جنگل کا قانون اور تماشائی قوم!

خورشیدآزاد

محفلین
انتہائی شرمناک عمل ہورہا ہے اور وہ بھی کھلم کھلا بیچ چورائے پر۔۔۔۔۔کہاں ہے عدل؟؟ ان نوجوانوں کے بنیادی انسانی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے۔

ویسے یہ اسلام آباد پولیس نہیں ہے۔۔۔۔یہ پنجاب پولیس ہےجس میں سیاسی برتیوں کی وجہ سے جاہل اور مجرم ذہنیت کے غنڈوں نے پولیس کی وردیاں پہن کرپولیس غنڈہ گردی کرتی ہیں اور ہر قسم کے جرائم میں ان کا برابر کا حصہ ہوتا ہے، اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکے کے واسطے چھوٹے موٹے جیب تراش مجرموں کے ذریعےاس قسم کا تماشہ کرتے ہیں۔
 

S. H. Naqvi

محفلین
پنجاب پولیس سے میری نفرت اور بڑھ گئی:mad:

پنجاب پولیس تو ویسے بھی جاہلوں، سفارشیوں کا ٹولہ ہے کہ جسے غنڈوں، چوروں اور بدمعاشوں کو سرپرستی کا خاص اعزاز حاصل ہے۔۔۔۔!
اور خاص کر ماورائے عدالت فیصلے کرنے میں تو انھیں کمال حاصل ہے اور اس میں یہ دنیا بھر میں اول نمبر پر ہیں۔۔۔۔۔!
ان لڑکوں کا جو بھی جرم لیکن جو کچھ اس ویڈیو میں ہو رہا ہے اور لوگ جس طرح خاموشی سے کھڑے ہیں، سب انتہائی شرمناک اور ذلت آمیز ہے۔ اسی رویے نے معاشرے کو بگاڑ دیا ہے۔
 

dxbgraphics

محفلین
اگر انہوں نے کسی گھر کی بیٹی کو چھیڑا ہوا ہے تو میرے خیال میں ایسا کرنا سبق آموز بھی ہوگا۔
 
ش

شوکت کریم

مہمان
خاموشی سےکہاں‌کھڑے ہیں‌جناب؟! وہ تو تماشائی ہیں دوسروں‌کیساتھ زیادتی پر۔

سچ کہا آپ نے مگر کہاں سے لا کر پلائی جائے اس قوم کو غیرت و ہمت کی خوراک، حضرت علامہ اقبال رحمہ اپنی ساری عمر لکھتے رہے اس قوم کی خودی جگانے کے لیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کا کلام آج بھی اسی طرح‌ تروتازہ ہے لگتا ہے آج کے لیے کسی نے آج ہی لکھا ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ پولیس اور یہ سرکاری مشینری اسی گورا شاہی قانون پر چل رہی ہے ۔۔۔ وہی گوروں‌ کے ایکٹ لاگو ہیں‌۔۔۔۔۔۔۔۔

راکٹ بنا لیے، ایٹم بنا لیا مگر انسان نہ بنا سکے کہ ایسا کوئی قانون ہی نہیں جو کہ آزاد قوم کے شایان شان ہو۔
 

arifkarim

معطل
شوکت بھائی۔ کافی عرصہ قبل میں‌نے ایک واقعہ پڑا تھا: کسی بس میں ایک شخص کی ٹیک پر کوئی لڑکا بار بار اونگھا جاتا تھا۔ شروع میں تو اسنے منع کیا۔ مگر جب کئی بار ایسا ہوا تو اسنے ڈرائیور کو بس روکنے کا کہا۔ اور سوئے ہوئے لڑکے کو کھینچتے ہوئے بس سے باہر لایا۔ اور انتہائی بے دردی سے اسکو اپنے خنجر سے ذبح‌کر دیا۔ اور اسکی لاش کو وہیں پھینک کر واپس بس ڈرائیور کو آگے چلنے کو کہا۔ اس دوران تمام مسافر تماشا ئی بنے ہوئے تھے!
جس قوم کا یہ حال ہو۔ وہاں‌بہتری کی کوئی امید نہیں‌کی جاسکتی!
 

dxbgraphics

محفلین
شوکت بھائی۔ کافی عرصہ قبل میں‌نے ایک واقعہ پڑا تھا: کسی بس میں ایک شخص کی ٹیک پر کوئی لڑکا بار بار اونگھا جاتا تھا۔ شروع میں تو اسنے منع کیا۔ مگر جب کئی بار ایسا ہوا تو اسنے ڈرائیور کو بس روکنے کا کہا۔ اور سوئے ہوئے لڑکے کو کھینچتے ہوئے بس سے باہر لایا۔ اور انتہائی بے دردی سے اسکو اپنے خنجر سے ذبح‌کر دیا۔ اور اسکی لاش کو وہیں پھینک کر واپس بس ڈرائیور کو آگے چلنے کو کہا۔ اس دوران تمام مسافر تماشا ئی بنے ہوئے تھے!
جس قوم کا یہ حال ہو۔ وہاں‌بہتری کی کوئی امید نہیں‌کی جاسکتی!

:shameonyou: :nailbiting:
 
Top