جیسے عوام ویسے حکمران

مجھے خدشہ ہے کہ کہیں حکومت سولر پینلز پر بھی کوئی اجارہ داری قائم نہ کردے تاکہ عوام اگر انفرادی طور پر اپنے اپنے گھروں کو سولر انرجی پر شفٹ کرنے کی طرف جائیں تو وہاں بھی ان سے ڈھیروں منافع کمایا جاسکے۔۔۔
 

حسینی

محفلین
حکمرانوں کا سار ہم وغم اب یہ رہ گیا ہے کہ کیسے اپنا پانچ سالہ دور کسی طرح سے مکمل کیا جائے۔۔۔ تاکہ ان کی لوٹ کھسوٹ نامکمل نہ رہ جاوے۔۔۔
ملک کو بحرانوں سے نکالنا۔۔۔ یا طویل مدتی منصوبے بنانا ان کی ترجیحات میں ہرگز شامل نہیں۔
ہر حکومت آکر پچھلی حکومت کے سارے منصوبے ختم کر کے پھر سے ریت پر گھر بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔۔ اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک کر رخصت ہوجاتی ہے۔۔ اور اگلی باری کا انتظار کرنے لگتی ہے۔۔ اور عوام کا حافظہ اتنا کمزور ہے کہ کچھ ہی عرصے میں سارے زخم بھول جاتے ہیں۔
 

S. H. Naqvi

محفلین
محفل پر ہی کچھ حضرات سولر کی بہت سی خامیاں بیان کر چکے ہیں جو کافی حد تک بندے کو کنفیوز کر دیتی ہیں کہ سولر لگایا جائے کہ نہیں؟:)
 
Top