جینا ، مرنا

زیرک

محفلین
ہم جسے تنہا لوگوں کا جینا اور مرنا کیا
آج ترے دل سے نکلے کل دنیا سے نکل جائیں گے​
 

زیرک

محفلین
بنا رکھا ہے منصوبہ کئی برسوں کا تُو نے
اگر اک دن اچانک تجھ کو مرنا پڑ گیا تو​
 

زیرک

محفلین
جذبوں پر جب برف جمے تو جینا مشکل ہوتا ہے
دل کے آتشدان میں تھوڑی آگ جلانی پڑتی ہے
سیما غزل​
 
Top