جہاد رحمت یا فساد؟

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

خرم

محفلین
چلو ہمیں تو پٹیاں پڑھاتے ہیں . . . اور آپ کو جو کتابیں پڑھائی جاتی ہیں . . ان کا تذکرہ گول کر گے آپ. . . .اسی اسلام جس کی تلقین کر رہے ہیں تھوڑا سا آپ سمجھ لیں تو آپ کے کافی مسائل حل ہو سکتے ہیں. . . یہ نصیحت تو آپ اس وقت کریں جب خود اسلام پر عمل کرتے ہوں. . . آپ کو تو جہاد کی بات سے ہی "اچھو" لگ جاتے ہیں
پیاسا جی یہ روش تو پرانی معلوم ہے ہمیں۔ سوالوں کے جواب سے کنی کترا کر سوال کرنے والی کی ذات پر رکیک حملے شروع کردو۔ خیر جو اسلام کا ورژن آپ کو رٹایا جاتا ہے اس میں اور کسی بات کی توقع بھی کیا۔ اللہ کریم توفیق عطا فرمائے ہم تو مقدور بھر کوشش کرتے ہیں کہ اسوۃ رسول صل اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قریب کی زندگی گزاریں اور مقدور بھر سکھانے والوں کی تعلیم پر عمل کرنے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔ باقی "جہاد" کے نام پر فساد تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے وقت سے چل رہا ہے سو اس میں ہمیں تو اچنبھا نہیں۔ باقی جہاد بالنفس تو کر لیجئے پہلے، بلکہ سب سے پہلے جہالت سے تو جہاد کیجئے پھر بالسیف کی بات بھی کر لیجئے گا۔ آپ ظالمان کے نظریہ اور طریق کار کو پہلے اسلام سے ثابت تو کریں پھر ان کے فساد کو جہاد بھی کہہ دیجئے گا۔ لیکن وہ تو آپ نے کبھی کرنا ہی نہیں انشاء اللہ کہ ہو سکتا ہی نہیں۔
اور یہ جو غلط فہمی ہے کہ ظالمان امریکہ کے ردعمل میں فساد پھیلا رہے ہیں اس کے رد میں صرف یہ کہوں‌گا کہ اگر 9/11 نہ ہوتا تو آج ظالمان افغانی ظالمان حکومت کی شہہ پر اور ان کے ساتھ مل کر پاکستان کو "باشرع" کرنے کے لئے فساد کر رہے ہوتے۔ اور ان شریعت ظالمانی کا شریعت محمدی کے ساتھ کیا تعلق ہے وہ اہل فکر و نظر کو معلوم ہے۔ خیر اہل فکر و نظر کے ہی تو ظالمان دشمن ہیں۔ ویسے کبھی خوارج و حشیشین کے متعلق پڑھئے گا۔ کافی مماثلت ہے آپ کے ممدوحوں میں اور ان میں۔
جہاد کی بات آپ کرتے ہیں نا، ظالمان کے فتنے کو دبانا "جہاد" ہے کہ دین کہیں بھی، کبھی بھی کسی بھی اقلیت کو مسلمان اکثریت پر جنگم مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ یہ بات اور کہ اس جہاد سے آپ کی جان جاتی ہے کہ اس میں جہالت اور شیطان کے ساتھ بھی لڑنا پڑتا ہے۔ فی الحال تو بس یہ ہے کہ وحشی جنگلیوں کے نظام کو اسلام مان لو، گھر میں بیٹھے تقریرں جھاڑو ان کی حمایت میں اور دل میں دُعا مانگو کہ کبھی وہ ظالمان آپ کے علاقے میں نہ آنکلیں۔ کیونکہ اگر آپ ان ظالمان کے اتنے ہی معتقد ہوں تو ڈنڈا لیکر گھر سے باہر نکل جائیں اور ہر خاتون کو چاہے وہ باپردہ ہو یا بے پردہ ٹخنوں پر ڈنڈے ماریں کہ گھر سے باہر کیوں آئی ہو۔ اور اپنے گھر کی ہر بچی کو سکول جانے سے روک دیں اور ظالمانی مدرسہ کے سوا ہر تعلیم کا دروازہ بند کردیں اپنے بھائی بہنوں اور اولادوں پر اور جو آپ کی نہ مانے اسے قتل کر دیں۔ یہی ہے آپ کے ممدوحوں کا جہاد اور اگر یہی ہے سچا جہاد تو پھر شروع کیجئے اپنے گھر سے۔:hatoff:
 

قیصرانی

لائبریرین
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ ان لوگوں کو اسلام کے بنیادی اراکین جیسا کہ نماز، روزہ، زکواۃ اور حج نہیں دکھائی دیتے، جہاد جیسا فعل جو ان بنیادی اراکین میں شامل ہی نہیں، جس کی فرضیت پر آج تک کوئی متفقہ رائے یا حکم (ایسی تعریف جس پر دو یا زیادہ گروہ متفق ہوں) نہیں‌ مل سکا کہ جہاد کب فرض ہوتا ہے، اس کی فرضیت کا حکم کون دیتا ہے، اس کی اقسام کتنی ہیں، پر اتنی بڑی بڑی کتب چھاپ دیتے ہیں اور اس پر مرنے مارنے پر تُل بھی جاتے ہیں۔ یہ اسلام کا کون سا ورژن ہے بھئی؟
 
جناب کو صرف اور صرف برائیاں نظر آتی ہیں۔ کہ برائیوں کی پیروی کرنی ہے۔ برا ہی بننا ہے۔ جناب کو تو صرف اچھے والے کام کرنے کے لئے کہا تھا۔ پہلے اچھے کام تو کرلیجئے،

برے کاموں کا لالچ اتنا زیادہ ہے کہ ترس رہے ہیں سرکار؟ ڈر ہے کہ برائی کرنے سے پہلے موت نہ آجائے :)

امریکہ نے آج تک پاکستان کے ساتھ کوئی برا سلوک نہیں‌ کیا ہے۔ اگر آپ افغانی ہو تو افغانستان جا کر رہو بھائی پھر ان کے درد کے گیت گانا۔ رہتے پاکستان میں ہو، مزے ادھر اڑاتے ہو۔ اور برا بھی اپنے ملک والوں کو کہتے ہوِ ؟
 
امریکہ کے پٹھو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب بھائی کو جہاد کی سمجھ نہیں آتی تو قرآن کیا سمجھ آئیگی قرآن کاموضوع ہی جہاد اتنی تفصیل سے نہ نماز کا ذکر ہے نہ روزے کا حج جتنے تفصیل سے اللہ پاک نے جہاد کا ذکر کیا ہے اور اللہ کو یہ رشون خیال طبقہ معلوم تھا کہ یہ مچھر کے خلاف بھی جہاد کریں گے سو جناب اللہ پاک نے حکم دیا مارو مرو لڑو اور کفر کے گردنے اڑاؤ اب یونیورسٹی میں پڑھنا بھی جہاد ، بچے کو دودھ پلانا بھی جہاد اپنی بیوی سے ہم بستری کرنا بھی اللہ اکبر لاکھوں قسم کے جہاد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن کوئی تو یہ بتائیں کہ جب نبی السیف و لملاحم صلی اللہ علیہ وسلم جب حی الجہاد کا نعرہ لگاتے تو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمین میدان جہاد کی طرف بھاگتے تھے یا کھیتی باڑی کی طرف یا اپنے نفس کے خلاف جہاد اکبر شروع کر دیتے تھے ۔۔۔

بھائی جب کوئی شیطان کی اطاعت میں اتنا دلیر ہیں تو ہم رحمان کی فرمان میں کیوں پیچھے رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔

اور یہ آپ لوگوں کو لفظ جہاد سے اتنی نفرت کیوں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟//
جہاں بھی قتال اور جہاد کا لفظ استعمال ہوتا بس حاضر ہو جاتےہیں ان کے خلاف یہود و نصریٰ کی اولاد شرم مگر تم کو آتی ہی نہیں

[arabic]وَيَقُولُ الَّذِينَ آمَنُوا لَوْلا نُزِّلَتْ سُورَةٌ فَإِذَا أُنْزِلَتْ سُورَةٌ مُحْكَمَةٌ وَذُكِرَ فِيهَا الْقِتَالُ رَأَيْتَ الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ يَنْظُرُونَ إِلَيْكَ نَظَرَ الْمَغْشِيِّ عَلَيْهِ مِنَ الْمَوْتِ فَأَوْلَى لَهُمْ[/arabic]
(سورہ محمد آیات نمبر 20 )

فاروق صاحب ذرا اس آیات کی ترجمہ تو مختلف مکتبہ فکر کی کتب سے کریں جس طرح دوسری جگہوں پر کرتے ہوں



اللہ اکبر کبیرا


واجد‌ حسین ( شہید انشاء اللہ )
 

فاروقی

معطل
جناب کو صرف اور صرف برائیاں نظر آتی ہیں۔ کہ برائیوں کی پیروی کرنی ہے۔ برا ہی بننا ہے۔ جناب کو تو صرف اچھے والے کام کرنے کے لئے کہا تھا۔ پہلے اچھے کام تو کرلیجئے،

