ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
شکیل احمد خان23
عظیم
مقبول
-------------
جو نکلا زباں سے وہ کر کے دکھایا
اسی کو وطیرہ ہے اپنا بنایا
-----------
کرو تم بھروسہ نہ ہرگز کسی پر
زمانے نے مجھ کو یہی ہے سکھایا
---------
خوشی جس نے بخشی مجھے ایک پل بھی
اسے دل سے اپنے نہ ہرگز بھلایا
-----------
جسے میں نے سمجھا محبّت کے قابل
اسی نے نگاہوں سے اپنی گرایا
------------
رہا زندگی بھر نشے میں اسی کے
نگاہوں سے شربت جو اس نے پلایا
-----------
بنایا مجھے جب عبادت کی خاطر
مجھے شوقِ سجدہ عطا ہو خدایا
-----------
رہے کیوں کشش دل میں جینے کی باقی
زمانے نے جب مجھ کو اتنا ستایا
------------------
اسی خاک میں مجھ کو جانا ہے اک دن
مجھے جس زمیں سے خدا نے اٹھایا
-----------
مصائب نے گیرا مجھے ہر قدم پر
زمانے نے قدموں تلے ہے دبایا
----------
ترے راستے میں مری جان جائے
یہ سودا خدایا ہے دل میں سمایا
-----------
ترا ذکر کرنا ہے ارشد کی عادت
اسی سے سکوں اس کے دل نے ہے آیا
-------
شکیل احمد خان23
عظیم
مقبول
-------------
جو نکلا زباں سے وہ کر کے دکھایا
اسی کو وطیرہ ہے اپنا بنایا
-----------
کرو تم بھروسہ نہ ہرگز کسی پر
زمانے نے مجھ کو یہی ہے سکھایا
---------
خوشی جس نے بخشی مجھے ایک پل بھی
اسے دل سے اپنے نہ ہرگز بھلایا
-----------
جسے میں نے سمجھا محبّت کے قابل
اسی نے نگاہوں سے اپنی گرایا
------------
رہا زندگی بھر نشے میں اسی کے
نگاہوں سے شربت جو اس نے پلایا
-----------
بنایا مجھے جب عبادت کی خاطر
مجھے شوقِ سجدہ عطا ہو خدایا
-----------
رہے کیوں کشش دل میں جینے کی باقی
زمانے نے جب مجھ کو اتنا ستایا
------------------
اسی خاک میں مجھ کو جانا ہے اک دن
مجھے جس زمیں سے خدا نے اٹھایا
-----------
مصائب نے گیرا مجھے ہر قدم پر
زمانے نے قدموں تلے ہے دبایا
----------
ترے راستے میں مری جان جائے
یہ سودا خدایا ہے دل میں سمایا
-----------
ترا ذکر کرنا ہے ارشد کی عادت
اسی سے سکوں اس کے دل نے ہے آیا
-------