نبیل
تکنیکی معاون
آج میں جب گھر سے نکلا تو بس آنے میں کم ہی وقت رہ گیا تھا جبکہ بس سٹاپ تک فاصلہ کم از کم سات یا آٹھ منٹ کا ہے۔ میں تیز رفتاری سے قدم اٹھانے لگا۔ راستے میں ایک بوڑی خاتون لاٹھی ٹیک کر آہستہ آہستہ چل رہی تھیں۔ انہیں یہ بھی احساس نہیں ہو رہا تھا کہ پیچھے کسی کو آگے جانے کی جلدی ہے۔ اطراف میں برف کے ڈھیر پڑے ہونے کی وجہ سے سائیڈ پر ہونا بھی مشکل تھا۔ میں نے مجبوراً ان خاتون کو تنگ رستے سے ہی اوور ٹیک کر لیا۔ وہ خاتون میری جلدی کو دیکھ کر کہنے لگیں کہ اوہ آپ کو میری وجہ سے دیر ہو رہی تھی۔ بہرحال میں تیز تیز قدم اٹھاتا ہوا بس سٹاپ تک پہنچ گیا۔ ابھی بس نہیں آئی تھی۔ دو منٹ بعد کیا دیکھتا ہوں کہ وہی بوڑھی خاتون آرام سے لاٹھی ٹیکتی ہوئی تشریف لا رہی ہیں۔ انہوں نے بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا اور میرے پاس رک کر مسکراتے ہوئے کہا کہ آپ کو اتنی جلدی دکھانے کا قطعی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