برے کاموں کا لالچ اتنا زیادہ ہے کہ ترس رہے ہیں سرکار؟ ڈر ہے کہ برائی کرنے سے پہلے موت نہ آجائے :)

امریکہ نے آج تک پاکستان کے ساتھ کوئی برا سلوک نہیں‌ کیا ہے۔
اگر آپ افغانی ہو تو افغانستان جا کر رہو بھائی پھر ان کے درد کے گیت گانا۔ رہتے پاکستان میں ہو، مزے ادھر اڑاتے ہو۔ اور برا بھی اپنے ملک والوں کو کہتے ہوِ ؟

فاروق صاحب یہ تو نہ کہیں کہ امریکہ نے پاکستان کو نقصان نہیں پنچایا. . . آج پاکستان تباہی کے جس دہانے پر کھڑا ہے. . . یہ اسی کے "صدقے" میں ہے. . . آپ شاید امریکہ میں رہتے ہیں . . . کھبی پاکستان آ کر پاکستانیوں سے امریکہ کے بارے میں تبادلہ خیال کیجیے. . . حقیقت آپ پہ عیاں ہو جائے گی
 

ظفری

لائبریرین
امریکہ کے پٹھو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب بھائی کو جہاد کی سمجھ نہیں آتی تو قرآن کیا سمجھ آئیگی قرآن کاموضوع ہی جہاد اتنی تفصیل سے نہ نماز کا ذکر ہے نہ روزے کا حج جتنے تفصیل سے اللہ پاک نے جہاد کا ذکر کیا ہے اور اللہ کو یہ رشون خیال طبقہ معلوم تھا کہ یہ مچھر کے خلاف بھی جہاد کریں گے سو جناب اللہ پاک نے حکم دیا مارو مرو لڑو اور کفر کے گردنے اڑاؤ اب یونیورسٹی میں پڑھنا بھی جہاد ، بچے کو دودھ پلانا بھی جہاد اپنی بیوی سے ہم بستری کرنا بھی اللہ اکبر لاکھوں قسم کے جہاد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن کوئی تو یہ بتائیں کہ جب نبی السیف و لملاحم صلی اللہ علیہ وسلم جب حی الجہاد کا نعرہ لگاتے تو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمین میدان جہاد کی طرف بھاگتے تھے یا کھیتی باڑی کی طرف یا اپنے نفس کے خلاف جہاد اکبر شروع کر دیتے تھے ۔۔۔

بھائی جب کوئی شیطان کی اطاعت میں اتنا دلیر ہیں تو ہم رحمان کی فرمان میں کیوں پیچھے رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔

اور یہ آپ لوگوں کو لفظ جہاد سے اتنی نفرت کیوں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟//
جہاں بھی قتال اور جہاد کا لفظ استعمال ہوتا بس حاضر ہو جاتےہیں ان کے خلاف یہود و نصریٰ کی اولاد شرم مگر تم کو آتی ہی نہیں

بندہِ خدا ۔۔۔۔ پہلے قرآن کو اچھی طرح سمجھ تو لجیئے ۔ میں یہ پوسٹ آپ کے غصے کے ردعمل کے طور پر نہیں دے رہا ہوں ۔ بلکہ یہ مودبانہ عرض کر رہا ہوں کہ جب قرآن کوئی بات کہتا ہے تو پہلے یہ دیکھ لیں کہ وہ کہاں کھڑا ہوتا ہے ۔ اس کا پس منظر کیا ہوتا ہے ۔ اس کا سیاق و سباق کیا ہوتا ہے ۔ اس کے احکام اسی صورت کی مناسبت سے کب دائمی ہوتے ہیں اور کب عارضی ہوتے ہیں ۔ وہ کس واقعہ پر تبصرہ کر رہا ہوتا ہے ۔ اور کیوں کر رہا ہوتا ہے ۔ پھر آپ اس سے نتیجہ اخذ کرتے ہیں ۔ آپ اپنی پہلی ہی بات کو دیکھ لیں کہ قرآن نے نماز روزے حج کا سرسری ذکر کیا ہے اور جبکہ جہاد کا تفصیلی ذکر کیا ہے ۔ اگر آپ نے قرآن سمجھنے کیساتھ ساتھ عرب کی تاریخ کا مطالعہ بھی کیا ہوتا تو یہ بات آپ کے علم میں آتی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے پہلے بھی نماز ، حج ، روزہ کا اہتمام وہاں باقاعدگی سے ہوتا تھا۔ آخر وہ بنی اسماعیل کی قوم تھی ۔ اور جو ہدایات ان کو ملیں تھیں وہ اس پر عمل کرر ہے تھے ۔ مگر ان عبادات مین انہوں نے بہت سی اور باتیں بھی شامل کرلیں تھیں ۔ جس سے ان عبادات کا تقدس اور اہمیت ختم ہوگئی تھی ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آکر انہیں ان عبادات کا دوبارہ صحیح استعمال بتایا ۔ اور یہی وجہ ہے کہ روزہ ، حج ، نماز وغیرہ کا قرآن میں تفصیلی ذکر نہیں آیا ہے کہ یہ تو جزیرہِ عرب نما میں پہلے سے عبادات میں شامل تھیں ۔ لہذا قرآن نے انہیں ان پر قائم رہنے کا حکم دیا ۔ یہ نہیں تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی بار ان کو ان عبادات کے بارے میں بتایا ہو ۔ لہذا قرآن کو اس بارے میں تفصیل پیش کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئی کہ لوگ ان سے پہلے سے ہی واقف تھے اور ان پر اپنے طریقے سے عمل پیرا بھی تھے ۔ یہاں تک کہ آپ عرب تاریخ اٹھا کر دیکھیں تو ۔ وہ اللہ کو اللہ ہی پکارتے تھے ۔ اور کعبہ کا طواف بھی کرتے تھے ۔ اور اللہ تعالی نے اپنے لیئے لفظ اللہ ہی منتخب کیا جس کو پہلے ہی سے استعمال کیا جا رہا تھا ۔

رہی بات جہاد کی تو یہ بات تو آپ کے علم میں بھی ہے کہ جہاد کے کیا معنی ہیں اور قتال کسے کہتے ہیں ۔ آپ دیکھیں کہ آپ اگر کوئی جانور بھی ذبح کرتے ہیں تو آپ اللہ کا نام لیتے ہیں یعنی اس میں اللہ کا اذن شامل ہوتا ہے ۔ یعنی آپ اس کی اجازت سے کسی جانور کی جان لیتے ہیں ۔ اگر ایسا نہیں کرتے تو وہ جانور آپ کے لیئے حرام ہوجاتا ہے ۔ کیونکہ جان لینے کا اختیار آپ کو نہیں صرف اللہ کو ہے ۔ آپ خود ہی سوچیں کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ خود سے ہی قرآن کی کسی آیت کو کسی بھی انسان کی گردن مارنے کا پروانہ سمجھ کر اس پر عمل کردیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم النہر پر کتنی بلاغت کیساتھ فرمایا تھا کہ " یہ دن بہت حرمت کا ہے ۔ اس مقدس دن ، اس مقدس شہر ، اس مقدس کعبہ کی حرمت بہت اعلی ہے مگر اس سے بھی بڑی حرمت تمہاری جان کو ہے ، تمہاری آبرو کی ہے ۔ " یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ اللہ کا دین پھیلانے کے لیئے تلوار لیکر نکل جائیں ۔ اللہ تو خود فرماتا ہے کہ " دین پر کوئی جبر نہیں " ۔ اگر اللہ کو دین طاقت یا تلوار سے پھیلانا ہی مقصود تھا تو اسے کسی جہاد یا قتال کی ضرورت ہی کیا تھی ۔ وہ کوئی عذاب نازل کردیتا ۔ یا کوئی ایسی خوفناک صورتحال پیدا کردیتا کہ لوگ خود بخود خوف سے اسلام قبول کر لیتے ۔ مگر اللہ کو جس طرح بنی آدم کی آزمائش کرنی ہے ۔ اس کے لیئے اس نے خوف و دہشت نہیں بلکہ اصلاح اور تلقین کا راستہ منتخب کیا ہے ۔ اور یہی راستہ تمام پیغمبر اور انبیاء السلام نے اپنایا ہے ۔ ہر قوم میں اپنا نجات دہندہ بھیجا ہے ۔ جس قوم نے اتمامِ حجت کے بعد ہدایت و تلقین سے متاثر ہوکر اللہ کا دین قبول کرلیا ۔ ان کو اللہ کا کرم عطا ہوا اور جس قوم نے اتمامِ حجت کے بعد سب کچھ جانتے بوجھتے اللہ کی دعوت کو ٹھکرا دیا ان پر اللہ کا عذاب نازل ہوا ۔ قومِ عاد ، قوم ِ ثمود ، قوم ِ نوح ، فرعون وغیرہ کی تاریخیں ہمارے سامنے ہیں ۔ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں اتمامِ حجت کے بعد جن لوگوں نے اللہ کی دعوت کو ٹھکرایا ان پر بھی اللہ نے عذاب اتارا ۔ مگر یہ عذاب پچھلی قوموں کی طرح کوئی کڑک دار آواز ، زلزلہ یا کوئی طوفان کی صورت میں نہیں تھا بلکہ اس عذاب کا ظہور تلوار کی‌صورت میں نمودار ہوا ۔ اور جس طرح پچھلی قوموں کو واضع ہدایات کی نفی پر نہیں بخشا گیا ۔ اسی طرح ہر اس شخص کو تلوار کے ذریعے اس کے غرور ، اور ہٹ دھڑمی کی سزا دی گئی ۔ جب اللہ کا قانون رائج ہوگیا ۔ اسلام کا بول بالا ہوگیا ۔ اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مکہ میں سب کو امان دیدی تو اس عذاب کا خاتمہ ہوگیا ۔ قرآن میں جتنی بھی آیتیں اس قتال کے حوالے سے آئیں ہیں ۔ وہ زیادہ تر اسی قتال یعنی عذاب سے متعلق ہیں ۔

