اور قصور وار ہو تو اسے سخت سزا دے
قصور وار تو اس لئے نہیں ہوسکتے کے ان کا وقت عیاش لوگوں کےلئے قید خانہ تھا
سبحان اللہ! عشرہ مبشرہ کی فہرست میں ایک اور کا اضافہ کر دیا آپ نے۔
قصور وار تو اس لئے نہیں ہوسکتے کے ان کا وقت عیاش لوگوں کےلئے قید خانہ تھا
اور قصور وار ہو تو اسے سخت سزا دے
سبحان اللہ! عشرہ مبشرہ کی فہرست میں ایک اور کا اضافہ کر دیا آپ نے۔
قصور وار تو اس لئے نہیں ہوسکتے کے ان کا وقت عیاش لوگوں کےلئے قید خانہ تھا
مرد مومن مرد حق کو اب لوگ ڈکٹیٹر کہتے ہیں
مرد مومن مرد حق کو اب لوگ ڈکٹیٹر کہتے ہیں
حق بات پہ کوڑے اور زنداں
باطل کے شکنجے میں ہے یہ جاں
انساں ہیں کہ سہمے بیٹھے ہیں
خونخوار درندے ہیں رقصاں
اس ظلم و ستم کو لطف و کرم
اس دکھ کو دوا کیا لکھنا
ہر شام یہاں شامِ ویراں
آسیب زدہ رستے گلیاں
جس شہر کی دُھن میں نکلے تھے
وہ شہر دلِ برباد کہاں
صحرا کو چمن، بَن کو گلشن
بادل کو رِدا کیا لکھنا
اے میرے وطن کے فنکارو!
ظلمت پہ نہ اپنا فن وارو
یہ محل سراؤں کے باسی
قاتل ہیں سبھی اپنے یارو
ورثے میں ہمیں یہ غم ہے ملا
اس غم کو نیا کیا لکھنا
ظلمت کو ضیا، صَر صَر کو صبا
بندے کو خدا کیا لکھنا
حبیب جالب
مرد عذاب کو بیوقوف لوگ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں!
ظلمت کو ضیا، صَر صَر کو صبا
بندے کو خدا کیا لکھنا
حبیب جالب کی یہ عہد آفریں نظم اسی "ظلمت" کے متعلق ہے جو فرحت کیانی صاحبہ نے محفل میں ارسال کی تھی۔
فرخ صاحب! میں نے نواب زادہ نصر اللہ خان کی غزل ڈھونڈھنے کی بھی کوشش کی مگر افسوس کہ وہ نہ مل سکی۔ آپ نے محفل میں ارسال کی تھی نا وہ غزل تو اب آپ ہی تلاش کر کے یہاں اس کا ربط ارسال کیجیے۔
لیجیے جناب! برسی منائی گئی اتنی خوبصورت اور سچی نظم کے ذریعے "خراجِ تحسین" پیش کر کے۔
مجھے آض تک سمجھ نہیںآئی اس بات کی کہ کسی قسم کی بھی بحث ہو آپ میں سے کچھ لوگ پرسنل ہو جاتے ھیں یہ مناسب طریقہ نہیں ھے ، جائل اور پڑھے لکھے میں کچھ تو فرق ہونا چاھیئے