کاشفی
محفلین
میں حکمانہ باتیں نہیں کرتا۔۔جھوٹ بولے شہید کی مکھی کاٹے۔۔۔اور میر ے لئے کیا حکم ہے ؟؟
آپ بس خوش رہیئے۔۔اتنی سی عرض ہے۔۔
میں حکمانہ باتیں نہیں کرتا۔۔جھوٹ بولے شہید کی مکھی کاٹے۔۔۔اور میر ے لئے کیا حکم ہے ؟؟
ہمارے لئے اتنا ہی کافی ہے۔ باقی آپ اور ساجد بھائی جانیں۔
جی ساجد بھائی اسی بات کا مجھے افسوس ہوتا ہے کہ نو سال کم نہیں ہوتے وہ بھی ایسے حال میں کہ آپ آل ان آل ہوں۔ بندے میں ٹیلنٹ تھا، قوت فیصلہ تھی اور نیت بھی صاف تھی۔ لیکن اندر کے ہی کچھ عناصر کو خوش رکھنے کے چکر میں مار کھا گیا کہ اگر صحیح معنوں میں خدا پر بھروسا کرتا اور کسی کو خاطر میں نہ لاتا تو آج جبکہ اتنی غلطیوں کے باوجود اس کے دور حکومت کو یاد کیا جاتا ہے تو کتنا بندے کی عزت ہوتی۔ اندر کے عناصر کے برعکس بیرونی عناصر امریکہ وغیرہ کا ذکر میں اس لئے نہیں کرتا کہ وہ سب کے ساتھ یکساں معاملہ ہے۔ جب تک آپ اندرونی طور پر مضبوط نہیں ہوتے امریکہ سے ایک حد تک ہی اکڑ سکتے ہیں اس کے بعد آپ کو دبنا ہی پڑتا ہے۔ یہ جتنے امریکہ کے خلاف بولنے والے ڈینگیں مارتے ہیں ان میں سے بھی اگر کوئی حکومت میں آیا تو چودہ طبق روشن ہوجائیں گے امریکہ سے معاملات کرتے ہوئے۔ پہلے اندرونی طور پر تو اپنے آپ کو مضبوط بنائیں پھر باہر سے کچھ منوا سکیں گے۔موصوف کا ماضی اور حال تو دیگر سیاستدانوں اورجنرلز کی طرح اللہ پر بھروسے سے عبارت نہیں ۔ ان کے عمل سے تو لگتا ہے کہ شاید وہ پاکستان میں اللہ کی موجودگی پر ہی یقین نہیں رکھتے اسی لئے اللہ کو مغرب میں ڈھونڈتے پھرتے ہیں۔ وہ بہت بار پاکستان آنے کا وعدہ بھی کر چکے جو ابھی تک ہر بار بڑھک ہی ثابت ہوا۔
قسم سے چائے پی رہا تھا ہاسا نکال دیا آپ نے۔جنرل صاحب نے جو چار پیسے بچت کی ہوئی ہے ، اب اسکو غارت کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