آپ جہاد کو بار بار زیرِ بحث لانا چاہتے ہیں تو میں آپ سے عرض کرتا ہوں کہ جہاد اسلام میں ایسے نہیں ہوتا جیسا کہ ہمارے ہاں کوشش کی جا رہی ہے ۔ اسلام نے جہاد کے لیئے ایک پورا قانون بیان کیا ہے اور بڑی وضاحت کیساتھ بیان کیا گیا ہے ۔ اس کے چند بنیادی نکات ہمیشہ سامنے رکھنے چاہئیں ۔ جہاد علماء کو نہیں کرنا ہوتا ۔ جہاد حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ اسلام میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے کہ لوگوں پہ اللہ تعالیٰ کے حدود کوئی عام آدمی نافذ کردے ۔ کوئی تنظیم نافذ کردے ۔ کوئی جماعت نافذ کردے ۔ یہ ذمہ داری باقاعدہ ایک ریاست ، ایک حکومت کی ہے ۔ یہی ذمہ داری جہاد کے معاملے میں بھی ہے ۔ ۔ دوسری اہم چیز یہ ہے کہ آپ جہاد کس مقصد کے لیئے کرتے ہیں ۔ اسلام میں جہاد نہ تو دنیا کی تسخیر کے لیئے ہوتا ہے ۔ نہ مالِ غنیمت کے لیئے ہوتا ہے ۔ نہ ملکوں کو فتح یا تاراج کرنے کے لیئے ہوتا ہے ۔ نہ کسی مذہبی تبلیغ کے لیئے ہوتا ہے ۔ نہ اپنا دین لوگوں پر نافذ کرنے کے لیئے ہوتا ہے اور نہ ہی کسی نظام کے غلبے کے لیئے ہوتا ہے ۔ اسلام میں جہاد صرف ظلم و ادوان کے خلاف ہوتا ہے ۔ جس طریقے سے فرد سرکش ہوجاتا ہے ۔ ڈاکو بن جاتا ہے ، آبرو پامال کرنا شروع کردیتا ہے ۔ تو آپ اس کے خلاف اقدام کرتے ہیں ۔ جان ، مال اور عقل و رائے کو اللہ تعالی نے حرمت عطا فرمائی ہے ۔ یہ وہ بنیادی بات ہے جس کو سمجھنا بہت ضروری ہے ۔ اس دنیا میں اللہ نے امتحان کا جو معیار یا اسکیم مقرر کر رکھی ہے ۔ اس کے لیئے اس نے یہ اہتمام کیا ہے کہ لوگوں کی جان ، مال اور آبرو اور عقل و رائے کو تحفظ حاصل رہے ۔ اور ساتھ ساتھ اللہ نے یہ بھی فرمایا ہے کہ میرے بندے لوگوں کے پاس ہدایت و تلقین لیکر آئیں گے ۔ اب جس کا جی چاہے وہ اسے قبول کرے اور جس کا جی چاہے وہ کفر اختیار کرے ۔ یہ آزادی کا فرمان ہے کہ اللہ چاہتا ہے کہ انسان کی جان و مال اور آبرو اس دنیا میں‌محفوظ رہے ۔ اس کسی قوم ، جماعت یا گروہ اس حد تک سرکش ہوجائیں جس سے اللہ کی متعین کردہ آزادی خطرے میں پڑجائے یا اس کی پامالی ہو رہی ہو تو پھر جنگ کی جاتی ہے ۔ جہاد تو ایک وسیع اصطلاح ہے ۔ جہاد تو جہدوجہد کے معنی رکھتا ہے ۔ دین کی تبلیغ میں جہد وجہد کریں ، لوگوں تک تعلیم اور حق پہنچانے میں جہدو جہد کریں وغیرہ وغیرہ ۔ ان سب کے لیئے جہاد کا لفظ استعمال کیا گیا ہے ۔ اصل لفظ " قتال " ہے ۔ یعنی جنگ ۔ قتال کا حکم اصل میں لوگوں کی جان ، مال ، آبرو اور عقل و رائے کو حکومتوں ، قوموں ، قبیلوں اور جماعتوں کے ظلم سے بچانے کے لیئے دیا گیا ہے ۔ اگر اس نوعیت کا کہیں ارتکاب ہو رہا ہے تو تب آپ جہاد کرتے ہیں ۔
واجد صاحب اور دوسرے دوستو کے جہاد پر مسلسل آرٹیکل پر کوئی متعین تبصرہ کرنے کے بجائے میں آسان سی بات کہتا ہوں کہ فرض کیجیئے کہ کہیں ظلم ہو رہا ہے ۔ جان کے خلاف ہو رہا ہے ۔ مال و آبرو اور عقل و رائے کے خلاف ہو رہا ہے ۔ دنیا میں اس قسم کی زیادتیوں کی مثالیں عام ہیں ۔ اگر کہیں ایسا ہو رہا ہے تو ا سکا مطلب یہ نہیں ہے کہ جہاد فوراً ہی فرض ہوجائے گا ۔ اگر آپ کے پاس اس ظلم کا ازالہ کرنے کی طاقت ہے تو تب آپ پر جہاد فرض ہوگا ۔ قرآن مجید نے اس کی طرف صحابہ کرام کے حوالے سے ایک نسبت تناسب کی طرف توجہ دلائی ہے ۔ یہ ذمہ داری رسول اللہ صلی علیہ وسلم اور صحابہ کرام پر بھی ڈالی گئی تو ایک نسبت دو کی طاقت کیساتھ ڈالی گئی ۔ ظاہر ہے ظلم کے ازالے کے لیئے طاقت ضروری ہے ۔ اگر طاقت ہوگی تو ضرور جہاد فرض ہوگا اور اگر طاقت نہیں ہے تو پھر یہ کوشش ہونی چاہیئے کہ امن کا وقفہ حاصل کریں، تصادم سے گریز کریں ، حالات میں خرابی نہ پیدا ہونے دیں ، تاکہ آپ اپنے اندر قوت اور طاقت پیدا کریں بصورتِ دیگر " جرم ضیعفی کی سزا مرگِ مفاجات " ہوگی ۔ اگر طاقت نہیں ہے تو پھر اس کے بعد تو آپ خودکشی کریں گے ۔ اور دیکھ لیں جہاد کی جو تعبیر ہمارے درمیان جس طرح پیدا کی گئی ہے ۔ آج ہم خودکشی کی طرف مائل ہیں ۔ اور ہم نے اس نام نہاد جہاد کو یہاں تک اپنے ایمان کا حصہ بنالیا ہے کہ بازاروں ، چوراہوں ، اسکولوں اور حتی کے مسجدوں کو بھی بموں سے اُڑانا جنت کا حصول سمجھ لیا ہے ۔

اللہ ہم کو قران سمجھنے کی صلاحیت عطا فرمائے ۔ اور جو دین انسان کی فلاح اور نجات کے لیئے اتارا گیا ہے ۔ اس کی اصل روح کو بھی سمجھنے کی عقل عطا فرما ئے۔ آمین
 

فرخ

محفلین
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ ان لوگوں کو اسلام کے بنیادی اراکین جیسا کہ نماز، روزہ، زکواۃ اور حج نہیں دکھائی دیتے، جہاد جیسا فعل جو ان بنیادی اراکین میں شامل ہی نہیں، جس کی فرضیت پر آج تک کوئی متفقہ رائے یا حکم (ایسی تعریف جس پر دو یا زیادہ گروہ متفق ہوں) نہیں‌ مل سکا کہ جہاد کب فرض ہوتا ہے، اس کی فرضیت کا حکم کون دیتا ہے، اس کی اقسام کتنی ہیں، پر اتنی بڑی بڑی کتب چھاپ دیتے ہیں اور اس پر مرنے مارنے پر تُل بھی جاتے ہیں۔ یہ اسلام کا کون سا ورژن ہے بھئی؟



قیصرانی صاحب
آپ تو یہاں کے منتظم اعلی ہیں‌نا۔ ذرا غور سے دیکھ کر بتائیے کہ اس لڑی کا عنوان کیا ہے؟ کہیں اسکا نام "جہاد رحمت یا فساد تو نہیں؟ کیا یہاں‌جہاد کے بارے میں بات نہیں ہو رہی؟
تو مولانا متنظم اعلی صاحب، یہ لڑی شروع ہی جہاد کے بارے میں‌بات کرنے پر تھی۔

