میں اس پر حیران ہوں ،جب لوگوں سے جمہوریت کے متعلق تقسیم کو سنتا ہوں یعنی مغربی جمہوریت اور مشرقی جمہوریت ،مشرقی جمہوریت کا لفظ تو کم استعمال کرتے ہیں ۔۔بھائی ذرا یہ تو بتاو کہ جمہوریت کی ابتداء مغرب سے ہوئی یا مشرق سے ، بہادر شاہ ظفر سے پہلے تو برصغیر کے باشندے تو اس لفظ سے نآشنا تھے ،اسی طرح ترکی والے بھی اتاترک سے پہلے اس لفظ کو نہیں جاتے تھے ، اور اسی طرح کالونی ازم سے پہلے باقی تمام اسلامی دنیا کی حالت تھی ،اقبال کے سوچ کو اس اردو محفل میں بلکل الٹ پیش کیا گیا ہے ،اس کے اشعار کی غلط تشریح کی گئی ہے ، اقبال ایک سچھے مومن اور عاشق رسول تھے ، وہ اسلام کے 1400 سال تاریخ سےواقف تھے اور اس کو پتہ تھا کہ اسلام میں جمہوریت کے لیے کوئی جگہ نہیں ،اسلام میں یا تو خلافت ہے اور یا بادشاہت ۔۔جیسا کہ خلفاء راشدین کا دور تھا ،،اور سیدنا معاویہ اور عمر بن عبد العزیز کی بادشاہتیں قابل ذکر ہیں اور سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی بادشاہت کی تائید تو احادیث سے بھی ملتا ہے ۔۔۔مسلمان 1300 سال دنیا پر چھائے رہے کیا ان کے پاس حکومت چلانے کا کوئی طریقہ کار نہیں تھا وہ کس طرح حکومتوں کو چلاتے رہے ، مگر افسوس جب وہ کتاب وسنت کو بھولے تو رب نے بھی ان کو بھلا دیا ،اور ان پر کفار کو مسلط کیا ۔