فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
اس طرح کے جملے پڑھ کر خاصی حيرت ہوتی ہے۔ آپ مشترکہ اور باہمی رضامندی سے جاری کاوشوں کے بارے ميں يک طرفہ بيان داغ ديتے ہيں اور ہميں تشدد کے فروغ کے ليے قصووار قرار ديتے ہيں۔ ليکن آپ اس فريق کی حقيقت سے انکاری ہيں جو اس پرتشدد ماحول اور افراتفری کے محرک ہيں جو آپ کو مضطرف کيے ہوئے ہے۔
آپ کی حیرت پر ہمیں خود بھی حیرت ہے کہ آپ جارحیت کے مرتکب ہو کر بھی خود کو حق بجانب ثابت کرنے میں ذرا بھی نہیں چوکتے۔ آپ جس فریق کی طرف اشارہ کر رہے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ محفل پر اب تک اگر کسی کی مذمت میں سب سے زیادہ دھاگے پوسٹ کئیے گئے ہیں وہ طالبان ہی ہیں۔ حتیٰ کہ 2008 تک جب میرے جیسا عاجز بھی آپ کی افواج اور پالیسی کی حقیقت بیان کرنے کی کوشش کرتا تھا تو آڑے ہاتھوں لیا جاتا تھا۔ کہتے ہیں نا کہ سچائی وقت کی محتاج ہوتی ہے سو اب وقت بہت اچھی طرح سے ثابت کر چکا ہے کہ آپ کے ملک کی جارحیت کی دنیا بھر میں مذمت کی جاتی ہے۔
فواد صاحب ، یہ ایک پبلک فورم ہے ۔ میں یہاں وہ سب نہیں لکھ سکتا جو کچھ میں اپنی آنکھوں سے پاکستان کے قبائلی علاقوں اور خیبر پختونخواہ میں خود جا کر دیکھتا ہوں۔ بس اختصار سے یہی کہوں گا کہ آپ افغانستان میں ہار چکے ہیں اور جس قدر جلد ہو سکے واپس تشریف لے جائیں۔ پاکستان کو دھمکانے اور آپ کی پالیسیوں پر احتجاج کرنے والوں کو پرو طالبان کہنے کی روش سب سے زیادہ نقصان آپ کی افواج کو دے گی اور اس کے شواہد حالیہ واقعات سے امریکی افواج کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت سے ملتے ہیں۔
آپ کو یاد ہے کہ چین نے چند روز قبل آپ کو کس سلسلے میں خبردار کیا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان پر کسی حملے کی صورت میں اس خطے میں عدم استحکام کا سلسلہ اس قدر دراز ہو جائے گا کی جس میں سے آپ کو اپنی افواج نکال لے جانا بھی مشکل ہو جائے گا۔ چین ، روس اور ایران کی مداخلت کی وجہ سے روسی ریاستیں بھی آپ کی کمک کے لئیے ناکارہ ہو کر رہ جائیں گی۔ بھارت پاکستان سے دائمی مخاصمت کے باوجود اس میں آپ کا ہمنوا نہیں بنے گا۔ سوچئیے کہ ایک اسرائیل کے لئیے آپ کیوں اپنے ملک اور معیشت کو داؤ پہ لگانے کی بے وقوفی کی حد تک غلطی کر رہے ہیں۔
امریکی مظالم کے جواب میں طالبان کی دہشت گردیوں کا جو رونا آپ لے کر بیٹھ جاتے ہیں وہ اب عوامی رائے عامہ پر بے اثر ہو چکا ہے۔ اب لوگ بہت کچھ سمجھتے ہیں۔