بے شک حج زکواۃ، روزہ نماز اراکین اسلام میں‌سے ہیں مگر اس لڑی میں گفتگو کا ماخذ اور موضوع جہاد ہے۔

جہاد کی فرضیت پر فن لینڈ میں‌رہنے والوں کو اگر کوئی حُکم نہیں‌مل سکا تو یہ ان کی بدقسمتی ہے، ورنہ اسکے احکام تو روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ مگر مغربی میڈیا زدہ ذھنوں نے اسلام کا جو ورژن اپنا رکھا ہے، اس میں‌انہیں اصل باتیں نظر نہیں‌آتیں، سوائے روشن خیالی کے
۔
 

ظفری

لائبریرین

قیصرانی صاحب
آپ تو یہاں کے منتظم اعلی ہیں‌نا۔ ذرا غور سے دیکھ کر بتائیے کہ اس لڑی کا عنوان کیا ہے؟ کہیں اسکا نام "جہاد رحمت یا فساد تو نہیں؟ کیا یہاں‌جہاد کے بارے میں بات نہیں ہو رہی؟
تو مولانا متنظم اعلی صاحب، یہ لڑی شروع ہی جہاد کے بارے میں‌بات کرنے پر تھی۔

بے شک حج زکواۃ، روزہ نماز اراکین اسلام میں‌سے ہیں مگر اس لڑی میں گفتگو کا ماخذ اور موضوع جہاد ہے۔

جہاد کی فرضیت پر فن لینڈ میں‌رہنے والوں کو اگر کوئی حُکم نہیں‌مل سکا تو یہ ان کی بدقسمتی ہے، ورنہ اسکے احکام تو روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ مگر مغربی میڈیا زدہ ذھنوں نے اسلام کا جو ورژن اپنا رکھا ہے، اس میں‌انہیں اصل باتیں نظر نہیں‌آتیں، سوائے روشن خیالی کے
۔

قیصرانی صاحب کا یہ مقصد نہیں تھا کہ اس لڑی میں جہاد کی کیوں بات ہو رہی ہے ۔ جہاں تک میں سمجھا ہوں کہ وہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ اسلام کے اور بھی بنیادی عقائد اور احکامات ہیں ۔ مگر ہر دوسرے روز جہاد سے متعلق ایک نئی لڑی کھولنے کا کیا مقصد ہے ۔ ہم اسلام کے دیگر اراکین پر کیوں نہیں بات کرتے ۔ مگر یہاں اسلام کو صرف جہاد سے مشروط کردیا گیا ہے ۔
مگر آپ نے ردعمل کے طور پر جو تلخ لہجہ اپنایا ہے وہ حیرت انگیز ہے ۔ اگر اسلام کی اصل باتیں آپ پر عیاں ہیں تو برائے کرم مغربی میڈیا زدہ ذہنوں کو بھی اس سے متعرف کروائیں ۔ ہوسکتا ہے کسی علمی بحث سے کوئی نتیجہ اخذ کیا جا سکے ۔
والسلام
 

فرخ

محفلین
پیاسا جی یہ روش تو پرانی معلوم ہے ہمیں۔ سوالوں کے جواب سے کنی کترا کر سوال کرنے والی کی ذات پر رکیک حملے شروع کردو۔ خیر جو اسلام کا ورژن آپ کو رٹایا جاتا ہے اس میں اور کسی بات کی توقع بھی کیا۔ اللہ کریم توفیق عطا فرمائے ہم تو مقدور بھر کوشش کرتے ہیں کہ اسوۃ رسول صل اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قریب کی زندگی گزاریں اور مقدور بھر سکھانے والوں کی تعلیم پر عمل کرنے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔ باقی "جہاد" کے نام پر فساد تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے وقت سے چل رہا ہے سو اس میں ہمیں تو اچنبھا نہیں۔ باقی جہاد بالنفس تو کر لیجئے پہلے، بلکہ سب سے پہلے جہالت سے تو جہاد کیجئے پھر بالسیف کی بات بھی کر لیجئے گا۔ آپ ظالمان کے نظریہ اور طریق کار کو پہلے اسلام سے ثابت تو کریں پھر ان کے فساد کو جہاد بھی کہہ دیجئے گا۔ لیکن وہ تو آپ نے کبھی کرنا ہی نہیں انشاء اللہ کہ ہو سکتا ہی نہیں۔
اور یہ جو غلط فہمی ہے کہ ظالمان امریکہ کے ردعمل میں فساد پھیلا رہے ہیں اس کے رد میں صرف یہ کہوں‌گا کہ اگر 9/11 نہ ہوتا تو آج ظالمان افغانی ظالمان حکومت کی شہہ پر اور ان کے ساتھ مل کر پاکستان کو "باشرع" کرنے کے لئے فساد کر رہے ہوتے۔ اور ان شریعت ظالمانی کا شریعت محمدی کے ساتھ کیا تعلق ہے وہ اہل فکر و نظر کو معلوم ہے۔ خیر اہل فکر و نظر کے ہی تو ظالمان دشمن ہیں۔ ویسے کبھی خوارج و حشیشین کے متعلق پڑھئے گا۔ کافی مماثلت ہے آپ کے ممدوحوں میں اور ان میں۔
جہاد کی بات آپ کرتے ہیں نا، ظالمان کے فتنے کو دبانا "جہاد" ہے کہ دین کہیں بھی، کبھی بھی کسی بھی اقلیت کو مسلمان اکثریت پر جنگم مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ یہ بات اور کہ اس جہاد سے آپ کی جان جاتی ہے کہ اس میں جہالت اور شیطان کے ساتھ بھی لڑنا پڑتا ہے۔ فی الحال تو بس یہ ہے کہ وحشی جنگلیوں کے نظام کو اسلام مان لو، گھر میں بیٹھے تقریرں جھاڑو ان کی حمایت میں اور دل میں دُعا مانگو کہ کبھی وہ ظالمان آپ کے علاقے میں نہ آنکلیں۔ کیونکہ اگر آپ ان ظالمان کے اتنے ہی معتقد ہوں تو ڈنڈا لیکر گھر سے باہر نکل جائیں اور ہر خاتون کو چاہے وہ باپردہ ہو یا بے پردہ ٹخنوں پر ڈنڈے ماریں کہ گھر سے باہر کیوں آئی ہو۔ اور اپنے گھر کی ہر بچی کو سکول جانے سے روک دیں اور ظالمانی مدرسہ کے سوا ہر تعلیم کا دروازہ بند کردیں اپنے بھائی بہنوں اور اولادوں پر اور جو آپ کی نہ مانے اسے قتل کر دیں۔ یہی ہے آپ کے ممدوحوں کا جہاد اور اگر یہی ہے سچا جہاد تو پھر شروع کیجئے اپنے گھر سے۔:hatoff:

خرم صاحب
اپ آپکے مغرب زدہ ذھن کا کیا کریں۔ آپ کو اپنے امریکہ بہادر کو ایسے معصوم ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ جیسے شائید پوری دنیا میں وہی سب سے بہترین کام کر رہا ہے، حالانکہ پوری دنیا میں جس جس ملک پر اس نے حملے کیئے، جہاں‌جہاں‌اپنی مرضی کی حکومتیں‌لانے کے لیئےوہاں کے اقلیت مخالفیں کو سپورٹ دے کر حکومتوں‌کا تحتہ الٹا، دنیا پھر میں عریانی، فحاشی اور اخلاق سے گرے ہوئے کلچر کو فروغ دیا، یہودیوں کے فتنہ انگیز طریقوں کو بزور شمشیر رائج کیا، جس کی سب سےبڑی مثال، دجال کے پیروکار، یہودیوں کی ناجائز ریاست کا قیام، عربوں اور فلسطینیوں کا قتل عام اور نہ جانے کیا کیا مظالم ڈھانا، یہ سب آپ کو نظر نہیں آتا کیا؟

کبھی ہم لوگوں‌سے سوالات پوچھنے کی بجائے اپنے آپ سے یہ سوال پوچھا ہے کہ آپ جو دوسرے مسلمانوں کواپنی پٹیاں پڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، جس ملک کا کھا رہے ہیں، اس کی حرام کاریاں آپ کو کیوں نظر نہیں آتیں؟

آپ تو طالبان کے نام پر اب چیخ رہے ہیں اور مسلمانوں پر امریکہ اور اسکے حواریوں کے مظالم تو افغانستان پر روسی یلغار سے بھی بہت پہلے کے ہیں۔ اس وقت کونسے طالبان نے امریکہ کو تکلیف دی تھی؟ کونسا 9/11 ہوا تھا؟

اور اس 9/11 کی قلعی تو بہت پہلے کی آپ کی FBI کے سامنے بھی کھل چکی تھی کہ اس میں‌ یہودیوں کا کیا کردار تھا، جیسے world trade center میں اس دن ایک بھی یہودی موجود نا تھا۔

