کاشفی
محفلین
جُھکی جُھکی سی نظر بیقرار ہے کہ نہیں
دبا دبا سا سہی دل میںپیار ہے کہ نہیں
دبا دبا سا سہی دل میںپیار ہے کہ نہیں
تو اپنے دل کی جواں دھڑکنوں کو گن کے بتا
میری طرح تیرا دل بیقرار ہے کہ نہیں
میری طرح تیرا دل بیقرار ہے کہ نہیں
وہ پل کہ جس میں محبت جوان ہوتی ہے
اُس ایک پل کا تجھے انتظار ہے کہ نہیں
اُس ایک پل کا تجھے انتظار ہے کہ نہیں
تیری اُمید پہ ٹھکرا رہا ہوں دنیا کو
تجھے بھی اپنے پہ یہ اعتبار ہے کہ نہیں
(کیفی اعظمی)
تجھے بھی اپنے پہ یہ اعتبار ہے کہ نہیں
(کیفی اعظمی)