خاصی مہنگی آفر تھی ۔ بہرحال میٹرک کی سند تو آج بھی دس سے پندرہ ہزار میں دستیاب ہے ، مگر مزے کی بات یہ کہ آپ اس کی بورڈ سے تصدیق بھی کروا سکتے ہیں ، کیونکہ آپ کی رجسٹریشن ، امتحانات سب اصلی ہوتے ہیں بس آپ شرکت نہیں کرتے ۔ کیا خبر کہ جو اصلی ڈگریوں والے بچے ہیں وہ بھی کچھ ایسے ہی ہوں ۔ اور پھر اس کار خیر میں ہماری یونیورسٹیاں بھی کسی سے کم نہیں ۔ عامر لیاقت کی متحدہ کے ایم این کی حیثیت سے الیکشن لڑنے کے لئے انٹرنیٹ سے خریدی گئی ڈگری کو کراچی یونیورسٹی نے ہی اپروول دی تھی ۔
سچ تو یہ ہے کہ اس ملک میں تعلیم کی عصمت دری کی جا رہی تھی ، جا رہی ہے اور جاتی رہے گی ۔
وسلام