عبدالقیوم چوہدری
محفلین
جی آپ شاید مشاہد اللہ کا بیان نہیں پڑھ رہے کہ اس وقت سینہ گزٹ یہ چل رہی تھی۔ جس کا ذکر بی بی سی نے سرے سے غائب کر دیایہ بات ایسی ہرگز نہیں کہ وقف کرنے یا نہ کرنے سے مفہوم تبدیل ہوا ہو۔ خبر میں صاف صاف کہا گیا ہے کہ :
"وفاقی وزیر نے کہا: ’جنرل راحیل شریف یہ ٹیپ سن کر حیران رہ گئے۔ انھوں نے اسی وقت جنرل ظہیر الاسلام عباسی کو اسی میٹنگ میں وزیر اعظم کے سامنے طلب کر کے وہی ٹیپ دوبارہ چلوائی اور ان سے پوچھا کہ کیا یہ آواز آپ ہی کی ہے اور جنرل عباسی کی جانب سے اس تصدیق کے بعد کہ یہ آواز انہی کی ہے، جنرل راحیل نے جنرل عباسی کو میٹنگ سے چلے جانے کو کہا۔‘"
اب یا تو مشاہداللہ جھوٹ بول رہے ہیں یا بی بی سی والے۔ دونوں کو "روکو مت جانے دو" کی ڈھال سے نہیں بچایا جا سکتا۔