منیر نیازی جمالِ یار کا دفتر رقم نہیں ہوتا

ظفری

لائبریرین
جمالِ یار کا دفتر رقم نہیں ہوتا​
کسی جتن سے بھی یہ کام کم نہیں ہوتا​
تمام اُجڑے خرابے حسیں نہیں ہوتے​
ہر اک پرانا مکاں قصر ِ جم نہیں ہوتا​
تمام عمر رہِ رفتگاں کو تکتی رہے​
کسی نگاہ میں اتنا تو دم نہیں ہوتا​
یہی سزا ہے مری اب جو میں اکیلا ہوں​
کہ میرا سر ترے آگے بھی خم نہیں ہوتا​
وہ بے حسی ہے مسلسل شکستِ دل سے منیر​
کوئی بچھڑ کے چلا جائے ، غم نہیں ہوتا​
 

محمداحمد

لائبریرین
واہ واہ واہ۔۔۔۔!

اتنے عرصے بعد ظفری بھائی نظر آئے اور وہ بھی اتنی اچھی غزل کے ساتھ۔

کیا بات ہے جناب!
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ! ظفری صاحب، بہت خوبصورت غزل۔ منیر نیازی کی بہت کم شاعری اچھی ہے۔ لیکن یہ ایک واقعی اچھی غزل ہے۔ :)
 

ظفری

لائبریرین
واہ! ظفری صاحب، بہت خوبصورت غزل۔ منیر نیازی کی بہت کم شاعری اچھی ہے۔ لیکن یہ ایک واقعی اچھی غزل ہے۔ :)
شکریہ فرخ بھائی ۔۔۔۔ اور بجا فرمایا آپ نے ، کیونکہ منیر نیازی کی شاعری کے بارے میں میرا بھی یہی خیال ہے ۔ اس لیئے ان کی کسی اچھی غزل کو ڈھونڈنے کے لیئے ان کی بہت ساری کم اچھی شاعری بھی پڑھنی پڑتی ہے ۔ ;)
بائی دے وے ، بہت عرصے بعد آپ سے مکالمہ کرکے بہت اچھا لگا ۔ دعاؤں میں یاد رکھیئے گا ۔
 

طارق شاہ

محفلین
تمام عمر رہِ رفتگاں کو تکتی رہے
کسی نگاہ میں اتنا تو دم نہیں ہوتا
یہی سزا ہے مری اب جو میں اکیلا ہوں
کہ میرا سر ترے آگے بھی خم نہیں ہوتا
بہت خوب !
تشکّر شیئر کرنے پر ظفری صاحب!​
بہت خوش رہیں​
 
Top