جعلی ڈگریاں

شمشاد

لائبریرین
کیوں نہ ایک جعلی یونیورسٹی کھول لیں۔ یونیورسٹی بھلے ہی جعلی ہو لیکن اس یونیورسٹی کی جاری کردہ ڈگریاں اصلی ہوں گی۔
 

طالوت

محفلین
تجویز تو اچھی ہے اور جعلی یونیورسٹی کی ڈگری تو بالکل اصلی ہو گی جیسے “ڈاکٹر‘ عامر لیاقت کے پاس ہے اور شاید “ڈاکٹر“بابر اعوان کے پاس بھی ۔
وسلام
 
مجھے بھی آفر ہوئی تھی 50 ہزار روپے میں بی-ٹیک آنرز کی ڈگری کی۔ ۔ ۔ ۔اب اس یونیورسٹی کا بوریہ گول ہوچکا ہے۔ ۔۔
وہ جو بیچتے تھے دوائے دل
وہ دکان اپنی بڑھا گئے۔ ۔ ۔​
 

طالوت

محفلین
خاصی مہنگی آفر تھی ۔ بہرحال میٹرک کی سند تو آج بھی دس سے پندرہ ہزار میں دستیاب ہے ، مگر مزے کی بات یہ کہ آپ اس کی بورڈ سے تصدیق بھی کروا سکتے ہیں ، کیونکہ آپ کی رجسٹریشن ، امتحانات سب اصلی ہوتے ہیں بس آپ شرکت نہیں کرتے ۔ کیا خبر کہ جو اصلی ڈگریوں والے بچے ہیں وہ بھی کچھ ایسے ہی ہوں ۔ اور پھر اس کار خیر میں ہماری یونیورسٹیاں بھی کسی سے کم نہیں ۔ عامر لیاقت کی متحدہ کے ایم این کی حیثیت سے الیکشن لڑنے کے لئے انٹرنیٹ سے خریدی گئی ڈگری کو کراچی یونیورسٹی نے ہی اپروول دی تھی ۔
سچ تو یہ ہے کہ اس ملک میں تعلیم کی عصمت دری کی جا رہی تھی ، جا رہی ہے اور جاتی رہے گی ۔
وسلام
 

تیشہ

محفلین
واہ جی واہ دادی نظیر یاد آگئیں، دادی نظیر پورے محلے کی دادی تھیں اور ہماری بھی کلاشنکوف انکا پسندیدہ ہتھیار اور بے نظیر انکی پسندیدہ شخصیت، گالیاں اتنی دیتی تھیں کہ اللہ معافی، معاشرہ کے تمام مسائل کا واحد حل انکےلئے کلاشنکوف تھا جسے کلاچنکوش کہا کرتی تھیں۔

بس مجھے بھی دادی نظیر سمجھئیے ۔ ۔ ۔:battingeyelashes:
 
بس مجھے بھی دادی نظیر سمجھئیے ۔ ۔ ۔:battingeyelashes:
اللہ نہ کرے، وہ تو گالیاں بہت دیتیں تھیں، بس کتے آپس میں لڑ پڑے اور انہوں نے کتوں کے مالکوں کو بھی اتنی گالیاں دینی کہ وہ تین دن تک کتوں کو باندھ کر رکھتے، گرمیوں میں بارش نہ ہونے پر ڈڈو نکالا جاتا، مطلب بڑوں پر پانی پھینکا جاتا، جو بڈھا زیادہ گالیاں دیتا اس پر زیادہ پانی پھینکا جاتا کہ اس سے بارش ہوگا، دادی نظیر پر پورے گاؤں سے زیادہ پانی پڑتا تھا، کلاچنکوش سے وہ دنیا کے مسلح اور مسئلہ کو حل کرنے کو تیار اور بلکل آپ والا قول تم مجھے کلاچنکوش لا دو تو میں ضیاء کی ماں کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امریکہ کی ماں کو::::::::: انڈیا کی بہن کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مہنگی سبزی بیچنے والے کی دادی اور جعلی دوائیاں دینے والے کن پوڈر کہ تب ڈاکٹر نہیں دستیاب تھے کی نانی کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top