سید عمران
محفلین
جلوہ فرما دیر تک دلبر رہا
اپنی کہہ لی سب نے میں ششدر رہا
جسم بے حس بے شکن بستر رہا
میں نئے انداز سے مضطر رہا
میں خراب بادہ و ساغر رہا
دل فدائے ساقی کوثر رہا
میں رہا تو باغ ہستی میں مگر
بے نوا بے آشیاں بے پر رہا
سب چمن والوں نے تو لوٹی بہار
اور مجھے صیاد ہی کا ڈر رہا
کوئی سمجھا رند کوئی متقی
لب پہ توبہ ہاتھ میں ساغر رہا
تھم رہے آنسو رہی دل میں جلن
نم رہیں آنکھیں کلیجہ تر رہا
عمر بھر پھرتا رہا میں در بدر
مر کے بھی چرچا مرا گھر گھر رہا
سینکڑوں فکریں ہیں تم کو عاقلو
تم سے تو مجذوبؔ ہی بہتر رہا
اپنی کہہ لی سب نے میں ششدر رہا
جسم بے حس بے شکن بستر رہا
میں نئے انداز سے مضطر رہا
میں خراب بادہ و ساغر رہا
دل فدائے ساقی کوثر رہا
میں رہا تو باغ ہستی میں مگر
بے نوا بے آشیاں بے پر رہا
سب چمن والوں نے تو لوٹی بہار
اور مجھے صیاد ہی کا ڈر رہا
کوئی سمجھا رند کوئی متقی
لب پہ توبہ ہاتھ میں ساغر رہا
تھم رہے آنسو رہی دل میں جلن
نم رہیں آنکھیں کلیجہ تر رہا
عمر بھر پھرتا رہا میں در بدر
مر کے بھی چرچا مرا گھر گھر رہا
سینکڑوں فکریں ہیں تم کو عاقلو
تم سے تو مجذوبؔ ہی بہتر رہا