اور طالبان کے روپ میں جو گروپ اس وقت وزیرستان اور باجوڑ میں‌گھسائے گئے انکی حقیقت بھی اسوقت فاش ہوئی جب ان کے ارکان پکڑے گئے، تو پتا چلا کہ وہ افغانستان میں‌موجود امریکی افواج اور ہندوستانی قونصلیٹ خانوں سے امداد لیتے ہیں‌اور طالبان کا نام استعمال کر کے دھشت گردی کی کاروائیاں کرتے ہیں۔ اور یہ بھی پتا چلا کہ ان ایجنٹوں کے ختنے تک نہیں ہوئے تھے :grin:

طالبان کا تو آپ لوگ نام استعمال کرکے چیخیں مارتے رہتے ہیں۔ کیونکہ آپ لوگ افغانستان اور عراق میں پنگا لے کر پھنس چُکے ہیں۔
طالبان افغانستان میں اور عراقی مسلمان عراق میں اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اور اب بھی جہاد نہ کریں تو کب کریں گے؟
یہ امریکہ ہے جس نے ان پر حملہ کیا، نہ کہ طالبان نے امریکہ پر حملہ کیا۔
یہ امریکہ ہے جس نے عراق کی سرحدوں کی خلاف ورزی کی، نہ کہ عراق نے امریکہ کی کبھی سرحد پار کی ہو۔
یہ اسرائیل ہے، جو امریکہ کی شہ پر دوسروں کے علاقوں پر قبضہ کرتا ہے۔

افغانستان عراق اور دوسری تمام جگہوں پر جہاں امریکہ اور اسکے پٹھوؤں نے وہاں کی سرحدوں کی خلاف ورزیاں کی، امریکہ کے خلاف جہاد فرض ہو چکا ہے۔

جس قسم کا اسلام آپ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، اسکے حساب سے ذرا مجھے یہ جہاد باالنفس کو پہلے کرنے کا اسلامی حوالہ تو دیں۔ کوئی روائت تو بتائیں کہ دشمن کی دشمنی عیاں ہونے کے باوجود، مسلمانوں کو پہلے جہاد بالنفس کرنا چاہیئے اور دشمن کو بھول جانا چاہیئے؟

یہاں آپ شیطان سے لڑنے کی باتیں کرتے ہیں اور کبھی اپنے ملک میں شیطانیت کا عروج دیکھا ہے کہ وہاں خواتین کی کیا اور کسی عزت کی جاتی ہے۔ اپنے ایمان سے بتانا، جس امریکہ کی آپ اچھائیاں گنوانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہاں Rape cases کی ایک دن میں کیا average ہے؟ وہاں کیا عورتیں اتنا عریانی کو کیوں پسند کرتی ہیں؟ وہاں کتنی لڑکیاں ایسی ہیں جو اپنی بلوغت تک پہنچتے ہوئے بھی اپنی عزت اور عفت قائم رکھتی ہیں؟ آپ خود سمجھدار ہیں اس بات کو سمجھنے میں۔
کیا یہ وہی ملک نہیں جہاں کی عورت تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود غیر مردوں کے ہاتھوں میں ایسے ہی کھیلتی ہے جیسے جنگل میں جانوروں میں ہوتا ہے؟ کلبوں میں‌برہنہ ناچنے کا کلچرکتنا عروج پر ہے، یہ آپ خود جانتے ہیں؟ چکلوں کی بھر مار اور اسے جائر کاروبار بنانے کا قانوں امریکہ میں کتنا نافذ ہے اور اس پیشے سے کتنی خواتین اور مرد وہاں منسلک ہیں، آپ بھی خوب جانتے ہیں۔۔۔

کیا امریکہ انہی ممالک میں سے نہیں جہاں عورتوں نے غیر مردوں کے ساتھ بغیر شادی کے ہی رہنا شروع کردیا ہے، گویا جنگل میں جانور کبھی کسی کے ساتھ، اور کبھی کسی کے ساتھ؟ اور اسکے نتیجے میں‌ہونے والی ناجائز اولادوں کا اندازہ بہت آپ خود لگا سکتے ہیں، کہ امریکہ کے ایک سابق صدر نے اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے فرمایا تھا، کہ "مجھے ڈر ہے کہ اگر لوگ یونہی بغیر شادی کے ساتھ رہتے رہے، تو کچھ سالوں میں ہی امریکہ "ناجائیز اولادوں" سے بھرا ہوا ملک بن جائے گا۔

ماشاءاللہ، کتنا خوبصورت نتجہ نکل رہا ہے، آپ کی تعلیم یافتہ آزادی کا۔۔۔ واہ واہ خرم صاحب، واہ۔۔۔

وہ کسی نے بہت خوب کہا:

دیارِ مغرب ہوس میں غلطاں
شراب ارزاں، شباب عریاں
جسے بھی دیکھو، غریقِ عصیاں


آپ نے اپنے اس ملک میں اس تعلیم یافتہ جہالت کے خلاف کتنا جہاد کیا؟ کتنے لوگوں کو جہاد بالنفس سکھایا، کتنے لوگوں کو دین اسلام کی جہاد کے علاوہ تعلیم دی؟

او یار، اس امریکہ کے کالے چہرے پر کون کون سے پردے ڈالو گے؟ اس کی کالک تو سیاہ رات کی طرح ہر طرف پھیلتی جا رہی ہے۔ اسکی پھیلائی ہوئی تباہیاں پوری دنیا پر عیاں ہیں۔ جسے آپ بہت تعلیم یافتہ قوم کہتے ہیں، اسکی تعلیم یافتہ درندگی کے تماشے ابو غریب جیل سے ملنے والے ثبوتوں، افغانستان اور عراق میں نہتے شہریوں کے قتلِ عام میں بہت عیاں ہو چکی ہے۔

جہاد تو اللہ کے دشمنوں کی آنکھ میں شروع ہی سے کھٹکتا ہے۔ اور ان کی یہ چال بہت پرانی ہے، کہ مسلمانوں کو امن اور شانتی کی تعلیم دو، جہاد بالنفس اور جہالت کے خلاف لگائے رکھو۔ کسی بھی برائی کے خلاف مظاہروں پر لگا دو نہ کہ عملی طور پر برائی کے خلاف جنگ کرنے دو، اور خود پوری دنیا میں جہاں دل کرے تباہی مچاتے پھرو، مسلمانوں کی ارضی پر یہودیوں کو قبضہ کرنے میں مدد دو۔ اور جہاں جہاں مسلمانوں کو تباہ کر سکو، وہاں وہاں نقصان پہنچاؤ۔
دوسروں کو نصیحت، اور خود میاں فصیحت۔۔۔۔
بہت خوب خرم صاحب، آفرین ہے آپ جیسے نام نہاد اور غلام ذھنیت کے مسلمانوں پر۔۔۔۔:(:(:(
 

فرخ

محفلین
قیصرانی صاحب کا یہ مقصد نہیں تھا کہ اس لڑی میں جہاد کی کیوں بات ہو رہی ہے ۔ جہاں تک میں سمجھا ہوں کہ وہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ اسلام کے اور بھی بنیادی عقائد اور احکامات ہیں ۔ مگر ہر دوسرے روز جہاد سے متعلق ایک نئی لڑی کھولنے کا کیا مقصد ہے ۔ ہم اسلام کے دیگر اراکین پر کیوں نہیں بات کرتے ۔ مگر یہاں اسلام کو صرف جہاد سے مشروط کردیا گیا ہے ۔
مگر آپ نے ردعمل کے طور پر جو تلخ لہجہ اپنایا ہے وہ حیرت انگیز ہے ۔ اگر اسلام کی اصل باتیں آپ پر عیاں ہیں تو برائے کرم مغربی میڈیا زدہ ذہنوں کو بھی اس سے متعرف کروائیں ۔ ہوسکتا ہے کسی علمی بحث سے کوئی نتیجہ اخذ کیا جا سکے ۔
والسلام

ظفری،پہلے تو یہ بتائیے کہیں آپ اردو لنک پر چیٹ کرنے والوں لوگوں میں‌سے تو نہیں؟ میں نے وہاں یہ آئی ڈی دیکھی تھی؟

قیصرانی صاحب کا مطلب تو صاف عیاں ہے۔ کہ انہوں‌نے کس لڑی میں‌کس موضوع پر بات کی۔

جہ تک ہر دوسرے روز جہاد پر ایک نئی لڑی کھولنے کا تعلق ہے، تو میں‌ ان سے متفق ہوں۔، مگر میرا خیال ہے، وہ یہ نہیں کہنا چاہ رہے تھے، ورنہ یہ بات خود صاف صاف لکھ سکتے تھے، آپ کو مطلب نکالنے کی ضرورت نہ پڑتی۔

میرا ردِ عمل طنزاً ہے، تلخ نہیں۔ اور یہ ایک حقیقت ہے، کہ اگر آپ کو کسی حقیقت کا علم ہو اور آپ اسے نظر انداز کرتے ہوئے یہ کہیں کہ ایسا نہیں ہے، تو خود بتائیں اسے کیا کہا جائے؟

جہاد کی اہمیت اور اسکی فرضیت کے وقت کے متعلق بہت اچھا مواد یہاں اردو ویب پر بھی موجود ہے، مگر یہاں‌کے منتظم اعلی کو وہ نظر نہیں آتا، کمال کی بات نہیں یہ؟ :grin:
 

