مزمل شیخ بسمل
میرا خیال ہے کہ اب اس غزل کو دوبارہ دیکھنا پڑے گا کیونکہ اس کے بعض اشعار کا آخری رکن فع اور فعلیان آ رہا ہے۔
آپ کا کیا خیال ہے؟
ایسا نہیں ہے. آخری ترمیم میں جو غزل ہے وہ اوزان کے حوالے سے بالکل درست ہے.
فعلیان یا کوئی دوسرا رکن کہیں نہیں . صرف فعِلن کے ساتھ مقطع کا پہلا مصرعہ ہے باقی فعلن ہیں سب
یہ فعلیان کوئی رکن نہیں ہوتا۔ یہ تم نے کہاں سے بنا لیا ہے؟
سرور بھائی کی جغادری رومن اور تصویری اردو پڑھی نہیں جاتی۔ بہر حال فعلیان تو فاعلن یا فاعلات کا ہی وزن ہے۔ کوئی مستقل رکن تو مانا نہیں جا سکتا