خرم شہزاد خرم
لائبریرین
راولپنڈی کے موچی بازار کے تمام جوتوں نے مل کر ایک پریس کانفرنس کی جس کی قیادت عراق سے آئے ہوئے زیدی کے پاؤں سے نکلے ہوئے جوتے کے بیٹے نے کی۔ پریس کانفرنس سے پہلے عراق سے آئے ہوئے مہمان جوتے کا بہترین استقبال کیا گیا۔ اور اس کے بعد جوتے کو بش کی تصویر کے اوپر سے گزارا گیا۔ زیدی کی یادتازہ کرنے کے لیے وہی ویڈیو دیکھائی گی۔ اس کے بعد موچی بازار کی مین روڈ پر مہمان جوتے نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا۔ جیسا کے آپ سب جانتے ہیں عراق کے واقع کے بعد ہمیں عالمی شہرت حاصل کر چکے ہیں ۔ ہم اپنا ایک نام اور مقام رکھتے ہیں۔ ہمیں اس بات پر افسوس ہے کہ ہم اپنا ہدف حاصل نہ کر سکے لیکن آج ہم اس میڈیا کی مدد سے بتانا چاہتے ہیں کہ تمام حکمران اپنے اپنے فرائض کو یاد رکھے اور عوام کو ان کا حق ادا کریں۔ ورنہ حالات کے مطابق ہمٰں بھی کوئی قدم اٹھانا پڑے گا۔ ہم نے نوجوان جوتوں کی ایک کمیٹی بنا رکھی ہے جب کا صرف اور صرف یہ کام ہے کہ وہ اپنے انے ہدف یاد رکھے اور حکم ملتے ہی نشانے پر جا لگے اور یاد رکھے اس دفعہ نشانہ خطا نہیںجاے گا۔ ابھی اس وقت ہماری ہٹ لیسٹ پر علاقے کے نا ظمین ، ایم این اے، وزیرِ عالیٰ ، وزیرِ اعظم اور صدر حضرات ہیں۔ چونکہ اس وقت ہم پاکستان میں ہیں تو اس لیے پہلے پاکستان کی ہی بات کرے گے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کے پاکستان کی غریب عوام کے مسائل حل کرے۔ جن میں غربت ، بے روزگاری ، بجلی، گیس اور پانی کے مسائل بہت اہم ہیں۔ ان کی طرف جلد سے جلد غور کیاجائے ورنہ یہ بھی یاد رکھاجائے کے جو جوتے جن جن حکمرانوں کے پاؤں میں ہیں وہ سر تک بھی آسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ ایک مسئلہ بہت اہم ہیں جو خاص کر ہماری ذات سے ہیں عوام کے ساتھ ساتھ ہمارا بھی خیال کیا جائے۔ وہ مسئلہ یہ ہے کہ غربت اور مہنگائی کی وجہ سے لوگوں نے ہمیں پالش کرنا چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے ہماری شکل و صورت امریکن ، یورپین ، بارطانیوں اور اسائیلی حکمرانوں کی طرح ہوگی ہے۔ جو ہم ہرگز ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ مہنگائی اور غربت کے مسائل حل کیے جائے تانکہ ہمیں ہماری شکل واپس مل سکے ۔ ہم دینا کو یہ بتانا چاہتے ہیں کے جو جوتا دنیا کے کسی بھی ملک کے باشندے کے پاؤں میں ہے۔ وہ اگر بش کے سر پر پڑسکتا ہے تو پھر کسی کے بھی سر پر پڑ سکتا ہے لحاطہ امن و امان قائم کیا جائے اور غریب کے مسائل حل کئے جائے، پانی ،گیس اور بجلی کے مسائل جلد ختم ہونے چاہے ورنہ سب حکمرانوں کا وہی حال ہو گا جو بش کا ہوا ہے
خرم شہزاد خرم
خاموش قلم
راولپنڈی
(فون نمبر حذف کردہ از موڈریٹر)
اس کے علاوہ ایک مسئلہ بہت اہم ہیں جو خاص کر ہماری ذات سے ہیں عوام کے ساتھ ساتھ ہمارا بھی خیال کیا جائے۔ وہ مسئلہ یہ ہے کہ غربت اور مہنگائی کی وجہ سے لوگوں نے ہمیں پالش کرنا چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے ہماری شکل و صورت امریکن ، یورپین ، بارطانیوں اور اسائیلی حکمرانوں کی طرح ہوگی ہے۔ جو ہم ہرگز ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ مہنگائی اور غربت کے مسائل حل کیے جائے تانکہ ہمیں ہماری شکل واپس مل سکے ۔ ہم دینا کو یہ بتانا چاہتے ہیں کے جو جوتا دنیا کے کسی بھی ملک کے باشندے کے پاؤں میں ہے۔ وہ اگر بش کے سر پر پڑسکتا ہے تو پھر کسی کے بھی سر پر پڑ سکتا ہے لحاطہ امن و امان قائم کیا جائے اور غریب کے مسائل حل کئے جائے، پانی ،گیس اور بجلی کے مسائل جلد ختم ہونے چاہے ورنہ سب حکمرانوں کا وہی حال ہو گا جو بش کا ہوا ہے
خرم شہزاد خرم
خاموش قلم
راولپنڈی
(فون نمبر حذف کردہ از موڈریٹر)