ایچ اے خان
معطل
لیکن ہے تو دھرتی کے اوپر، باقی تو اللہ پیارے ہو چکے ہیں۔
مطلب یہ کہ جہموریت نے بڑی مشکل سے ان آمروں سے جان چھڑائی ہے۔ کہیں پر نہ اجائیں۔
لیکن ہے تو دھرتی کے اوپر، باقی تو اللہ پیارے ہو چکے ہیں۔
ضروری نہیں کہ سارے اسلامی فیصلے عوامی ہی ہوں۔ ظالمان کے ’’اسلامی‘‘ فیصلوں کو بھلا کونسی عوام تسلیم کرتی ہے؟صرف ایک بار جہموری دور تھا جب بھٹو کی حکومت تھی، مفتی محمود کی اپوزیشن تھی اور فیصلے عوامی و اسلامی تھے۔ یہ تو مانتے ہیں نا؟
ضروری نہیں کہ سارے اسلامی فیصلے عوامی ہی ہوں۔ ظالمان کے ’’اسلامی‘‘ فیصلوں کو بھلا کونسی عوام تسلیم کرتی ہے؟
یہ فیصلہ بھٹو نے نہیں اسوقت کی پارلیمنٹ نے بند کمرے میں قادیانی لیڈران کیساتھ کئی دنوں کی طویل بحث و مباحثہ کے بعد کیا تھا۔ جسکی ریکارڈڈ کاروائی آج تک منظر عام پر نہیں آسکی۔ یعنی ایک جمہوری پارلیمنٹ نے اس بات کا تعین کیا کہ کون مسلمان ہے اور کون نہیں؟ کیا ہمارے جمہوری نمائندے اس کام کیلئے ایوانوں میں بھیجے جاتے ہیں؟ خیر اس جمہوری قبرستان کی مقدس قبور میں سے ایک قبر کھود کر اسپر قادیانی لکھ دیں۔ آپکا شوق پورا ہو جائے گااس بات پر سب اتفاق کرتے ہیں کہ بھٹو کا سب سے اسلامی فیصلہ یہ تھا کہ پارلیمنٹ نے یہ فیصلہ کیا کہ قادیادنی مسلم نہیں ہیں۔ اس سے بڑی بات ہے کوئی بھلا؟