حسان خان
لائبریرین
استانبول کو شہرِ مساجد کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے کیونکہ وہاں مشرقِ وسطیٰ کے کسی بھی شہر سے زیادہ تعداد میں مساجد موجود ہیں۔ ان میں سے کچھ مساجد آمنے سامنے یا بہت کم فاصلے پر واقع ہیں۔ تا ایسی مساجد کی اذان میں تداخل نہ ہو، لہذا وہاں اذانِ دوگانہ یا مقامی زبان میں جفت اذان کی روایت جاری ہے۔ اس میں یہ ہوتا ہے کہ ایک مسجد کا مؤذن اذان کا کوئی کلمہ ادا کرتا ہے، اور جیسے ہی وہ خاموش ہوتا ہے اُس کے مقابل کی مسجد کا مؤذن اُسی کلمے کو دہراتا ہے۔ اس طرح بغیر تداخل کے دونوں قریبی مساجد کی اذانیں روانی سے ہو جاتی ہیں۔ لیکن اس طرح کی اذان نسبتاً طویل اور اوسطاً آٹھ نو دقیقوں (منٹوں) پر محیط ہوتی ہے۔
مذکورہ ذیل ویڈیو ایک سیاح نے سلطان احمد مسجد کے سامنے ہوٹل میں بیٹھ کر بنائی ہے۔ اس میں سلطان احمد مسجد اور اس کے مقابل کی کسی مسجد کے مابین کہی جانے والے اذانِ دوگانہ دیکھی جا سکتی ہے۔ احتمالاً اس میں دوسری اذان کی آواز آیاصوفیہ سے آ رہی ہو گی کیونکہ میں نے پڑھا تھا اور یوٹیوب پر ویڈیوئیں بھی موجود ہیں کہ اگرچہ آیاصوفیہ میں نماز نہیں ہوتی لیکن اس کے میناروں سے اذان دی جاتی ہے۔ یا پھر ہو سکتا ہے کہ یہ آیاصوفیہ کے ساتھ موجود فیروز آغا مسجد کی اذان کی آواز ہو۔۔ میں نے ایک جگہ یہ بھی پڑھا تھا کہ یہ رسم سلطان محمد ثانی کے دور سے جاری ہے۔
http://playit.pk/watch?v=wv9jGeJIK_M
www.youtube.com/watch?v=wv9jGeJIK_M
زبیر مرزا محمود احمد غزنوی تلمیذ عمر سیف لئیق احمد کاشفی امجد میانداد
مذکورہ ذیل ویڈیو ایک سیاح نے سلطان احمد مسجد کے سامنے ہوٹل میں بیٹھ کر بنائی ہے۔ اس میں سلطان احمد مسجد اور اس کے مقابل کی کسی مسجد کے مابین کہی جانے والے اذانِ دوگانہ دیکھی جا سکتی ہے۔ احتمالاً اس میں دوسری اذان کی آواز آیاصوفیہ سے آ رہی ہو گی کیونکہ میں نے پڑھا تھا اور یوٹیوب پر ویڈیوئیں بھی موجود ہیں کہ اگرچہ آیاصوفیہ میں نماز نہیں ہوتی لیکن اس کے میناروں سے اذان دی جاتی ہے۔ یا پھر ہو سکتا ہے کہ یہ آیاصوفیہ کے ساتھ موجود فیروز آغا مسجد کی اذان کی آواز ہو۔۔ میں نے ایک جگہ یہ بھی پڑھا تھا کہ یہ رسم سلطان محمد ثانی کے دور سے جاری ہے۔
http://playit.pk/watch?v=wv9jGeJIK_M
www.youtube.com/watch?v=wv9jGeJIK_M
زبیر مرزا محمود احمد غزنوی تلمیذ عمر سیف لئیق احمد کاشفی امجد میانداد