جوتے

جاوید چوہدری روزنامہ ایکسپریس
1101572465-2.gif


شرمناک لنک
1342403305678_ORIGINAL.jpg
 

محمداحمد

لائبریرین
الفاظ نہیں ہیں بھائی اظہار کے لئے ۔

جاوید چوہدری کا کالم جو بھی کہتا ہے لیکن صرف یہ تصویر ہی دل کو لہو لہو کردینے کے لئے کافی ہے۔ جس وقت میری انگلیاں کی بورڈ سے الجھی اس تحریر کو فورم میں منتقل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اس وقت میری آنکھیں بھیگی ہوئی ہیں۔

افسوس کہ میں ایسا ناکارہ ہوں کہ اس صورتِ حال کو دیکھ تو سکتا ہوں لیکن کچھ کر نہیں سکتا۔ :(
 

نایاب

لائبریرین

کامل خان

محفلین
مائ نے کہا " لوگ کتنے پاگل ہیں کہ تمہیں اللہ کا گارڈ سمجھتے ہیں ، جبکہ حقیقت تو یہ ہے کہ تم ہمارے ہی گارڈ ہو۔ دیکھا عوام کو کیسا بیوقوف بنایا"
56104845751155093473035.jpg
 

نایاب

لائبریرین
مائ نے کہا " لوگ کتنے پاگل ہیں کہ تمہیں اللہ کا گارڈ سمجھتے ہیں ، جبکہ حقیقت تو یہ ہے کہ تم ہمارے ہی گارڈ ہو۔ دیکھا عوام کو کیسا بیوقوف بنایا"
56104845751155093473035.jpg
محترم خان بھائی
وقت ملے تو صدر مرسی کی سوانح پڑھ لیجئے گا ۔
پھر " عوام کی بے وقوفی " آپ پر مزید عیاں ہو گی ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
امجد اسلام امجد کا ایک شعر اس نام نہاد "جمہوریت" کے نام​
دل بھی کیا چیز ہے اب پا کے اُسے سوچتا ہوں
کیا اسی واسطے چھانے تھے بیابان بہت
 

محمداحمد

لائبریرین
جس عوامی احتجاج کی یہ تصویر ہے ۔ وہ احتجاج ہلیری کلنٹن کے اس بیان کے بعد کیا گیا تھا ۔
اور اس تصویر میں تحریر کردہ جملہ ہلیری کلنٹن کے بیان کی روشنی میں سمجھا جانا چاہیئے ۔
فاضل کالم نگار نے اس تصویر اور جملے کو بنیاد بنا کر " آمریت " کو مدد فراہم کی ہے ۔

اس خبر میں تو پاکستان کا ذکر کہیں بھی نہیں ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین

محمد بلال اعظم

لائبریرین
اے کاش کہ زمین پھٹ جائے اور میں اس میں سما جاوءں


Message to Hillary: Egypt will never be Pakistan

اس بات سے قطع نظر کہ کس نے کس کو مدد فراہم کی ہے، یا اندر کھاتے کیا چل رہا ہے،
یہ فقرہ ہمارے منہ پہ جوتا مارنے کے مترادف ہے۔ ہماری حکومت جو خود کو جمہوری حکومت کہتی ہے، اس کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے اور سب بڑی تذلیل تو اس عوام کی ہے جو بار بار ان نالائق، نا اہل حکمرانوں کو اپنے اوپر مسلط کرتے ہیں۔
اب تو سمجھ جانا چاہیے۔ پتہ نہیں ہم کونسی جمہوریت پہ اتراتے ہیں، میں خود آمریت کے خلاف ہوں مگر ایسی جمہوریت کا کیا کریں، اس سے تو ایوب خان اور ضیاءالحق کا دور اچھا تھا۔
بات صرف اتنی سی ہے کہ جو قوم اپنے لیڈرز کو بھلا دیتی ہے ان کا حال ایسا ہی ہوتا ہے۔
ہم نے 1947 سے لے کر اب تک قائداعظم اور علامہ اقبال کی کن کن باتوں پہ عمل کیا ہے؟ جبکہ ہمارے ہمسائے چین کی مثال سب کے سامنے ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
اس خبر میں تو پاکستان کا ذکر کہیں بھی نہیں ہے۔
پاکستان میں " جمہوریت" جو ہے ۔اسی جمہوریت کو مدد دینے ہیلری مصر پہنچی تھیں ۔
اور انہیں یہی خبردار کیا جا رہا تھا ایسے بینرز سے کہ
مصر کو پاکستان نہ سمجھیں
 
کھوکھلی جذباتیت کے ان مظاہروں میں مصری عوام بھی پاکستانی عوام سے کسی طرح کم نہیں۔۔۔زمینی حقائق دیکھے جائیں تو خودمختاری کے حوالے سےدونوں ممالک کی حالت کافی پتلی ہے۔ مصر کسی طرح سے بھی پاکستان سے بہتر پوزیشن میں نہیں ہے۔ پاکستان نے تو ابھی تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا ، جبکہ مصر ، اردن اور ترکی کا رویہ سب کے سامنے ہے،۔۔۔اگر اسی بات کو لیکر پاکستان کا کوئی شخص ان تینوں ممالک کو اسی انداز سے طعنے دیتا پایا جائے تو کافی حد تک حق بجانب ہوگا۔
 