ظفری

لائبریرین
ظفری،پہلے تو یہ بتائیے کہیں آپ اردو لنک پر چیٹ کرنے والوں لوگوں میں‌سے تو نہیں؟ میں نے وہاں یہ آئی ڈی دیکھی تھی؟

قیصرانی صاحب کا مطلب تو صاف عیاں ہے۔ کہ انہوں‌نے کس لڑی میں‌کس موضوع پر بات کی۔

جہ تک ہر دوسرے روز جہاد پر ایک نئی لڑی کھولنے کا تعلق ہے، تو میں‌ ان سے متفق ہوں۔، مگر میرا خیال ہے، وہ یہ نہیں کہنا چاہ رہے تھے، ورنہ یہ بات خود صاف صاف لکھ سکتے تھے، آپ کو مطلب نکالنے کی ضرورت نہ پڑتی۔

میرا ردِ عمل طنزاً ہے، تلخ نہیں۔ اور یہ ایک حقیقت ہے، کہ اگر آپ کو کسی حقیقت کا علم ہو اور آپ اسے نظر انداز کرتے ہوئے یہ کہیں کہ ایسا نہیں ہے، تو خود بتائیں اسے کیا کہا جائے؟

جہاد کی اہمیت اور اسکی فرضیت کے وقت کے متعلق بہت اچھا مواد یہاں اردو ویب پر بھی موجود ہے، مگر یہاں‌کے منتظم اعلی کو وہ نظر نہیں آتا، کمال کی بات نہیں یہ؟ :grin:

اگر جہاد کی اہمیت اور اسکی فرضیت کے متعلق یہاں مواد موجود ہے تو اس پر آپ تبصرہ کیوں نہیں کرتے ۔ یا اگر آپ کو کسی کے نکتہ نظر پر اعتراض ہے تو اسے علمی انداز سے لیں اور اس پر علمی طور پر گفتگو کریں ۔ کسی کے دل کے اندر گھس کر اس کے ایمان کو جان کی رسم تو نبیوں کے دور میں بھی رائج نہیں تھی ۔ کسی سے اختلافِ رائے رکھنے کا یہ مقصد تونہیں ہوتا کہ آپ کسی کی ذاتیات اور ایمانیات کو نشانہ بنانا کر اس کا تمسخر اڑانا شروع کردیں ۔ آپ علم رکھتے ہیں تو پھر علمی بحث کجیئے ۔ ورنہ جو واجد صاحب ایک عرصے کر رہے ہیں پھر وہی کرتے رہیئے ۔
والسلام
 

فرخ

محفلین
اگر جہاد کی اہمیت اور اسکی فرضیت کے متعلق یہاں مواد موجود ہے تو اس پر آپ تبصرہ کیوں نہیں کرتے ۔ یا اگر آپ کو کسی کے نکتہ نظر پر اعتراض ہے تو اسے علمی انداز سے لیں اور اس پر علمی طور پر گفتگو کریں ۔ کسی کے دل کے اندر گھس کر اس کے ایمان کو جان کی رسم تو نبیوں کے دور میں بھی رائج نہیں تھی ۔ کسی سے اختلافِ رائے رکھنے کا یہ مقصد تونہیں ہوتا کہ آپ کسی کی ذاتیات اور ایمانیات کو نشانہ بنانا کر اس کا تمسخر اڑانا شروع کردیں ۔ آپ علم رکھتے ہیں تو پھر علمی بحث کجیئے ۔ ورنہ جو واجد صاحب ایک عرصے کر رہے ہیں پھر وہی کرتے رہیئے ۔
والسلام

ظفری
آپ نے بتایا نہیں‌کہ آپ اردو لنک پر بھی آتے ہیں‌یا نہیں؟ میں خود بھی وہاں آتا ہوں۔ اظفر اور دوسرے لوگ مجھے جانتے ہیں وہاں؟

اس مواد پر میرے تبصرے کی کوئی ضرورت نہیں، آپ خود بھی تلاش کر کے پڑھ سکتے ہیں۔
اور قیصرانی پر اعتراض میں‌نے علمی انداز میں‌ہی لیا ہے، کہ یہ لڑی ہے ہی جہاد پر بات کرنے میں۔ اب یہاں‌ اگر آپ دوسرے امور پر بات شروع کر دیں اور عنوان کو نظر انداز کر دیں، تو یہ اعتراض زیادہ واضح ہو جائیگا، کہ اس لڑی کا یہ عنوان نہیں
ہاں جس موضوع پر وہ بات کر رہے ہیں، اول تو ان چیزوں‌کے احکامات بھی جہاد کی طرح‌بہت واضح ہیں، مگر وہ چاہیں تو خود ان موضوعات پر علیحدہ لڑی شروع کر سکتے ہیں۔

یہ کسی کے دل کے اندر گھس کر بات کرنے والی تو پھر آپ پر زیادہ صادق آجاتی ہے، کہ جو بات قیصرانی نے کہی ہی نہیں، آپ نے وہ بات یہاں کہدی، یہ کہہ کر کے انکا مقصد یہ تھا۔ حالانکہ جو انکا مقصد تھا، وہ انہیں خود کہنا چاہیئے تھا۔
میں‌واجد حسین کو جانتا تو نہیں‌ہوں مگر جہاں‌تک میں‌نے واجد حسین کی پوسٹوں کو پڑھا ہے، تو شائید آپکو ان کی پوسٹوں میں قرآنی حوالا جات اور احادیث نظر نہیں آئیں۔ اب اگر قرآنی حوالہ جات اور احادیث نبویہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپکی نظر میں‌علمی باتیں نہیں،تو پھر کونسی باتیں‌آپ چاہتے ہیں؟
 

ظفری

لائبریرین
ظفری
آپ نے بتایا نہیں‌کہ آپ اردو لنک پر بھی آتے ہیں‌یا نہیں؟ میں خود بھی وہاں آتا ہوں۔ اظفر اور دوسرے لوگ مجھے جانتے ہیں وہاں؟

اس مواد پر میرے تبصرے کی کوئی ضرورت نہیں، آپ خود بھی تلاش کر کے پڑھ سکتے ہیں۔
اور قیصرانی پر اعتراض میں‌نے علمی انداز میں‌ہی لیا ہے، کہ یہ لڑی ہے ہی جہاد پر بات کرنے میں۔ اب یہاں‌ اگر آپ دوسرے امور پر بات شروع کر دیں اور عنوان کو نظر انداز کر دیں، تو یہ اعتراض زیادہ واضح ہو جائیگا، کہ اس لڑی کا یہ عنوان نہیں
ہاں جس موضوع پر وہ بات کر رہے ہیں، اول تو ان چیزوں‌کے احکامات بھی جہاد کی طرح‌بہت واضح ہیں، مگر وہ چاہیں تو خود ان موضوعات پر علیحدہ لڑی شروع کر سکتے ہیں۔

یہ کسی کے دل کے اندر گھس کر بات کرنے والی تو پھر آپ پر زیادہ صادق آجاتی ہے، کہ جو بات قیصرانی نے کہی ہی نہیں، آپ نے وہ بات یہاں کہدی، یہ کہہ کر کے انکا مقصد یہ تھا۔ حالانکہ جو انکا مقصد تھا، وہ انہیں خود کہنا چاہیئے تھا۔
میں‌واجد حسین کو جانتا تو نہیں‌ہوں مگر جہاں‌تک میں‌نے واجد حسین کی پوسٹوں کو پڑھا ہے، تو شائید آپکو ان کی پوسٹوں میں قرآنی حوالا جات اور احادیث نظر نہیں آئیں۔ اب اگر قرآنی حوالہ جات اور احادیث نبویہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپکی نظر میں‌علمی باتیں نہیں،تو پھر کونسی باتیں‌آپ چاہتے ہیں؟

دل میں جھانکنے والی بات میں نے آپ کی اس پوسٹ کو مدنظر رکھ کہی تھی جو آپ نے خرم صاحب کے لیئے لکھی تھی ۔
آپ نے آخری سطروں میں بڑی دلچسپ بات کہہ دی ۔ کیا قرآنی آیات اور احادیث کے بارے میں جاننا نہیں چاہیئے کہ یہ آیات اور احادیث کس معاملے میں اتریں ۔ اور اس کا اطلاق کن صورتوں میں ہوتا ہے ۔ اور پھر کیا ان آیتوں کو اس کی پوری سورہ میں رکھ کر اس کے سیاق ق سباق اور پس منظر کو جاننا ضروری نہیں ہے ۔ جب آپ کوئی قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہیں تو آپ کو اس کے سارے پس منظر کا علم ہونا چاہیئے ۔ صرف آیتیں کوٹ کرنے سے ایمان مکمل نہیں ہوجاتا ۔ آپ جب کوئی بات قرآن و حدیث کے حوالے سے کہتے ہیں تو اس کے لیئے آپ کے پاس دلیل اور جواب ہونا چاہیئے کہ یہ آیت اور حدیث اپنا یہ مفہوم بیان کر رہی ہے ۔ ورنہ پھر بحث بیکار ہے ۔
 

