بات دونوں طرف سے سن کر ہی بندہ فیصلہ کر سکتا ہے۔ مخالفین جو مرضی نقل کرتے رہیں۔ خبر بنانا کوئی مشکل کام نہیں
اللہ رحم کرے ہم سب پر
کتنا دردناک،ازیت ناک اور ظلم کی انتہاہے یہ جہاں انسان انسان نہیں جانور سے بھی بدتر ہو جائے ،،کسی جیتے جاگتے انسان کو زبح کر دینا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔افففففف اللہ معاف کرے ایسے ظلم سے یہ لوگ "طلبان"اصل میں اسلام کی بنیادی باتیںبھی نہیں جانتے جو کے کوئی ان پڑھ بھی جانتا ہو گا جس نے دین ودنیا کی تعلیم نا لی ھو کبھی۔۔۔۔کہ انسانوں کے حقوق غصب کرنے والوں کو بخشنے کا حق اللہ نے بھی اپنے پاس نہیں رکھا جب تک وہ شخص جس پے ظلم کیا گیا معاف نا کر دے۔۔۔۔۔۔۔میں نے ڈینیل کے قتل کی ویڈیو دیکھی تھی نیٹ پے ہی کہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسے بھی اس کے جبڑے پے پاوں رکھ کے ایک بندا زبح کر رہا تھا۔۔۔۔۔۔۔اف وہ منظر میں کبھی ناھی بھولی رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اتنا ظلم دیکھ کے۔۔۔۔۔۔۔تب سے اب تک ایسی کسی ویڈیو کو میں کھولنے کی ہمت نہیں کر پای۔۔۔طلبان مسلمان نہیں ہیں نا ہی وہ اسلام کی کسی قسم کی کوئی خدمت کر رہے ہیں اسی لیے وہ کسی عزت یا رعایت کے قبل نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔جو انسانوں کو زبح کر رہے ہیں وہ کس رعایت یا ہمدردی کے کسی مستحق ہو سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔قبائلی علاقوں میں ہمیں انڈیا کے ععمل دخل کو بھی نہیں بھولنا چاہیے کی کیسے وہ انہی قبائلیوں کو استعمال کر رہا ہے۔۔۔۔۔جس کے حکومت پاکستان کے پاس واضع ثبوت بھی ہیں۔۔۔۔
کہاں ہیں وہ ثبوت؟ اگر واقعی ہیں تو کیا ہندوستان کیخلاف کوئی کاروائی کی جائیگی؟جس کے حکومت پاکستان کے پاس واضع ثبوت بھی ہیں۔۔
فرضی بھائی ،حکومت مارکہ بیان ۔ اس جنگ میں اسلام کو بھول جائیں کیوں کہ یہ نا ہی حکومت وہاں اسلام کا جھنڈا گاڑنے گئی ہے اور نا ہی طالبان اسلامی کام کر رہے ہیں۔ یہ ایک جنگ ہے جو کفار و نصارہ کے ڈر سے قبائلیوں پر مسلط کی گئی ہے۔ اگر حکومت فظا سے بمباری کرکے بچوں بو ڑھوں سمیت گھر کے سب افراد کو لقمہ اجل بنا سکتی ہے تو طالبان کے پاس بھی ایسی بربریت کا جواز ضرور ہوگا۔ یہ وہی قبائلی ہیں جنہون نے پاک فوج سے پہلے پاکستان کا دفاع کیا تھا ابھی حکومت کو وہان انڈیا کا ہاتھ نضر آنے لگا ہے۔ سب اپنی خفت مٹانے کے بہانے ہیں
ہ
لالہ فیروز خان ،طالبان کون ہیں؟بہت کچھ لکھا جا چکا ہے۔ ایک حقیقت بتا دوں کہ میڈیا کیلئے یہ جو کچھ بھی بتا دیں ،وہ انکی حکمت عملی ہوگی مگر ایسا ھر گز نہیں کہ ایسا ذبح کیا اور گردن سے کاٹا۔۔یہ غلط ہے۔۔صرف دشمنوں کو خوفزدہ کرنے کے لئے لکھا او بتا دیا جاتا ہے۔
خیبر ایجنسی میں میرے گھر کے ساتھ پاکستانی طالبان کا مرکز ہے اور جیسا کہ میں نے پچھلے دنوں ایک انٹریو میں کہا بھی تھا کہ ہم خود (کاہل قسم کے مسلمان) ان لوگوں سے بہت تنگ ہیں اور میرے رشتہ داروں سمیت چار گھر نزر اتش کر چکے ہیں۔۔لیکن پھر بھی یہ لوگ اسلامی احیا کا بھرم رکھتے ہیں۔۔کل انکا ایک 25 نکاتی ایجنڈا سامنے ایا ہے اپ پڑہ لیں کہ اس میں کونسی چیزیں ناقابل قبول ہیں۔