محمد بلال اعظم
میں پہلے بھے بھی آپ کے ایک دھاگے میں یہ بات واضح کر چکا ہوں کے بحر خفیف میں کل آٹھ اوزان جمع ہو سکتے ہیں, انکی ترتیب اور اجازتیں بھی لکھی تھیں.
پہلی بات: پہلا رکن " فاعلاتن " ہوگا یا پھر " فعلاتن " .
دوسری بات: یہ بات تو طے شدہ ہے کے بحر خفیف میں دوسرا رکن "مفاعلن" کے علاوہ کوئی نہیں ہوگا. تو اسے یونہی رہنے دیں.
تیسری بات:
تیسرا رکن چار طریقوں سے آسکتا ہے.
١. فعلن
2.فعِلن (عین متحرک
3.فعلان
4. فعِلان (عین متحرک)
اب ان سب کی الٹ پھیر سے آٹھ اوزان حاصل ہونگے, جن میں چار فاعلاتن سے اور چار فعلاتن سے.
یعنی:
١: فاعلاتن مفاعلن فعلن
2: فاعلاتن مفاعلن فعِلن
3: فاعلاتن مفاعلن فعلان
4: فاعلاتن مفاعلن فعِلان
5: فعلاتن مفاعلن فعلن
6: فعلاتن مفاعلن فعِلن
7: فعلاتن مفاعلن فعلان
8: فعلاتن مفاعلن فعِلان
بس اب ان آٹھ اوزان کے علاوہ کوئی مزید اجازت نہیں آپ کو کسی جگہ.
اور ان آٹھ کو کسی بھی مصرعے میں استعمال کیا جاسکتا ہے. چاہیں تو ایک ہی وزن میں پوری غزل کہیں یا یا ایک مصرعہ ایک وزن کرکے کہیں.