نایاب

لائبریرین
امریکہ اپنے زیر دست ممالک میں کیسے جمہوریت کا راگ الاپتا ہے اور کیسے اسے آمریت سے ڈرا کر رکھتا ہے ۔
اک طرف فوج اور اسٹیبلشمنٹ سے بنا کر رکھتا ہے اور دوسری جانب جمہوری حکمرانوں کی پیٹھ تھپکتا ہے ۔
حسنی مبارک امریکہ کے لیئے کیا حیثیت رکھتا تھا ۔ ؟
اک مہرہ جو دیگر عرب ممالک میں امریکہ کے مفادات کا حکمران تھا ۔
جب عوام اور فوج کو یکساں حسنی مبارک کے خلاف پایا تو ۔ فوجی حکمرانوں کی پیٹھ تھپکی ۔
اور اب مرسی کو اپنا پٹھو بنانا چاہ رہا ہے ۔
اس تصویر میں بھی یہی کہا جا رہا ہے کہ
ہلیری یہ پاکستان نہیں جہاں تمہارا کھیل کامیاب ہو ۔ ہلیری کے اس دورہ مصر پر مصری عوام بہت طیش میں ہیں ۔
اخوان المسلمون اپنی اک واضح شناخت رکھتی ہے ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
جمہوریت وہ طرزِ حکومت ہے کہ جس میں​
بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے​
اور اب ہم دن گن رہے ہیں کہ کب یہ جمہوری حکومت اپنے دن پورے کرے اس آس پر کہ شاید اس کے بعد آنے والے اس سے کچھ بہتر ہوں۔ :(
 

نایاب

لائبریرین
جمہوریت وہ طرزِ حکومت ہے کہ جس میں​
بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے​
اور اب ہم دن گن رہے ہیں کہ کب یہ جمہوری حکومت اپنے دن پورے کرے اس آس پر کہ شاید اس کے بعد آنے والے اس سے کچھ بہتر ہوں۔ :(
ھھھھھھھھھھ
ہم بھی کتنے سادہ و معصوم ہیں ۔
وہ جو کل تک نیٹو اور امریکہ کی مخالفت کرتے اپنے ملک کی املاک کو تباہ و برباد کرتے
خود کو روشن مستقبل پاکستان کی علامت ٹھہرا رہے تھے ۔
وہ آج امریکہ کے پلو سے بندھے بیٹھے اپنی وفاؤں کا یقین دلا رہے ہیں ۔
آج جو نئی نسل د مڈل و میٹرک میں ہے ۔ وہ پاکستانیوں کی آج کل کی پاکستانیت سے بہت بیزار ہے ۔
یہ نسل تیار ہوگی جب ہی ملک کا مستقبل سدھرے گا ۔
کیونکہ ہم جو عاقل و سمجھدار ہیں وہ خود کو تو بدلنا نہیں چاہتے
مگر خواہش یہ رکھتے ہیں کہ ہمیں حکمران اچھے ملیں ۔
شاید بھول جاتے ہیں کہ ہمارے حکمران بھی ہم ہی میں سے ہوتے ہیں ۔
 

سید ذیشان

محفلین
کافی مضاحیہ تحریر ہے جاوید چوئدری کی بھی اور پلیکارڈ پر بھی۔ مصر پر چالیس سال ایک امر نے حکومت کی ہے اور ابھی بھی فوج کی حکمرانی ہے۔ پاکستان میں کئی جمہوری حکومتیں آ چکی ہیں اور ابھی بھی جمہوریت بحال ہے۔ مصر کو پاکستان تک پہنچنے کے لئے ابھی کئی دہایاں درکار ہیں۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
جمہوریت وہ طرزِ حکومت ہے کہ جس میں​
بندوں کو گنا کرتے ہیں تولا نہیں کرتے​
اور اب ہم دن گن رہے ہیں کہ کب یہ جمہوری حکومت اپنے دن پورے کرے اس آس پر کہ شاید اس کے بعد آنے والے اس سے کچھ بہتر ہوں۔ :(

یہ شعر علامہ اقبال کا ہے نا۔
 

پپو

محفلین
جاوید چوہدری صاحب نے جو دیکھا اسے اپنے رنگ میں پیش کردیا مگر کیا وہ مصری بھی کسی کا ایجنٹ ہے اگر نہیں ہے تو پھر یہ ایک سوچ ہے اور بڑی گہری بات کی طرف اشارہ کرتی ہے اور یہ معاملہ اس سے بڑھکر سوچنے کا تقاضہ کرتا ہے
 
جاوید چوہدری نے بڑی سادہ سی بات کی ہے، مصر جو تھا وہ اب نہیں ہے، بدترین آمرانہ دور سے بتدریج بہتری آئی ہے اور گزرتے ہوئے ایام کے ساتھ مزید بہتر ہوجائے گا ان شاءاللہ، پاکستان جو تھا وہ اب نہیں ہے، ایک بہتر ملک بدترین کیفیت و حالات سے دوچار ہو چکا ہے، اللہ سے دعا ہے کہ میرا وطن بہتر سے بہتر ہو لیکن موجودہ حکمران قیادت کی موجودگی میں ایسا ممکن نظر نہیں آتا، درحقیقت حقائق تو ہمیشہ سادہ ہوتے ہیں رنگین وہ عینک ہوتی ہے جو ہم نے پہنی ہوتی ہے۔
 
Top