رانا
محفلین
ایک رسالے میں ایک واقعہ پڑھا جوشئیر کر رہا ہوں۔
ایک کالج میں ایک مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس میں ایک صاحب کلیم جھنجھانوی کو کلام پڑھنے کی دعوت دی گئی۔ اسٹیج پر آتے ہی پان کی پیک تھوکنے کے لئے پیکدان طلب فرمایا وہ کہاں سے آتا۔ قبلہ نے پیک کا غرغرہ کرتے ہوئے کپکپاتی ہوئی آواز میں پہلے تو وضاحت فرمائی کہ ہمارے قصبہ کا نام جھنجھانہ ہے اور ساتھ کے قصبہ کا نام فدیانہ ہے اور پھر شعر سنایا
کاش لے جائے کوئی مجھ کو تو فدیانے تک
واں سے میں خود ہی چلا جاؤں گا جھنجھانے تک
طلبا کی طرف داد طلب نگاہوں سے دیکھا تو انکی اس نازک خیالی پر ایک مصرعہ کسی نے داد کے طور پر اٹھایا "فاصلہ کتنا ہے جھنجھانے سے فدیانے تک"؟ اور پھر تو قافیوں کا طومارلگ گیا، کریانے تک، فرمانے تک، گھر جانے تک، بہکانے تک، اس بدتمیزی پر کالج کے ایک استاد جو طلبا کو بات بات پر جرمانہ کرنے میں بہت مشہور تھے، کھڑے ہوئے اور ابھی ڈانٹ بھی نہ پائے تھے کہ ایک طرف سے زناٹے کا مصرعہ آیا "لیجئے بات چلی آئی ہے جرمانے تک" اور سارا ہال کشت زعفران بن گیا۔
ایک کالج میں ایک مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس میں ایک صاحب کلیم جھنجھانوی کو کلام پڑھنے کی دعوت دی گئی۔ اسٹیج پر آتے ہی پان کی پیک تھوکنے کے لئے پیکدان طلب فرمایا وہ کہاں سے آتا۔ قبلہ نے پیک کا غرغرہ کرتے ہوئے کپکپاتی ہوئی آواز میں پہلے تو وضاحت فرمائی کہ ہمارے قصبہ کا نام جھنجھانہ ہے اور ساتھ کے قصبہ کا نام فدیانہ ہے اور پھر شعر سنایا
کاش لے جائے کوئی مجھ کو تو فدیانے تک
واں سے میں خود ہی چلا جاؤں گا جھنجھانے تک
طلبا کی طرف داد طلب نگاہوں سے دیکھا تو انکی اس نازک خیالی پر ایک مصرعہ کسی نے داد کے طور پر اٹھایا "فاصلہ کتنا ہے جھنجھانے سے فدیانے تک"؟ اور پھر تو قافیوں کا طومارلگ گیا، کریانے تک، فرمانے تک، گھر جانے تک، بہکانے تک، اس بدتمیزی پر کالج کے ایک استاد جو طلبا کو بات بات پر جرمانہ کرنے میں بہت مشہور تھے، کھڑے ہوئے اور ابھی ڈانٹ بھی نہ پائے تھے کہ ایک طرف سے زناٹے کا مصرعہ آیا "لیجئے بات چلی آئی ہے جرمانے تک" اور سارا ہال کشت زعفران بن گیا۔