جنرل حمید گل کی یاد میں

درد ایک دے گیا
خواب سارے توڑ کر
ہم کو روتا چھوڑ کر
منزلوں سے جوڑ کر
روشنی دکھا گیا
ظلمتیں مٹا گیا
سب دیے جلا گیا
دور جا کہیں بسا،
گہرا ایک گھاؤ تھا
دشمنوں کے واسطے
زہر سے بجھا ہوا تیر تھا،بصیر تھا
کامیاب ہو گیا
زندگی کی جنگ میں
موت کو ہرا گیا
جاودان ہو گیا
دل میں درد دین کا
ؐمصیبتوں کے دور میں
آسمان قوم کا
پاسبان قوم کا
یاس قوم ،،آس تھا
آس کا وجود تھا
صبح کی نوید تھا
قوم کا یقین تھا
درد ایک دے گیا
دور جا کہیں بسا
 

عادل بٹ

محفلین
دہشتگرد کئی دے گیا
نفرت کے داغ دے گیا
امن کے خواب توڑ کر
قوم کو روتا چھوڑ کر
منزلوں سے توڑ کر
منزلوں کو چھوڑ کر
روشنی کوکھا گیا
ظلمتیں دکھا گیا
سب دیئے بجھا گیا
دور تک جال پھیلا گیا
گہری ایک کھائی تھا
قوم کے لئے تباہی تھا
دشمنوں کو راہ دکھا گیا
زہر سے بجھا تیر چبھا گیا
کامیاب ہو گیا عزائم میں
ملوث تھا جنگی جرائم میں
موت کے راستے چلا گیا
جاوداں چراغ بجھا گیا
دل چور چور تھا اسکا
مصیبتوں کا دور تھا اسکا
تاریک رخ ابھار گیا
پس پردہ قوم مار گیا
یاس قوم ،، یاس تھا
دشمنوں کے آس پاس تھا
آس سے دور تھا
نوید سے دور تھا
بدنما داغ دے گیا
ذلت کے چراغ دے گیا
دہشتگرد کئی دے گیا
دور جا کہیں بسا
(ابن ریاض)
 

عادل بٹ

محفلین
شکریہ آپ سے مل کر خوشی ہوئی ۔ اپنے اپنے اختلاف کے باوجود ہم دوست بن سکتے ہیں۔
میری طرف سے آپ کو خوش آمدید اور بھر پور دلی تمنائیں
 
Top