عسکری
معطل
آپ نے اکثر ایسی خبریں پڑھی ہوں گی کہ ایک آدمی جہاز کے ٹائر کے ساتھ چھپ کر سفر کرتے ہوئے گر گیا یا مارا گیا ۔ یہ ایک نہایت ہی افسوس ناک بات لگتی ہے ہم سب کو ۔ کیا کبھی آپ نے سوچا کہ جہاز کے ٹائر مین ایک انسان چھپتا کیسے ہے ؟ جناب یہ کوئی انہونی بات نہیں ۔ سب سے پہلی بات جہازوں کے ٹائر ایک جہالت والا لفظ ہے ۔ ان کا پورا نام ہے لینڈنگ گئیرز یا ناڈر کیریج ہے ۔ اگلے والوں کو فرنٹ لینڈنگ گئیر کہتے ہین اور پچھلے والوں کو رئیر یا مین لینڈنگ گئیرز کہتے ہین ۔ ان لینڈنگ گئیرز کو ہر روز پرواز کے بعد ایک طرح سے فولڈ کر کے جہاز کے فیوزلیج یعینی باڈی کے اندر بند کر دیا جاتا ہے ۔ کچھ جہازوں پر ونگ یعینی پروں پر لینڈنگ گئیرز نصب ہوتے ہین اور زیادہ تر جہازوں پر فیوزلیج پر نصب ہوتے ہیں ۔ سول یا ملٹری کے بڑے جہازوں کے لینڈنگ گئیرز کوئی معمولی حجم کے نہیں ہوتے وہ کچھ اس طرح ہوتے ہیں
یعینی مکمل لینڈنگ گئیر 12 سے 14 فٹ لمبے اور اونچے ہوتے ہیں ان کو فولڈ کرتے جسے سٹوڈ ہونا کہا جاتا ہے اور واپس ریتریکٹ ہوتے ہیں لینڈنگ سے پہلے ۔ انہیں سپلئی ایبل لینڈنگ گئیرز کہا جاتا ہے ۔ اب آتے ہیں اصل مدعے کی طرف تو جناب 14 فٹ کا لینڈنگ گئیر آخر ٹیک آف کے بعد کدھر اندر چھپ جاتا ہے ؟ جی ہاں 4 دروازوں والا ایک بہت بڑا کمرہ ہوتا ہے جہان یہ فولڈ ہو کر اندر ہو جاتا ہے اور وہ جگہ جہاں یہ سما جاتا ہے ایوی ایشن کی زبان مین ہائینیج ایریا کہلاتا ہے ۔ ہائیڈرولک رامز جو وہیل کو اوپر نیچے کرتے ہیں اور گئیر اسمبلی بھی بہت بڑی ہوتی ہے اس کے لیے بھی جگہ درکار ہوتی ہے اس کے لیے ہر لینڈنگ گئیر کے اوپر ایک کمرہ ہوتا ہے جس مین لینڈنگ گئیر کے سسٹم ہایڈرولک پائپس سلنڈرز بریک سستمز نصب ہوتے ہین ۔ یہ سارے لوگ جو جہاز پر چوری سے وہیل مین سفر کرتے ہین اس کمرے میں چھپ جاتے ہیں یا تو ٹیک آف کے دوران گر جاتے ہین ہوا کے شدید دباؤ اور سپیڈ کے دوران ۔ پر وہاں ٹمریچر بہت ہی کم ہوا کا دباؤ بہت ہی زیادہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے وہ بے ہوش ہو جاتے ہین یا مر جاتے ہین اور جیسے ہی لینڈنگ کے دوران جہاز کے لینڈنگ گئیرز ریٹریکٹ کیے جاتے ہین یہ بوری کی طرح بلندی سے نیچے گر جاتے ہین۔ یاد رہے یہ ایک نہایت ہی مجرمانہ عمل ہے اس سے چھپنے والا اپنی زندگی تو خطرے میں ڈالتا ہے ان سیکنڑوں لوگوں کی بھی خطرے میں ڈال دیتا ہے جو جہاز پر سفر کر رہے ہوتے ہیں کیونکہ لینڈنگ گئیر سستم میں کسی قسم کی خرابی یا تخریب پورے جہاز کے لیے خطرناک ترین بات ہے پرپھر بھی کچھ کم عقل لوگ یہ عمل کر گزرتے ہین
یہ ہے وہ جگہ
یعینی مکمل لینڈنگ گئیر 12 سے 14 فٹ لمبے اور اونچے ہوتے ہیں ان کو فولڈ کرتے جسے سٹوڈ ہونا کہا جاتا ہے اور واپس ریتریکٹ ہوتے ہیں لینڈنگ سے پہلے ۔ انہیں سپلئی ایبل لینڈنگ گئیرز کہا جاتا ہے ۔ اب آتے ہیں اصل مدعے کی طرف تو جناب 14 فٹ کا لینڈنگ گئیر آخر ٹیک آف کے بعد کدھر اندر چھپ جاتا ہے ؟ جی ہاں 4 دروازوں والا ایک بہت بڑا کمرہ ہوتا ہے جہان یہ فولڈ ہو کر اندر ہو جاتا ہے اور وہ جگہ جہاں یہ سما جاتا ہے ایوی ایشن کی زبان مین ہائینیج ایریا کہلاتا ہے ۔ ہائیڈرولک رامز جو وہیل کو اوپر نیچے کرتے ہیں اور گئیر اسمبلی بھی بہت بڑی ہوتی ہے اس کے لیے بھی جگہ درکار ہوتی ہے اس کے لیے ہر لینڈنگ گئیر کے اوپر ایک کمرہ ہوتا ہے جس مین لینڈنگ گئیر کے سسٹم ہایڈرولک پائپس سلنڈرز بریک سستمز نصب ہوتے ہین ۔ یہ سارے لوگ جو جہاز پر چوری سے وہیل مین سفر کرتے ہین اس کمرے میں چھپ جاتے ہیں یا تو ٹیک آف کے دوران گر جاتے ہین ہوا کے شدید دباؤ اور سپیڈ کے دوران ۔ پر وہاں ٹمریچر بہت ہی کم ہوا کا دباؤ بہت ہی زیادہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے وہ بے ہوش ہو جاتے ہین یا مر جاتے ہین اور جیسے ہی لینڈنگ کے دوران جہاز کے لینڈنگ گئیرز ریٹریکٹ کیے جاتے ہین یہ بوری کی طرح بلندی سے نیچے گر جاتے ہین۔ یاد رہے یہ ایک نہایت ہی مجرمانہ عمل ہے اس سے چھپنے والا اپنی زندگی تو خطرے میں ڈالتا ہے ان سیکنڑوں لوگوں کی بھی خطرے میں ڈال دیتا ہے جو جہاز پر سفر کر رہے ہوتے ہیں کیونکہ لینڈنگ گئیر سستم میں کسی قسم کی خرابی یا تخریب پورے جہاز کے لیے خطرناک ترین بات ہے پرپھر بھی کچھ کم عقل لوگ یہ عمل کر گزرتے ہین
یہ ہے وہ جگہ