فرخ

محفلین
دل میں جھانکنے والی بات میں نے آپ کی اس پوسٹ کو مدنظر رکھ کہی تھی جو آپ نے خرم صاحب کے لیئے لکھی تھی ۔
آپ نے آخری سطروں میں بڑی دلچسپ بات کہہ دی ۔ کیا قرآنی آیات اور احادیث کے بارے میں جاننا نہیں چاہیئے کہ یہ آیات اور احادیث کس معاملے میں اتریں ۔ اور اس کا اطلاق کن صورتوں میں ہوتا ہے ۔ اور پھر کیا ان آیتوں کو اس کی پوری سورہ میں رکھ کر اس کے سیاق ق سباق اور پس منظر کو جاننا ضروری نہیں ہے ۔ جب آپ کوئی قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہیں تو آپ کو اس کے سارے پس منظر کا علم ہونا چاہیئے ۔ صرف آیتیں کوٹ کرنے سے ایمان مکمل نہیں ہوجاتا ۔ آپ جب کوئی بات قرآن و حدیث کے حوالے سے کہتے ہیں تو اس کے لیئے آپ کے پاس دلیل اور جواب ہونا چاہیئے کہ یہ آیت اور حدیث اپنا یہ مفہوم بیان کر رہی ہے ۔ ورنہ پھر بحث بیکار ہے ۔


خرم صاحب اور فاروق صاحب، امریکہ کے بارے میں جو دھول جھونکنے کی کوشش کر رہے ہیں میں اسکو ہٹا کر امریکہ کی اصلیت پر بات کر رہا ہوں۔ اس میں دل میں جھانکنے والی کوئی بات نہیں، بلکہ انکے اپنی لکھی ہوئی باتوں سے سب کچھ عیاں ہو رہا ہے، کہ وہ برائی کو اچھائی ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

میرا خیال ہے، کہ اس بارے میں حوالہ جات بھی موجود ہیں۔ اگر یہاں‌اردو ویب پر نہیں‌تو انٹرنیٹ پر اور بھی بہت جگہیں ہیں جہاں‌سے اچھے حوالا جات مل سکتے ہیں
اور دوسری اہم بات یہ کہ زیادہ تر قرآنی مواد تو بہت واضح طور پر موجود ہے اور ان کا مطلب و تشریحات بھی واضح ہیں، مگر زیادہ تفصیل کے لیئے اب تو آن لان مواد بھی کافی ہے۔ گوگل میں اردو میں سرچ کر کے دیکھ لیں، بہت کچھ ملے گا۔

اور معافی چاہتا ہوں، آئیتیں کوٹ کرنے سے ایمان کی تکمیل کو منسلک مت کیجئے۔ یہ دونوں چیزیں علیحدہ علیحدہ ہیں۔ اور قرآن و حدیث میں جب حُکم واضح طور پر موجود ہو تو پھر اس پر خوامخواہ کی بحث اور اپنی ذاتی دلیلیں کوئی حیثیت نہیں رکھتیں۔ بلکہ یہ باتیں تو منافقیں کے بارے میں مشہور ہیں کہ جب انہیں اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کوئی حکم سنایا جاتا تھا، تو وہ اس پر حجتیں نکال کر بحث وغیرہ کرتے تھے۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین

قیصرانی صاحب
آپ تو یہاں کے منتظم اعلی ہیں‌نا۔ ذرا غور سے دیکھ کر بتائیے کہ اس لڑی کا عنوان کیا ہے؟ کہیں اسکا نام "جہاد رحمت یا فساد تو نہیں؟ کیا یہاں‌جہاد کے بارے میں بات نہیں ہو رہی؟
تو مولانا متنظم اعلی صاحب، یہ لڑی شروع ہی جہاد کے بارے میں‌بات کرنے پر تھی۔

بے شک حج زکواۃ، روزہ نماز اراکین اسلام میں‌سے ہیں مگر اس لڑی میں گفتگو کا ماخذ اور موضوع جہاد ہے۔

جہاد کی فرضیت پر فن لینڈ میں‌رہنے والوں کو اگر کوئی حُکم نہیں‌مل سکا تو یہ ان کی بدقسمتی ہے، ورنہ اسکے احکام تو روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ مگر مغربی میڈیا زدہ ذھنوں نے اسلام کا جو ورژن اپنا رکھا ہے، اس میں‌انہیں اصل باتیں نظر نہیں‌آتیں، سوائے روشن خیالی کے
۔

جہاد کی فرضیت کے بارے بات ہوئی ہے، آپ اس کو اپنے دوستوں کی مدد کے لئے چاہے میری ذات پر لے آئیں یا کہیں اور۔ اس بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں۔ اللہ کو اپنے ایمان کی میں نے جواب دینا ہے اور آپ نے اپنے۔ جہاں اس پوسٹ کو آپ علمی کہنا چاہ رہے ہیں تو میرا خیال ہے کہ ایسے علم سے ہم کم علم ہی بھلے

آپ کے بتائے ہوئے جہاد کی فرضیت کی شرائط کے بارے ہی ایک پوسٹ فرما دیں کہ یہ کن حالات میں جائز ہوتا ہے اور یہ حالات آج سے کتنے سو سال پہلے کس عالم نے لاگو کئے
 

فاروقی

معطل
رہی بات جہاد کی تو یہ بات تو آپ کے علم میں بھی ہے کہ جہاد کے کیا معنی ہیں اور قتال کسے کہتے ہیں ۔ آپ دیکھیں کہ آپ اگر کوئی جانور بھی ذبح کرتے ہیں تو آپ اللہ کا نام لیتے ہیں یعنی اس میں اللہ کا اذن شامل ہوتا ہے ۔ یعنی آپ اس کی اجازت سے کسی جانور کی جان لیتے ہیں ۔ اگر ایسا نہیں کرتے تو وہ جانور آپ کے لیئے حرام ہوجاتا ہے ۔ کیونکہ جان لینے کا اختیار آپ کو نہیں صرف اللہ کو ہے ۔ آپ خود ہی سوچیں کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ خود سے ہی قرآن کی کسی آیت کو کسی بھی انسان کی گردن مارنے کا پروانہ سمجھ کر اس پر عمل کردیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم النہر پر کتنی بلاغت کیساتھ فرمایا تھا کہ " یہ دن بہت حرمت کا ہے ۔ اس مقدس دن ، اس مقدس شہر ، اس مقدس کعبہ کی حرمت بہت اعلی ہے مگر اس سے بھی بڑی حرمت تمہاری جان کو ہے ، تمہاری آبرو کی ہے ۔ " یہ کیسے ممکن ہے کہ آپ اللہ کا دین پھیلانے کے لیئے تلوار لیکر نکل جائیں ۔ اللہ تو خود فرماتا ہے کہ " دین پر کوئی جبر نہیں " ۔ اگر اللہ کو دین طاقت یا تلوار سے پھیلانا ہی مقصود تھا تو اسے کسی جہاد یا قتال کی ضرورت ہی کیا تھی ۔ وہ کوئی عذاب نازل کردیتا ۔ یا کوئی ایسی خوفناک صورتحال پیدا کردیتا کہ لوگ خود بخود خوف سے اسلام قبول کر لیتے ۔


حضرت عبداللہ بن عمر روایت کرتے ہیں:کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،اللہ نے قیامت تک مجھے تلوار دے کر بھیجا ہے حتی کہ اللہ وحدہ لا شریک لہ کی عبادت ہونے لگے اور میرا رزق تلوار کےسائے مین رکھا گیا ہے اور ذلت و رسوائی اس کا مقدرکر دی گئی ہے جو میرے طریقہ کی مخالفت کرے،اور جو کسی قوم کی مشابہت کرے گاانہی میں سے ہو جائے گا:.............(مسند احمد2/5

جی تو ظفری بھائی،اوپر درج کی گئی حدیث تو آپ نے پڑھ لی ہوگی .جب اللہ کا نبی خدو فرما رہا ہے کہ مجھے قیامت تک کے لیے تلوار دے کر بیجھا گیا ہے.. . اس کا مظلب ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد آپ صلیاللہ علہ وسلم کی امت بھی جہاد کرے گے، . . . اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا رزق اللہ نے کہاں رکھا ہے. . . تلوار میں. . . . اور جو تلوا(جہاد( سے منہ موڑے گا. . . ذلت اس کا مقدر کر دی جائے گی. . . . کیا اللہ کے نبی کی بات مین کچھ شک ہے آپ کو. . . ؟ اور آج اگر آپ کافروں کی طرح جہاد کی مخالفت کرین گے تو کس میں شمار ہو گا آپ کا. . . . میں نہیں کہہ رہا اللہ کا نبی کہہ رہا ہے. . ..


