السلام علیکم
محترم ناظمین ! الف نظامی صاحب پر برسنا آپ کی انتظامی مجبوری سہی۔
لیکن محترم حضرات!! آپ لوگ "مولویت" کے خلاف راگ الاپنے والے دریدہ دہن لوگوں کے قلم کو کیوں لگام نہیں دیتے ؟
میںمنتظر رہوں گا 240 ھجری اور 400 ھجری کی ان کتب کے سکین شدہ صفحات کا۔ اس مقصد کے لئے میں اپنے خرچہ پر ویب سپیس فراہم کرنے کے لئے تیار ہوں تاکہ سب لوگ ان کتب کا مطالعہ کرسکیں۔ اگر آپ آئندہ 10 سے 15 دن میں یہ کتب فراہم نہ کرسکیں تو پھر اعتراف کر لیجئے کہ تمام حوالہ جات مصنوعی، من گھڑت اور سنے سنائے ہیں۔ بناء تصدیق کئے ان کتب کو قرآن کے مخالف رکھنے سے اور قرآن کو غلط ثابت کرنے سے احتراز فرمائیے۔
مجھے بتائیے کہ درج بالا اقتباس کس ذہنیت کی نشانی ہے؟؟
کیا اسی کو "اظہارِ رائے کی آزادی" کہا جاتا ہے کہ آپ کتبِ احادیث پر رکیک حملے کرنے والوں کے سامنے دم سادھے بیٹھے رہیں اور یوں ہمارے اس خیال کو تقویت دیتے رہیں کہ جو یہ صاحبِ محترم اپنے "خرچہ" کی پیش کشی کر رہے ہیں ، کہیں اسی طرح "محفل" کو بھی کسی منکرِ حدیث مغربی ادارے سے "خرچہ" کا اہتمام نہ کیا جا رہا ہو؟؟؟؟
میں بہت ادب و احترام سے ہزار بار کی گئی اپنی گذارش کو دہراؤں گا کہ ان صاحب کو نرمی سے ایک بار سمجھائیں کہ اپنے ذہن کا زہر اگلنا ہو تو اپنے خرچہ پر اردو یونیکوڈ میں ایک عظیم الشان ویب سائیٹ قائم کر لیں اور وہیں جی بھر کر لکھیں ، یقین جانئے ، ہم میں سے کسی کو قطعاَ کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
لیکن اس طرح اوپن فورم پر آپ بار بار احادیث اور صدیوں سے متداول کتبِ احادیث کے خلاف یوں آسانی سے زہر نہیں اگل سکتے !!
زبانِ خلق کو نقارۂ خدا سمجھئے ناظم برادران !!