور مقتدر لیڈر ہیں کیا یہ مناسب نہ ہوگا کہ آپ اسلامیانِ ہند کی قیادت اپنے ہاتھ میں لے لیں تو حضرت علامہ نے فرمایا۔

جواہر لا ل ! ہماری کشتی کا ناخدا صرف مسٹر محمد علی جناح ہے میں تو اس کی فوج کا ایک ادنیٰ سپاہی ہوں۔


والسلام
جایداقبال
 
Top