سو جب تم مقابل ہو منکروں کے،تو ماروگردنیں،یہاں تک کے خوب قتل کر چکو ان کو،تو مضبوط باندھ لو(قیدیوں کو)قید(میں رکھوانکو)یا احسان کرو(یعنی چھوڑدو)یا معاوضہ(فدیہ)لو،جب رکھ دے لڑایی اپنے ہاتھ(یعنی کفر کی شان و شوکت اور گمنڈ ٹوٹ جاے)۔۔۔۔۔۔(سوۃ محمد)



دین میں واقع کوئی جبر نہیں لیکن جب کافروں کا ظلم حد سے بڑھ جائے تو پھر اس کا یہ مظلب بھی نہیں کہ. . . گھروں میں گھس کر کنڈیاں لگا لو. . . اوپر کی آیات پر غور کریں. . یعنی گب ظلم حد سے بڑھ جائے تو کافروں کو خوب قتل کرو . . اتنا مرو انہیں کہ ان کی شان و شوکت ٹوٹ جائے. .. . جس پر وہ اکڑ تے پھرتے تھے. . . .خدا کافروں کو ختم کرنے کے لیے خود . . کوئی طوفان وغیرہ کیوں نہیں لے آتا.؟ . مسلمانوں کو ہی کیوں کہتا ہے کہ انہیں خوب قتل کرو. . .؟. . . بھائی جان اس مین مسلمانوں کو بھی آزمایا جاتا ہے کہ کون اللہ کا فرما بردار ہے اور کون نا فرمان. . . اسلام میں جہاد ایک ایسی چیز ہے جس کے ذریعے مومن اور منافق کا پتا چل جاتا ہے. . .
امید ہے آپ توجہ دیں گے . . . واسلام
 

فرخ

محفلین
جہاد کی فرضیت کے بارے بات ہوئی ہے، آپ اس کو اپنے دوستوں کی مدد کے لئے چاہے میری ذات پر لے آئیں یا کہیں اور۔ اس بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں۔ اللہ کو اپنے ایمان کی میں نے جواب دینا ہے اور آپ نے اپنے۔ جہاں اس پوسٹ کو آپ علمی کہنا چاہ رہے ہیں تو میرا خیال ہے کہ ایسے علم سے ہم کم علم ہی بھلے

آپ کے بتائے ہوئے جہاد کی فرضیت کی شرائط کے بارے ہی ایک پوسٹ فرما دیں کہ یہ کن حالات میں جائز ہوتا ہے اور یہ حالات آج سے کتنے سو سال پہلے کس عالم نے لاگو کئے

قیصرانی صاحب
آپکی اس بدگمانی پر بہت افسوس ہوا۔ :( مجھے اُمید نہیں‌تھی کہ آپ اسطرح بتنگڑ بنائیں گے۔ میں‌نے کس جگہ یہ کہا ہے کہ آپ کو جو جواب میں‌نے دیا ہے، وہ اپنے دوستوں کی مدد کے لیئے ہے؟ میں چاہتا ہوں کہ آپ مجھے بھی بتائیں کہ اگر لاعلمی میں میں نے کوئی ایسی بات کہی ہو؟ ورنہ آپ کو ایسا جھوٹا الزام لگانا اور وہ بھی اس فورم کے منتظم اعلٰی ہونے کی حیثیت سے کیا زیب دینا ہے؟

اور میں اب بھی اپنے جواب پر قائم ہوں۔ آپ یہاں ‌منتظم اعلٰی کے عہدے پر فائز ہیں اور آپ کو یہ بات پتا ہونی چاہیئے کہ جس عنوان کی لڑی ہے،وہاں اسی موضوع پر ہی بات کی جاتی ہے، نہ کہ موضوع سے ہٹ کر۔ اور اگر یہ جواب بھی آپ کو غیر علمی لگتا ہے، تو پھر ذرا مہربانی فرما کر اسکا جو جواب علمی ہونا چاہیئے، وہ آپ فراہم کر دیں، تاکہ قارئین اور مجھے بھی اصل بات سمجھ آسکے۔

جہاد کی فرضیت سے متعلق اردو ویب پر جو پوسٹ موجود ہے وہ آپ یہاں‌پڑھ سکتے ہیں، اور بہت علمی ہے، اُمید ہے، اگر ذھن کو انا پرستی سے پاک رکھ کر اور اس نیت سے پڑھیں کہ سچ بات پتا چلے تو پھر آپ کو بہت فائدہ ہوگا:
یہ ہے اسکا لنک:
http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=5373

اور اردو ویب کے علاوہ تو اس موضوع پر بہت کچھ لکھا جا چُکا ہے۔ گوگل میں‌سرچ کریں‌تو بہت کچھ مل جائیگا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
قیصرانی صاحب
آپکی اس بدگمانی پر بہت افسوس ہوا۔ :( مجھے اُمید نہیں‌تھی کہ آپ اسطرح بتنگڑ بنائیں گے۔ میں‌نے کس جگہ یہ کہا ہے کہ آپ کو جو جواب میں‌نے دیا ہے، وہ اپنے دوستوں کی مدد کے لیئے ہے؟ میں چاہتا ہوں کہ آپ مجھے بھی بتائیں کہ اگر لاعلمی میں میں نے کوئی ایسی بات کہی ہو؟ ورنہ آپ کو ایسا جھوٹا الزام لگانا اور وہ بھی اس فورم کے منتظم اعلٰی ہونے کی حیثیت سے کیا زیب دینا ہے؟

اور میں اب بھی اپنے جواب پر قائم ہوں۔ آپ یہاں ‌منتظم اعلٰی کے عہدے پر فائز ہیں اور آپ کو یہ بات پتا ہونی چاہیئے کہ جس عنوان کی لڑی ہے،وہاں اسی موضوع پر ہی بات کی جاتی ہے، نہ کہ موضوع سے ہٹ کر۔ اور اگر یہ جواب بھی آپ کو غیر علمی لگتا ہے، تو پھر ذرا مہربانی فرما کر اسکا جو جواب علمی ہونا چاہیئے، وہ آپ فراہم کر دیں، تاکہ قارئین اور مجھے بھی اصل بات سمجھ آسکے۔

جہاد کی فرضیت سے متعلق اردو ویب پر جو پوسٹ موجود ہے وہ آپ یہاں‌پڑھ سکتے ہیں، اور بہت علمی ہے، اُمید ہے، اگر ذھن کو انا پرستی سے پاک رکھ کر اور اس نیت سے پڑھیں کہ سچ بات پتا چلے تو پھر آپ کو بہت فائدہ ہوگا:
یہ ہے اسکا لنک:
http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=5373

اور اردو ویب کے علاوہ تو اس موضوع پر بہت کچھ لکھا جا چُکا ہے۔ گوگل میں‌سرچ کریں‌تو بہت کچھ مل جائیگا۔

:hatoff:

باقی اس فورم پر جہادی حضرات جہاد کے نام پر جو گند مچا رہے ہیں، وہ آپ کی نظر سے نہیں گذرے۔ ان نام نہاد جہادیوں میں سے کسی کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ ایک سوال کا جواب دے سکیں اور کتب چھاپنے کے لئے ان کے پاس وقت ہی وقت ہوتا ہے۔ آپ مجھے میرے فرائض کے بارے براہ کرم مت بتائیں، ورنہ اگر میں نے کچھ کہا تو کل کلاں پھر سے "کسی" کے بلاگ پر اردو محفل کے بارے شکایات چھپنا شروع ہو جائیں گی :grin1:
 

فرخ

محفلین
:hatoff:

باقی اس فورم پر جہادی حضرات جہاد کے نام پر جو گند مچا رہے ہیں، وہ آپ کی نظر سے نہیں گذرے۔ ان نام نہاد جہادیوں میں سے کسی کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ ایک سوال کا جواب دے سکیں اور کتب چھاپنے کے لئے ان کے پاس وقت ہی وقت ہوتا ہے۔ آپ مجھے میرے فرائض کے بارے براہ کرم مت بتائیں، ورنہ اگر میں نے کچھ کہا تو کل کلاں پھر سے "کسی" کے بلاگ پر اردو محفل کے بارے شکایات چھپنا شروع ہو جائیں گی :grin1:

یوں‌محسوس ہوتا ہے جیسے آپ نے جہاد کی فرضیت کے بارے میں‌اس تھریڈ کو پس پشت ڈال دیا ہے اور بات سیدھے "باقی" تک چلی گئی ہے۔

اور آپ کی اس دھمکی سے کیا مراد ہے؟ اوپر سرخ رنگ میں اپنی پوسٹ کا حصہ دیکھئے۔۔
 

فاروقی

معطل
:hatoff:

باقی اس فورم پر جہادی حضرات جہاد کے نام پر جو گند مچا رہے ہیں، وہ آپ کی نظر سے نہیں گذرے۔ ان نام نہاد جہادیوں میں سے کسی کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ ایک سوال کا جواب دے سکیں اور کتب چھاپنے کے لئے ان کے پاس وقت ہی وقت ہوتا ہے۔ آپ مجھے میرے فرائض کے بارے براہ کرم مت بتائیں، ورنہ اگر میں نے کچھ کہا تو کل کلاں پھر سے "کسی" کے بلاگ پر اردو محفل کے بارے شکایات چھپنا شروع ہو جائیں گی :grin1:

بھائی جان متنظم اعلی ہو ایسے لہجے مین بات کرتے ہیں . . . دوسرے لاکھ کیچڑ اچالالیں . . .آپ اپنے دامن پے اپنے ہاتھوں سے داغ کیوں لگاتے ہیں . . . بہادر شخص ہمیشہ غصہ کو پی جاتا ہے. . . . مہربانی فرما کر تھوڑے اپنے افکار پر بھی توجہ دیجیے. . . .


اب مجھ پہ بھی غصہ نہ کیجیے گا. . . وسلام
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top