ایاز صدیقی جہاں اُن کے نقشِ قدم دیکھتے ہیں

مہ جبین

محفلین
جہاں اُن کے نقشِ قدم دیکھتے ہیں
جبینِ مہ و مہر خم دیکھتے ہیں
محمد کی مدحت متاعِ سخن ہے
ہم انوارِ لوح و قلم دیکھتے ہیں
سلامت دمِ آرزوئے محمد
کہ آباد دل کا حرم دیکھتے ہیں
ہم اہلِ نظر ہر نفس لوحِ دل پر
وہ اسمِ گرامی رقم دیکھتے ہیں
ضیا بار ہے دل میں عشقِ محمد
فروزاں چراغِ حرم دیکھتے ہیں
درِ مصطفےٰ سے سرِ لامکاں تک
دو عالم کے جلوے بہم دیکھتے ہیں
تصور میں ہیں یوں تو جلوے ہی جلوے
مگر وہ تجلی جو ہم دیکھتے ہیں
کبھی دیکھتے ہیں ایاز اُن کی جانب
کبھی دامنِ چشمِ نم دیکھتے ہیں
ایاز صدیقی
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ویسے تو سب ہی بہت عمدہ اشعار ہیں آپی پر یہ​
ہم اہلِ نظر ہر نفس لوحِ دل پر
وہ اسمِ گرامی رقم دیکھتے ہیں
اور یہ
تصور میں ہیں یوں تو جلوے ہی جلوے
مگر وہ تجلی جو ہم دیکھتے ہیں
کیا ہی بات ہے:a6:
 

سید زبیر

محفلین
درِ مصطفےٰ سے سرِ لامکاں تک
دو عالم کے جلوے بہم دیکھتے ہیں
سبحان اللہ ۔ ۔ ۔ ۔ ایاز صدیقی صاحب کے عشق رسول کی بہت خوبصورت عکاسی ہے ۔۔۔ جزاک اللہ
 

مہ جبین

محفلین
ویسے تو سب ہی بہت عمدہ اشعار ہیں آپی پر یہ​
ہم اہلِ نظر ہر نفس لوحِ دل پر
وہ اسمِ گرامی رقم دیکھتے ہیں
اور یہ
تصور میں ہیں یوں تو جلوے ہی جلوے
مگر وہ تجلی جو ہم دیکھتے ہیں
کیا ہی بات ہے:a6:
واقعی یہ اشعار بہت عمدہ ہیں
کلام پسند کرنے کا بہت شکریہ
خوش رہو سدا
 

مہ جبین

محفلین
درِ مصطفےٰ سے سرِ لامکاں تک
دو عالم کے جلوے بہم دیکھتے ہیں
سبحان اللہ ۔ ۔ ۔ ۔ ایاز صدیقی صاحب کے عشق رسول کی بہت خوبصورت عکاسی ہے ۔۔۔ جزاک اللہ
سر جی بہت شکریہ
آپکی تعریف سے ایسا حوصلہ ملتا ہے کہ یوں لگتا ہے کہ جیسے میرے کلام کی تعریف ہورہی ہو

آپکی حوصلہ افزائی کے لئے ممنون ہوں
جزاک اللہ
 
Top