خرم کی دستخط کا شعر ہے۔ جو رُکے تو کوہِ گراں تھے ہم جو چلے تو جاںسے گزر گئے رہِ یار ہم نے قدم قدم تجھے یادگار بنا دیا ایک ہزار پیغامات کا سنگ میل پار کر کے اب ماہر ہونے پر خرم کو بہت بہت مبارک۔ جو چلے تو اس سنگِ میل سے گزر گئے۔