(مکتوب الیہ - میاں ممتاز دولتانہ)
کراچی
۱۷/۳/۵۵
بندہ نواز، تعارف کے بغیر، خط لکھنا، خلافِ ادب ہے، لیکن دو وجوہ سے، یہ ارتکاب کر رہا ہوں۔ پہلی وجہ تو یہ ہے کہ میرے مخلص و محبوب دوست سلامت علی خاں (حاملِ رقعہ) نے مجھ سے فرمایش کی ہے کہ میں آپ کو خط لکھوں، اور، دوسری وجہ یہ ہے کہ، چونکہ، مجھ کو اس امر کا علم ہے کہ آپ، خود عالم و علم دوست ہیں، اس لئے، خط لکھنے میں جھجک محسوس نہیں ہوئی۔
اب رہا یہ امر کہ میں آپ کی خدمت میں، کیوں خط لکھ رہا ہوں۔ سو، جنابِ والا، سلامت علی خاں کی زبان سے وہ درخواست سماعت فرما لیں۔
اگر، آپ نے، براہِ کرم، ان کی بات مان لی، تو، ہرچند آپ کا شکرگزار تو ضرور رہوں گا مگر اس بات پر مجھے قطعی حیرت نہیں ہوگی۔ کیونکہ اس نوعیت کی درخواست قبول کر لینے کی، آپ سے قوی توقع رکھتا ہوں۔
میری یہ آرزو ہے کہ میرا یہ خط، آپ کو بہمہ وجوہ، تن درست، بشاش اور مع الخیر پائے۔
نیازمند
جوش