خرم
محفلین
پیاسا جی یہ روش تو پرانی معلوم ہے ہمیں۔ سوالوں کے جواب سے کنی کترا کر سوال کرنے والی کی ذات پر رکیک حملے شروع کردو۔ خیر جو اسلام کا ورژن آپ کو رٹایا جاتا ہے اس میں اور کسی بات کی توقع بھی کیا۔ اللہ کریم توفیق عطا فرمائے ہم تو مقدور بھر کوشش کرتے ہیں کہ اسوۃ رسول صل اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قریب کی زندگی گزاریں اور مقدور بھر سکھانے والوں کی تعلیم پر عمل کرنے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔ باقی "جہاد" کے نام پر فساد تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے وقت سے چل رہا ہے سو اس میں ہمیں تو اچنبھا نہیں۔ باقی جہاد بالنفس تو کر لیجئے پہلے، بلکہ سب سے پہلے جہالت سے تو جہاد کیجئے پھر بالسیف کی بات بھی کر لیجئے گا۔ آپ ظالمان کے نظریہ اور طریق کار کو پہلے اسلام سے ثابت تو کریں پھر ان کے فساد کو جہاد بھی کہہ دیجئے گا۔ لیکن وہ تو آپ نے کبھی کرنا ہی نہیں انشاء اللہ کہ ہو سکتا ہی نہیں۔چلو ہمیں تو پٹیاں پڑھاتے ہیں . . . اور آپ کو جو کتابیں پڑھائی جاتی ہیں . . ان کا تذکرہ گول کر گے آپ. . . .اسی اسلام جس کی تلقین کر رہے ہیں تھوڑا سا آپ سمجھ لیں تو آپ کے کافی مسائل حل ہو سکتے ہیں. . . یہ نصیحت تو آپ اس وقت کریں جب خود اسلام پر عمل کرتے ہوں. . . آپ کو تو جہاد کی بات سے ہی "اچھو" لگ جاتے ہیں
اور یہ جو غلط فہمی ہے کہ ظالمان امریکہ کے ردعمل میں فساد پھیلا رہے ہیں اس کے رد میں صرف یہ کہوںگا کہ اگر 9/11 نہ ہوتا تو آج ظالمان افغانی ظالمان حکومت کی شہہ پر اور ان کے ساتھ مل کر پاکستان کو "باشرع" کرنے کے لئے فساد کر رہے ہوتے۔ اور ان شریعت ظالمانی کا شریعت محمدی کے ساتھ کیا تعلق ہے وہ اہل فکر و نظر کو معلوم ہے۔ خیر اہل فکر و نظر کے ہی تو ظالمان دشمن ہیں۔ ویسے کبھی خوارج و حشیشین کے متعلق پڑھئے گا۔ کافی مماثلت ہے آپ کے ممدوحوں میں اور ان میں۔
جہاد کی بات آپ کرتے ہیں نا، ظالمان کے فتنے کو دبانا "جہاد" ہے کہ دین کہیں بھی، کبھی بھی کسی بھی اقلیت کو مسلمان اکثریت پر جنگم مسلط کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ یہ بات اور کہ اس جہاد سے آپ کی جان جاتی ہے کہ اس میں جہالت اور شیطان کے ساتھ بھی لڑنا پڑتا ہے۔ فی الحال تو بس یہ ہے کہ وحشی جنگلیوں کے نظام کو اسلام مان لو، گھر میں بیٹھے تقریرں جھاڑو ان کی حمایت میں اور دل میں دُعا مانگو کہ کبھی وہ ظالمان آپ کے علاقے میں نہ آنکلیں۔ کیونکہ اگر آپ ان ظالمان کے اتنے ہی معتقد ہوں تو ڈنڈا لیکر گھر سے باہر نکل جائیں اور ہر خاتون کو چاہے وہ باپردہ ہو یا بے پردہ ٹخنوں پر ڈنڈے ماریں کہ گھر سے باہر کیوں آئی ہو۔ اور اپنے گھر کی ہر بچی کو سکول جانے سے روک دیں اور ظالمانی مدرسہ کے سوا ہر تعلیم کا دروازہ بند کردیں اپنے بھائی بہنوں اور اولادوں پر اور جو آپ کی نہ مانے اسے قتل کر دیں۔ یہی ہے آپ کے ممدوحوں کا جہاد اور اگر یہی ہے سچا جہاد تو پھر شروع کیجئے اپنے گھر سے۔