جنگ بندی جاری رکھنا مشکل ہوگیا، طالبان شوریٰ

پی پی اور متحدہ مذاکرات سبوتاژ کرنے کی سازش کررہے ہیں، حکومت نے عملی طور پر کچھ نہیں کیا، جنگ بندی جاری رکھنا مشکل ہوگیا، طالبان شوریٰ

میرانشاہ (ایجنسیاں) کالعدم تحریک طالبان کی شوریٰ کے اجلاس میں بعض کمانڈروں نے پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پر مذاکرات سبو تاژ کرنے کی سازش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کراچی آپریشن کا رُخ طالبان کی طرف کرنا چاہتی ہیں۔ وزیرستان کے نامعلوم مقام پر ہونے والے اجلاس میں بعض کمانڈروں نے جنگ بندی میں توسیع کی تجویز پر تحفظات کااظہار کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ایک ماہ کی جنگ بندی کے دوران ہم نے ایک گولی بھی نہیں چلائی لیکن دوسری طرف 50؍ ساتھی گرفتار ہوئے اور 15؍ لاشیں دی گئیں جبکہ سندھ میں ہمارے قیدیوں پر تشدد بڑھا، ان حالات میں جنگ بندی جاری رکھنا مشکل ہوگیا ہے کیونکہ حکومت نے عملی طور پر کچھ نہیں کیا ۔ تفصیلات کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے غیر مشروط طور پر ایک ماہ کیلئے اعلان کردہ فائر بندی کی مدت پیر کو ختم ہو گئی طالبان شوریٰ نے سیز فائر میں اضافہ اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصلی غور و خوض کیا گیا ۔ ذمہ دار طالبان ذرائع نے کہا ہے کہ طالبان قیادت حکومت کی طرف سے قیام امن کیلئے غیر عسکری قیدیوں سمیت دیگر عملی اقدامات کی منتظر ہے حکومت کی طرف سے روز کہا جاتا ہے کہ وزیراعظم مذاکرات کیلئے مخلص ہیں عملی طور پر کچھ نہیں کیا جاتا سندھ میں پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ جنگ بندی کو ناکام بنانے اور مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کیلئے سازشیں کر رہی ہیں، طالبان نے فائر بندی کی مکمل پاسداری کی ہے حکومت نے بمباری بند کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا کارکنوں کی گرفتاری اور لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے ایک ماہ میں ہمارے پچاس سے زائد ساتھیوں کو آپریشنز میں گرفتار کیا جا چکا ہے ان حالات میں جنگ بندی کے معاہدے کو جاری رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔ طالبان ذرائع نے بتایا کہ ہم خاموشی سے ساری صورتحال کو دیکھ رہے ہیں اور منتظر ہیں کہ حکومت کی طرف سے غیر عسکری قیدیوں کی رہائی بعض علاقوں کو خالی کرنے سمیت ہمارے دوسرے مطالبات پر کیا عملی اقدامات کئے جاتے ہیں۔ طالبان ذرائع نے الزام لگایا کہ پیپلزپارٹی ایم کیو ایم کی ہر ممکن کوشش ہے کہ کراچی آپریشن کا رخ صرف طالبان کی طرف رکھا جائے اور اپنے جرائم پیشہ افراد کو اس سے بچایا جائے۔

http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=186053
 
Top