کاشفی

محفلین
غزل
(شیاما سنگھ صبا)
جلوہ تھا اُس کا پیشِ نظر دیکھتی رہی
تھا دیکھنا محال مگر دیکھتی رہی

منزل پہ اپنی جا بھی چکے اہلِ کارواں
میں بےبسی سے گردِ سفر دیکھتی رہی

اُس پر پڑی نگہ تو محسوس یہ ہوا
جل جائے گی نگہ اگر دیکھتی رہی

دریا پہ لا کے اپنے سفینے جلا دیئے
چشمِ شکست میرا ہُنر دیکھتی رہی
 
Top