یہ بحر غیر مستعمل ہے۔ اس لیے قاری کو بحر پہچاننے کے لیے کافی مشقت کرنی پڑے گی۔
ختم کا اصل تلفظ ت ساکن کے ساتھ ہے۔
میرا نہیں خیال کہ شاعری میں غلط العام تلفظ کا استعمال کیا جانا چاہیے۔
جو کروں بیاں صبحِ سرد کی
کیا چیز بیاں کروں؟
وہ ملیں مجھے اب نقاب میں
ہیں نظر میں وہ فرد فرد کی
یعنی اگر اب وہ نقاب میں ملے تو ان کی خیر نہیں ؟
تھی جو مختصر سی مری حیات
تیرے گِرد اُڑا کے ہی گَرد کی
حیات اور گرد کی مناسبت واضح نہیں ہے۔
میری داستاں یوں ہوئی ختم
جب ہتھیلی تو نے وہ زرد کی
یعنی ہتھیلی سرخ کی؟؟
میرے ساتھ ہے میری شاعری
جو ہے ترجماں میرے درد کی
یہ مضمون ہزاروں مرتبہ باندھا جا چکا ہے اس لیے نئے پیرائے کا محتاج ہے۔
مشق جاری رکھیں۔