بہت خوب خلیل الرحمن بھائی!
سفرنامہ پڑھتے ہوئے یوں محسوس ہوتا ہے کہ گویا ہم آپ کی انگلی پکڑ کر سنگا پور کی سیر کر رہے ہیں اور جس طرح کی منظر کشی کی گئی ہے، اس کی روشنی میں چشم تصور وہ تمام مناظر دیکھ رہی ہے جن کا تذکرہ سفر نامے میں کیا گیا ہے۔
اس قسط میں دوکاندار سے کمیپیوٹر خریدنے کی روئیداد تو بہت ہی دلچسپ تھی۔
والسلام