اش۔ت۔ہ۔۔ار
جونہی بچہ ہوش سنبھالتا ہے تو
دادی اماں ، امی جان ، ابا ، بہن بھائی ، بلکہ گھر کے ہر اس فرد سے تقاضا کرتا ہے، جو اس سے عمر میں بڑا ہوتا ہے کہ وہ اسے کہانی سنائے
جاڑوں کی طویل راتوں میں بچے دادی اماں کے لحاف میں اکٹھے ہوجاتے ہیں اور بڑے ہی معصومانہ انداز میں کہتے ہیں ۔ دادی اماں! کوئی کہانی تو سناو۔
ایک کہتا ہے ۔ دادی اماں! چڑیا چڑے کی۔
دوسرا پکارتا ہے۔ نہیں پدی اور پدے کی۔
ننھی چیختی ہے۔ "نہیں جی! ہم تو بادشاہ کی کہانی سنیں گے"
اب
دادی اماں کھنکارتی ہوئی کہانی شروع کرتی ہیں :۔
ایک تھا بادشاہ
ہمارا تمہارا خدا بادشاہ
ایسی سب کہانیاں
جن کو بچے روز سنتے ہیں مگر اکتاتے نہیں۔
آپ کو ہماری کتاب
بچوں کی کہانیاں میں ملیں گی تصویروں کے ساتھ
فیروز سنز