محمود احمد غزنوی
محفلین
مدیر کی آخری تدوین:
یہ 14 اور 15 کا اشکال 2007 میں وجود میں آیا جب "ظہور آزر " اور " ہمدانی " صاحب بارے یہ سوال اٹھا یا اٹھایا گیا کہ ریڈیو پر پہلا " اعلان آزادی " کس نے کیا ۔۔۔۔۔؟یہاں ایک اشکال ہے۔ وہ یہ کہ پاکستان 14 اگست کی بجائے 15 اگست کو وجود میں آیا لیکن مذکورہ بالا کالم میں جس زائچے کی بات کی گئی ہے وہ 14 اگست کا ہے۔ اگر 15 اگست رات بارہ بجے سے اگلے لمحے کا زائچہ بنایا جائے تو یقیناّ سارے نتائج ہی مختلف ہونگے۔۔چنانچہ سب کچھ مشکوک ہوکر رہ جاتا ہے
یہ 14 اور 15 کا اشکال 2007 میں وجود میں آیا جب "ظہور آزر " اور " ہمدانی " صاحب بارے یہ سوال اٹھا یا اٹھایا گیا کہ ریڈیو پر پہلا " اعلان آزادی " کس نے کیا ۔۔۔ ۔۔؟
اور یہ ہندو جیوتشی جو بہت باریک بینی کے ساتھ یہ جیوتش نبھاتے ہیں ۔ وہ کیسے اتنی بڑی غلطی کر سکتے ہیں ۔ ؟
شائد یہ جیوتش نہیں بلکہ علم الرمل کا تذکرہ تھا؟۔۔۔۔واللہ اعلمجیوتش میں مہارت رکھنے والا کس قدر درست اندازہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ اک اسرائیلی روایت سے اس کا ثبوت ملتا ہے ۔ کہ
"اک فرشتے نے صحرا میں بکریاں چراتے اک چرواہے سے پوچھا کہ " بتا فلاں فرشتہ اس وقت کہا ہے " تو اس چرواہے نے اپنی لکڑی سے ریت پر چند آڑی ترچھی لکیریں لگائیں ۔ آسمان و زمین کی جانب نگاہ دوڑائی ۔اور کہنے لگا کہ آسمانوں میں تو نہیں ہے وہ فرشتہ اس وقت ۔ وہ فرشتہ اس زمین پر اسی صحرا میں موجود اس صحرا میں اس وقت میرے سوا کوئی انسان موجود نہیں ۔ سو تو ہی وہ فرشتہ ہے ۔۔۔ "تخلیص"
آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ اس قدیم روایت میں ذکرکردہ چرواہا جس معاشرے و سماج سے تعلق رکھتا تھا ۔ وہ " جیوتش " میں کس قدر مہارت رکھتا تھا ۔۔۔ ۔